گلگت بلتستان میں ای آفس سسٹم کا نفاذ

وزیراعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ شفافیت، گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ویژن کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے ای آفس سسٹم کا نفاذ لازمی تھا۔ جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں ای آفس کے ذریعے سرکاری امور کو آسان اور شفاف بنانے کے حوالے سے ایک نئے باب کا آغاز ہورہا ہے۔ اس سسٹم کے نفاذسے حکومتی محکموں میں شفافیت، بروقت سرکاری امور کی انجام دہی اور عوام کو بروقت سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔ پہلے مرحلے میں ای آفس کا نفاذ سیکرٹریٹ سطح پر کیا جارہا ہے جس کو بتدریج تمام دفاتر میں نافذ کیا جائے گا۔ صوبے کی ترقی اور عوام کے مسائل بروقت حل کرنے سمیت گورننس اور سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر بن چکا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس جدید نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ وفاق کے بعد گلگت بلتستان پہلا صوبہ ہے جو اپنے دفاتر میں ای آفس سسٹم نافذ کررہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں صوبائی کابینہ کے نظام کو بھی مکمل طور پر ای آفس سسٹم میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس نظام کے نفاذ سے سرکاری محکموں میں فائلوں کی ترسیل، ٹریکنگ اور نگرانی کے عمل کو موثر ، آسان اور شفاف بنایا جاسکے گا۔ مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق سرکاری دفاتر میں امور کی انجام دہی کو عمل میں لایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا فیسلٹیشن سنٹر سے ہی شناختی کارڈ، فارم بے، ڈومیسائل اور اسلحہ لائسنس کا حصول ممکن ہوگا۔ آن لائن اور ڈیجیٹل سروس کی فراہمی سے عوام کا قیمتی وقت ضائع نہیں ہوگا۔ عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیحات میں ہے اسی لئے ہم ایسے منصوبے متعارف کروارہے ہیں جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ہو۔آج کے ڈیجیٹل دور میں، ای سروسز کے ساتھ کام کرنے کی صلاحیت جدید افرادی قوت میں ایک اہم مہارت بن گئی ہے۔ ای سروسز آن لائن پلیٹ فارمز، ٹولز اور سسٹمز کا حوالہ دیتے ہیں جو شہریوں کو سرکاری ایجنسیوں، کاروباروں اور تنظیموں کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس مہارت میں معلومات تک رسائی، مکمل لین دین، اور ڈیجیٹل طور پر بات چیت کرنے کے لیے ان پلیٹ فارمز کو سمجھنا اور مئثر طریقے سے استعمال کرنا شامل ہے۔ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہوئے انحصار کے ساتھ، ای سروسز کے ساتھ کام کرنے کی مطابقت مختلف صنعتوں میں پھیل گئی ہے۔ صحت کی دیکھ بھال سے لے کر مالیات تک، حکومت سے خوردہ فروشی تک، پیشہ ور افراد جو نیویگیٹ کر سکتے ہیں اور ای-سروسز کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، ان میں مسابقتی برتری حاصل ہے۔ یہ ہنر افراد کو عمل کو ہموار کرنے، پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور تیزی سے ڈیجیٹل دنیا میں جڑے رہنے کی طاقت دیتا ہے۔آج کے پیشہ ورانہ منظر نامے میں ای سروسز کے ساتھ کام کرنے کی اہمیت کو زیادہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ کسٹمر سروس، انتظامی معاونت، اور آئی ٹی جیسے پیشوں میں، ای سروسز میں مہارت اکثر ایک ضرورت ہوتی ہے۔ آجر ایسے امیدواروں کی تلاش کرتے ہیں جو بغیر کسی رکاوٹ کے سروس فراہم کرنے، ڈیٹا کو محفوظ طریقے سے منظم کرنے، اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کے لیے موثر طریقے سے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کر سکیں۔ اس مہارت میں مہارت حاصل کرنا کیرئیر کی ترقی اور کامیابی پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ ای سروسز کے ساتھ کام کرنے میں ماہر پیشہ ور افراد کو اہم ذمہ داریاں سونپے جانے، پروموشنز حاصل کرنے اور تنظیمی اختراع میں حصہ ڈالنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ وہ کام کی جگہ کی بدلتی ہوئی حرکیات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں اور کاروبار کی ڈیجیٹل تبدیلی کو موثر طریقے سے منظم کر سکتے ہیں۔ای سروسز کے ساتھ کام کرنے کا عملی اطلاق متنوع کیریئرز اور منظرناموں میں واضح ہے۔ مثال کے طور پر، کسٹمر سروس کا نمائندہ فوری طور پر کسٹمر کی معلومات تک رسائی حاصل کرنے، پوچھ گچھ کو سنبھالنے، اور آن لائن مسائل کو حل کرنے کے لیے ای سروسز کا استعمال کر سکتا ہے۔ پراجیکٹ مینیجر ٹیم کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے، پیشرفت کو ٹریک کرنے اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے پروجیکٹ مینجمنٹ سوفٹ ویئر اور تعاون کے ٹولز کا استعمال کر سکتا ہے۔صحت کی دیکھ بھال کی صنعت میں، طبی پیشہ ور افراد مریض کی معلومات کو ذخیرہ کرنے اور بازیافت کرنے، ملاقاتوں کا شیڈول بنانے اور طبی ڈیٹا کو محفوظ طریقے سے شیئر کرنے کے لیے الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ سسٹم کا استعمال کر سکتے ہیں۔ کاروباری افراد اپنے آن لائن سٹورز کو شروع کرنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے ای کامرس پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، عالمی کسٹمر بیس تک پہنچ سکتے ہیں۔ابتدائی سطح پر، افراد کو ای سروسز کے بارے میں بنیادی سمجھ پیدا کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ یہ آن لائن ٹیوٹوریلز، تعارفی کورسز، اور متعلقہ سرکاری اداروں یا تنظیموں کے فراہم کردہ وسائل کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تجویز کردہ وسائل میں مخصوص ای سروس پلیٹ فارم استعمال کرنے کے سبق، بنیادی کمپیوٹر لٹریسی کورسز، اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن اور ڈیٹا سیکیورٹی پر آن لائن گائیڈز شامل ہیں۔انٹرمیڈیٹ سطح پر، افراد کو ای سروسز کے ساتھ کام کرنے میں اپنی مہارت کو بڑھانا چاہیے۔ یہ مزید جدید کورسز، سرٹیفیکیشنز اور عملی تجربے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تجویز کردہ وسائل میں مخصوص ای-سروس پلیٹ فارمز پر جدید کورسز، ڈیٹا مینجمنٹ یا سائبرسیکیورٹی میں سرٹیفیکیشنز، اور پیشہ وارانہ ترتیب میں ای سروسز کو استعمال کرنے کا تجربہ حاصل کرنے کے مواقع شامل ہیں۔جدید سطح پر، افراد کو ای سروسز کے ساتھ کام کرنے میں ماہر بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ خصوصی تربیت، جدید سرٹیفیکیشنز، اور مسلسل سیکھنے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تجویز کردہ وسائل میں ابھرتی ہوئی ای سروس ٹیکنالوجیز، آئی ٹی مینجمنٹ یا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں جدید سرٹیفیکیشنز، اور صنعتی کانفرنسوں یا ورکشاپس میں شرکت پر خصوصی تربیتی پروگرام شامل ہیں۔ ان ترقی کے راستوں پر عمل کرنے اور اپنی مہارتوں کو مسلسل اپ ڈیٹ کرنے سے، افراد منحنی خطوط سے آگے رہ سکتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ ترقی کر سکتے ہیں۔ تیزی سے ڈیجیٹل دنیا میں ان کے کیریئر کی صلاحیت۔