انفارمیشن ٹیکنالوجی کا معاہدہ

گلگت بلتستان حکومت اور پلس ڈبلیو جاپان کے درمیان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت انسانی ترقی پر کام کررہی ہے اور موجودہ دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے صوبے کے سکولوں میں تےن سو آئی ٹی لیبز قائم کی جا چکی ہیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ آئندہ بجٹ میں آئی ٹی کی تربیت کیلئے بڑا بجٹ مختص کررہے ہیں جس سے اس میدان میں نوجوانوں کی تربیت اور ان کو جدید ٹیکنالوجیز کی جانب راغب کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ طلبا کو دور حاضر کے چیلنجز کے لئے تیار کرنے کی غرض سے کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں، جون سے سکولوں میں مختلف ممالک کی زبانوں کا کورس بھی متعارف کرایا جائے گا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری لانے کیلئے کردار ادا کرے گی۔کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت سے موجودہ دور میں کسی کو بھی انکار نہیں ہے۔ شعبہ ہائے حیات کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جہاں آج کمپیوٹر کی ضرورت یا اس کا استعمال نہ ہوتا ہو۔ گھر میں مختلف گیجیٹس سے لے کر ہوائی جہاز اور راکٹ چلانے تک کمپیوٹر کی معلومات اور اس سے متعلقہ کورسس کی اہمیت و افادیت سے کسی کو بھی انکار نہیں ہے۔ موجودہ دور میں اسکولوں میں رزلٹ اور فیس کا نظام، بینکنگ، کمپنیوں یا کارپوریٹس کے حساب کتاب کی دیکھ ریکھ، حکومتی و نجی شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل،ریلوے ، بس، ہوائی جہاز کے ٹکٹوں کی بکنگ، رقوم کی ادائیگی کے اپلیکیشن پے ٹی ایم یا پھر اپنے موبائیل فون پر اپلیکیشن کی مدد سے اولا یا اوبر کی خدمات حاصل کرنا وغیرہ یہ ساری کرامات اور کرشمے کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرہونِ منت ہیں۔ کمپیوٹر کے شعبے میں انجینئرز کی مانگ ہندوستان اور بیرونِ ملک تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور اس میں گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہی ہوتا جائے گا۔ کمپیوٹر نظام کا مطالعہ ، تجزیہ ، ڈیزائن ، آلات کی درستگی، نیٹ ورکنگ اور پروگرامنگ کمپیوٹر کی دنیا کے وہ اہم شعبے ہیں جہاں ایک کمپیوٹر سافٹ وئیر پروگرامر ، کمپیوٹر ہارڈ ویئر و نیٹ ورکنگ انجینئر ، سافٹ ویئر انجینئر اپنا کےرئیر بناسکتا ہے۔ کمپیوٹر انجینئرز مختلف کمپنیوں و صنعتوں کے لیے سافٹ ویئر پروگرام ترتیب دیتے ہیں اوران کی جانچ مسلسل اپ گریڈیشن کا کام انجام دیتے رہتے ہیں۔ ایک کمپیوٹر انجینئر جس کے مارکس، پروجیکٹ پر کام اور زبان دانی کی صلاحیت اچھی ہو اسے مشہور ومعروف ترین کمپنیاں ترجیحی بنیادوں پر ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہیں اور اچھی تنخواہ کے ساتھ دیگر سہولتیں بھی فراہم کرتی ہیں۔ آئیے کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف کورسیس اور ملازمت کے مواقعوں کی جانکاری حاصل کریں۔