گلاف ٹو پراجیکٹ:پاور ٹلر مشینوں کی فراہمی



محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ گلگت بلتستان کی جانب سے یو این ڈی پی کے اشتراک سے جاری گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت منتخب وادیوں کو کاشتکاری کے لئے جدید طرز کی پاور ٹلر مشینیں فراہم کی گئی ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈیولپمنٹ کیپٹن ریٹائرڈ مشتاق احمد نے یہ مشینیں گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت منتخب وادیوں کے کمیونٹی بیسڈ دیزاسٹر رسک منیجمنٹ کمیٹی کے ذمہ داران میں تقسیم کیں۔ اس دوران یو این ڈی پی کے صوبائی کوآرڈینیٹر عبدالباسط، اسسٹنٹ چیف پلاننگ علی جبار سمیت محکمہ پلاننگ کے افسران اور کمیونٹی کے نمائندے بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیپٹن مشتاق احمد نے کہا کہ گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت منتخب وادیوں میں ہل چلانے، کھیتی باڑی اور سامان کی نقل و حمل کے لئے پاور ٹلر مشینوں کو استعمال میں لاکرکاشتکاری کے کاموں کو آسان بنایا جاسکتا ہے جس سے کاشتکاروں کی زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور وقت کی بچت ہوگی۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے اور آفات زدہ علاقوں میں زرعی پیداوار کو فروغ دینے میں گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت چلنے والے منصوبوں کو سراہتے ہوئے اس طرح کے منصوبوں مزید کو وسعت دینے پر زور دیا۔ منی ٹلر ایک چھوٹے ڈیزل انجن یا پٹرول انجن سے چلتی ہے، اور اس میں ہلکے وزن، چھوٹے سائز اور سادہ ساخت کی خصوصیات ہیں۔ مائیکرو ٹیلیج مشینیں میدانی علاقوں، پہاڑوں، پہاڑی خشک علاقوں، دھان کے کھیتوں، باغات وغیرہ میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔ روٹری کھیتی، گھاس کاٹنے اور دیگر کاموں کے لیے متعلقہ آلات سے لیس، مائیکرو ٹیلیج مشین کو کھیت میں آزادانہ طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ صارفین کو استعمال کرنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے، اس پریشانی کو ختم کرنا کہ بڑی زرعی مشینری پہاڑی کھیتوں میں داخل نہیں ہو سکتی، اور یہ کسانوں کی اکثریت کی طرف سے مویشیوں کی کھیتی کا متبادل ہے۔دھان کے کھیت میں پاور ٹلرز مربع پیمائش اعلی تھوڑے سے اندرونی کمبشن انجن یا اندرونی کمبشن انجن سے چلتے ہیں، اور دھوپ کے وزن، چھوٹے سائز اور آسان ساخت کی خصوصیات رکھتے ہیں۔ مائیکرو ٹیلیج مشینیں میدانی علاقوں، پہاڑوں، پہاڑی خشک علاقوں، باغات وغیرہ میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں، لوہے کے پہیے کے ساتھ، پاور ٹِلر کو دھان کے کھیت میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے انہیں دھان کی کھیت بھی کہا جا سکتا ہے۔روٹری کھیتی، جڑی بوٹیوں اور دیگر کاموں کے لیے متعلقہ آلات سے لیس، مائیکرو ٹیلیج مشین کو کھیت میں آزادانہ طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، جو صارفین کے لیے استعمال اور ذخیرہ کرنے میں آسان ہے، اس مشکل کو ختم کرتا ہے کہ دیوہیکل زرعی مشینری پہاڑی کھیتوں میں داخل نہیں ہو سکتی، اور کہ زیادہ تر کسانوں کی طرف سے بوائین فارمنگ کا متبادل۔طاقت کے سائز کے مطابق ، مائیکرو تک مشین کو چھوٹے ، درمیانے ، بڑے تین زمروں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔چھوٹی مائیکرو تک مشین ایک چھوٹی مائکرو ٹو ماڈل ایک ماڈل ہے جس کی میزبان طاقت 4.5 کلو واٹ سے بھی کم ہے۔ اس کے اہم اجزا بجلی کی ترسیل کا حصہ ، چلنے کا حصہ اور کام کا حصہ ہیں۔ اس کی ہلکی کوالٹی ، چھوٹے فارم فیکٹر ، لچکدار آپریشن کی وجہ سے ، یہ نہ صرف سبزیوں کے شیڈ ، کم پائے جانے والے پھلوں کے درختوں ، فصلوں کی قطاریں درمیانی عمر کے درمیان بویا ، مٹی کی کھاد اور چھڑکنے والے مائع کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ، بلکہ آلو کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ، آلو ، ادرک ، کون اور دیگر نچلی فصلوں کو خندق ، لگانے ، لگانے کا کام۔فصل کی نشوونما کی مدت کے دوران ، اس کی کھاد اور مٹی کی کاشت کے انتظام ، کیڑے مار دوا چھڑکنے اور اسی طرح کے استعمال میں بھی آسکتی ہے۔ درمیانے درجے کی مائکرو تک مشینیں ایسی ماڈل ہیں جن کی میزبان طاقت 4.5 اور 6.0 کلو واٹ کے درمیان ہے۔ اس کے اہم اجزا چھوٹی مائیکرو تک مشینوں کی طرح ہی ہیں ، انجن کو ہوا ٹھنڈا پٹرول انجن سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے ، واٹر ٹھنڈا ڈیزل انجن کے ساتھ بھی تشکیل دیا جاسکتا ہے۔ مختلف قدرتی ماحول اور آپریٹنگ ضروریات کو اپنائیں۔ آپریٹر کی مزدوری کی شدت کو کم کرنے کے لئے۔ ان ماڈلز میں عام طور پر ایک اسٹیئرنگ میکانزم ہوتا ہے۔ آپریٹرز کو زیادہ کنٹرول اور لچک دیتا ہے۔ چھوٹے مائیکرو توماچائنز کے مقابلے۔ درمیانے درجے کی مائیکرو تک مشینوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی گئی ہے۔درمیانے درجے کی مائیکرو ٹین مشین عام طور پر بڑے شعبوں ، اعلی پھلوں کے درخت جیسے ناشپاتی کا جنگل ، سیب کا جنگل، آلو بیس ، تمباکو بیس اور چائے کے باغ کی بنیاد میں استعمال ہوتی ہے ، جو مٹی کی کھاد ، رج ، چھلنی ، انکر پیدا کرنے میں استعمال ہوسکتی ہے بستر ، رج کوٹنگ اور دیگر کام۔ بڑی مائکرو تک مشین میں صرف ایک گیئر سیٹنگ ہوتی ہے ، جسے آگے بڑھا کر دو گیئر ، ایک گیئر بیک  اور صرف ٹرانسفر کیا جاسکتا ہے ، موڑ نہیں سکتا۔ بڑے پیمانے پر مائیکرو ٹن مشینیں عام طور پر درمیانے درجے کے پلاٹوں جیسے پہاڑیوں ، چھتوں ، پانی کے کھیتوں میں کھیتی باڑی کے لیے  موزوں ہیں  اور گہری موڑ اور گہری پائن میں چلائی جاسکتی ہیں۔کھیتی باڑی کوئی آسان کام نہیں، اس کے لیے بہت محنت اور لگن کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ سب سے زیادہ تجربہ کار اور ہنر مند کسانوں کو بھی اپنے کاموں کو موثر طریقے سے انجام دینے کے لیے جدید ترین اور جدید ترین آلات کی ضرورت ہوتی ہے۔زرعی ٹِلر، جسے روٹاویٹر یا روٹری ٹِلر بھی کہا جاتا ہے، ایک موٹر والی مشین ہے جو مٹی کو کچلتی، کھیتی اور ہوادار کرتی ہے۔ زرعی کاشتکار کا ایک آپریشن کمپیکٹ شدہ مٹی کو ڈھیلا کر سکتا ہے اور زمین کو ہلا سکتا ہے، جس سے پودوں کو اگنا آسان ہو جاتا ہے اور پودے لگانے کے لیے بیج کا بستر تیار ہوتا ہے۔کاشتکاروں کے لیے کھیتی بہت اہم ہے کیونکہ اس سے انہیں مٹی کی صحت برقرار رکھنے اور فصل کی پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ روٹری ٹیلر کے استعمال سے، کسان گھنی مٹی کو توڑ کر جڑی بوٹیوں اور دیگر ناپسندیدہ مادوں کو ختم کر سکتے ہیں۔ یہ پودوں کی جڑوں کو زیادہ موثر طریقے سے مٹی میں گھسنے اور غذائی اجزا کو جذب کرنے کی اجازت دیتا ہے۔اس کے علاوہ، اچھی طرح سے کاشت کیے گئے کھیتوں میں نکاسی آب اور ہوا کی بہتر فراہمی ہوگی، جو پودوں کی نشوونما اور بقا کے لیے بہت ضروری ہے۔