ملک بھر کے مختلف اداروں میں ای سروس سے کام لیا جا رہا ہے نادرا نے اپنا ای کامرس پلیٹ فارم تیار کیا ہے جو عام لوگوں اور تنظیموں کو مختلف آئوٹ لیٹس کے ذریعے آن لائن ادائیگی اور وصولی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ آئوٹ لیٹس اس کے فرنچائز نیٹ ورک کے ذریعے عوامی مقامات پر نصب کیے گئے ہیں اور محفوظ انٹرنیٹ کنیکشن کے ذریعے نادرا کے نیشنل ڈیٹا ویئر ہائوس سے منسلک ہیں۔یہ سسٹم صارفین کی سہولت میں اضافہ کرتے ہوئے بل کی ادائیگیوں اور دیگر الیکٹرانک لین دین کا ایک موثر ذریعہ ہیں۔انفرمیشن ٹیکنالوجی کے باعث ہماری آج کل کی دنیا بہت بدل گئی ہے۔ وہ چیزیں جو پہلے انسان اپنے ہاتھ سے سرانجام دیتا تھا کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم کی وجہ سے مائوس کے صرف ایک کلک سے ہو جاتا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف کاروباری طریقہ کار سہل ہوگیا ہے بلکہ ایک ایک منٹ کی معلومات حاصل ہونے کے باعث انسان پل پل کی ایجاد سے آگاہ رہتا ہے۔ اب ہر کسی کو آسانی سے اپنے گھروں میں انٹرنیٹ تک مستقل رسائی حاصل ہے۔  اسی طرح ، کاروبار نہ صرف تحقیقی مقاصد کے لئے بلکہ معلومات جمع کرنے اور اسٹور کرنے کے لئے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔  انہیں اب کاغذی کارروائیوں ، الماریاں اور کتابوں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔  تاہم ، ایک وقت تھا جب یہ جدید ٹیکنالوجیز موجود نہیں تھیں اور معاشرے نے اس وقت کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی دوسری شکلیں استعمال کیں۔  در حقیقت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ایک طویل عرصے سے چل رہی ہے اور پوری تاریخ میں آئی ٹی کے ارتقا کے بغیر ، یہ آج نہیں ہے جہاں آج ہے اور ہمیں جدید ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے جو ہمارے لئے آسانی سے دستیاب ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کا وہ مرحلہ ہے جس میں ہم فی الحال رہ رہے ہیں۔ اس کا آغاز سب سے پہلے اس وقت ہوا جب کمپیوٹرز سمیت الیکٹرانک آلات ہونے لگے۔  اس مرحلے کے آغاز پر ، یہ احساس ہوا کہ الیکٹرو مکینیکل حصوں کی بجائے الیکٹرانک ویکیوم ٹیوبیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔  پہلا تیز رفتار ڈیجیٹل کمپیوٹر، الیکٹرانک عددی انٹیگریٹر اور کمپیوٹر تھا۔  یہ دوبارہ پروجگرامنگ کے ذریعہ عددی مسائل کی ایک بڑی جماعت کو حل کرنے میں کامیاب رہا۔  پچھلے دور کی الیکٹرو مکینیکل مشینوں کی نسبت یہ ایک ہزار گنا تیز تھا۔ عصرِ حاضر کی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والی تیز رفتار ترقی سے پیشہ ور ٹیکنالوجسٹس کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تاکہ بِگ ڈیٹا اور ورچوئل رئیلیٹی جیسی جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال میں لایا جا سکے۔آج کا دور انفرمیشن کا دور ہے جہاں پر علمی معیشت کا تصور حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ آج کی مربوط دنیا میں انفرمیشن ٹیکنالوجی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ آج کے دور میں انٹرنیٹ پر موجودگی قوموں، اداروں اور افراد کے لیے یکساں اہمیت کی حامل ہے۔ نت نئے رحجانات کے جنم لینے سے معیاری اداروں کے ذریعے آئی ٹی کی تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔گلگت بلتستان میں ای آفس سسٹم کے نفاذ سے یقینا عوام کی مشکلات کم ہوں گی اور انہیں اپنے امور کی انجام دہی میں سہولیات میسر ہوں گی۔