زرعی کاشتکار مختلف سائز اور پاور لیول میں آتے ہیں، جو چھوٹے اور بڑے فارموں کے لیے موزوں ہوتے ہیں۔ بہت سے جدید ٹیلر جدید خصوصیات سے لیس ہیں جو کاشتکاری اور کاشت کو زیادہ موثر اور آسان بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ ان افعال میں ایڈجسٹ ایبل کھیتی کی گہرائی، آگے اور ریورس گیئرز، اور ایڈجسٹ کنٹرول ہینڈلز شامل ہیں۔مختصرا، زرعی کھیتی کی مشینیں کسی بھی کسان کے لیے ضروری اوزار ہیں جو پیداوار میں اضافہ اور فصل کے معیار کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔ حکومت زرعی صنعت کو ترقی دے کر ملک میں چاول سمیت ہر قسم کی پیداوار میں اضافے کے مواقع مہیا کر سکتی ہے۔ اس کے کیلئے صنعت سے وابستہ صنعت کاروں کو اعتماد میں لیکر کو ئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کیا جائے توکاشت کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے سے پیداوار بڑھے گی اور زرعی اجناس کو برآمد کر کے ملک کے لئے زیادہ سے زیادہ زر مبادلہ کمانے میں بھی مدد ملے گی ۔ زرعی آلات سے وابستہ صنعت کار اورکاریگر اس صنعت کو ترقی دینے کے لئے سخت محنت کررہے ہیں۔زرعی آلات بنانے کی صنعت ملکی زراعت کی پیداوار بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے جس کی وجہ سے کسان کو آسانیاں ملنے کے ساتھ زیادہ پیداوار کر کے اس کی آمدن میں نمایاں اضافہ ہو گا اور پیداوار زیادہ ہونے سے ملکی زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہوجائے گا ۔پیداوار بڑھانے میں صنعتکار طبقہ کا بڑا کردار ہے مقامی طورپریہ صنعت اپنی مددآپ کے تحت کام کر رہی ہے کیونکہ حکومت کی طرف سے اس صنعت کے فروغ کیلئے صرف بڑے صنعتکاروں کو مراعات حاصل ہیں جب کہ زراعت کے متعلق چھوٹے صنعتکاروں کا بڑا عمل دخل ہو تا ہے۔اس لیے حکومت  زراعت کی صنعت کو ٹیکس فری کیٹگری میں شامل کرے اور صنعتکاروں کو آسان شرائط پر بلا سود قرضے فراہم کرے ۔نئے کسان عام طور پر ایسے افراد ہیں جو اعلی تعلیم یافتہ،جدید سائنسی معلومات اور مارکیٹ سے متعلقہ شعور رکھتے ہیں اوردیہات و زراعت میں ان کی گہری دلچسپی ہوتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دیہی احیا میں اعلی معیار کے باصلاحیت افراد اور لیبر ضروری  ہے۔نئے کسان ، نئے زرعی آلات لاتے ہیں،زرعی  پیداوار کے نئے طریقے متعارف کراتے ہیں اور  مسلسل  نئے تصورات بھی لاتے ہیں۔یوں دیہی احیا کی ایک نئی شکل سامنے آ رہی ہے۔جدید سائنس و ٹیکنالوجی ہی نئے کسانوں کا کارآمد ترین زرعی آلہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ ان دنوں چینی دیہات میں روایتی کاشت کاری انتہائی محدود ہوتی جا رہی ہے اور نئے کسان  بس اپنے آپریٹنگ کمرے میں بیٹھے ہوئے اناج کی صورتحال کی نگرانی کرتے ہیں،ڈرونز سے بوائی اور چھڑکائو  کرتے ہیں،مشینوں کی مدد سے فصلوں کی کٹائی کرتے ہیں۔نئے کسانوں کی مدد سے دیہات میں کاشت کاری، بوائی،نگرانی،کٹائی،ذخیرہ کرنے،پروسیسنگ،مارکیٹنگ کو مربوط کرنے والا جدید زرعی پیداواری سسٹم قائم کیا گیا ہے۔زرعی مصنوعات کی فروخت کو بڑھانے کے لیے کسان کو ڈیجیٹل معیشت میں بھرپور انداز میں شریک ہونا چاہیے ۔جدید سائنس و ٹیکنالوجی،ڈیجیٹلائریشن مارکیٹنگ کے علاوہ،نئے کسان تکنیکی تربیت،روزگار کی فراہمی جیسے طریقوں سے کسانوں کی بھرپور مدد کی جائے ۔ دقیانوسی طریقے ترک کر دیے جائیں اور کسانوں کو مزید سائنسی طریقے اور نئے تصورات کے ساتھ آگے لایا جائے ،جو پائیدار ترقی اور  روشن مستقبل کے ضامن ہوں ۔