کمپیوٹر سائنس میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کیے ہوئے تربیت یافتہ افراد کی مانگ میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ایک اندازے کے مطابق پاکستانی یونیورسٹیوں سے ہر سال25 ہزار طلبہ آئی ٹی کی ڈگری لیتے ہیں، جن میں سے تقریبا پانچ ہزار کو اچھی سافٹ ویئر یا ٹیک کمپنی میں نوکری ملتی ہے، جب کہ زیادہ تر لوگ اس ڈگری سے پہلے حاصل کی گئی اپنی غیر متعلقہ تعلیم کی وجہ سے رہ جاتے ہیں۔سروے میں سامنے آنے والی سفارشات کہ مطابق اس حوالے سے پاکستانی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کو آئی ٹی کی تعلیم کے نصاب کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔سب سے پہلے پاکستانی یونیورسٹیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو متفقہ طور ہر ہائیر ایجوکیشن کمیشن پر اس بات کے لئے زور دینے کی ضرورت ہے کہ ملک کی پیشہ وارانہ اور تکنیکی ضروریات سے نمٹنے کے لئے نصاب اپ ڈیٹ کیا جائے۔دوسرے نمبر پر آئی ٹی انڈسٹری کو سافٹ ویئر سے متعلق ضروری ہنر سیکھانے کی ضروریات ہے اور آئی ٹی سے متعلق ان شعبوں کی اہمیت پر زور دینے کی ضرورت ہے جن کو پسِ پشت ڈال کر صرف چیدہ چیدہ معاملات سے متعلق پڑھا دیا جاتا ہے۔تیسرے نمبر پر آئی ٹی کی صنعت کے ساتھ نچلے درجے کی یونیورسٹیوں کے انضمام کو بہتر بنانے کے لئے بھی ایک بہتر طریقہ کار طے کرنے کی ضرورت ہے۔اس کا طریقہ کار یہ ہو سکتا ہے کہ سافٹ ویئر ہاﺅسز اور ٹیک کمپنیز سے ماہرین کی خدمات حاصل کرکے بچوں کو ڈگری کے دوران وہ چیزیں سکھائی جائیں، جن کا عملی زندگی میں پہنچ کر فائدہ ہو، اس ضمن میں ایچ ای سی کو بھی توجہ دینی چاہیے۔کورونا کی وبا کے دوران یہ حقیقت بھی کھل کر سامنے آئی کہ ہمارے ملک میں اعلی درجے کے آئی ٹی ماہرین کی کتنی شدید ضرورت ہے، اس کمی کو موجودہ طریقہ کار اور نصاب کی مدد سے پورا نہیں کیا جا سکتا۔ہم کو علم ہونا چاہئے کہ کمپیوٹر ٹیکنالوجی بنیادی علوم میں ایک نہایت ہی اہم علم ہے اور میکانیکل، میٹالرجیکل، الیکٹرانک ، کیمیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ اور بائیو انجینئرنگ کے علوم کے ساتھ کسی بھی ملک کی صنعتی ترقی میں ایک ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اکیسویں صدی کی زندگی میں کمپیوٹرکو ایک لازمی حیثیت حاصل ہے۔ کمپیوٹر ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشیل انٹیلی جنس بہت تیزی سے ترقی کرنے والا اور ہمارے لئے یہ بہت ہی دلچسپ اور عقل و فہم کو للکار نے والے حل طلب مسئلہ جات پیش کرنے والا علم ہے۔ موجودہ دور میں نہایت پیچیدہ اور طاقتور کمپیوٹر سسٹم لگانے کے لئے ایک تجربہ کار کمپیوٹر انجینئر کی ضرورت پیش آتی ہے۔ آرٹیفیشیل انٹیلی جنس یعنی عقل و فہم سے پر کرنے والا علم، موجودہ دور میں کمپیوٹر سسٹم میں روز بروز زیادہ رجوع کیا جا رہا ہے۔ اب مختلف یا پھیلے ہوئے سسٹم، کمپیوٹروں کا باہمی رابطہ اور بین الاقوامی کمپیوٹری مربوط نظام وغیرہ آجکل کمپیوٹر ٹیکنولوجی کی تعلیم میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور ہمارے لئے یہ ٹیکنیکل اور سوشل چیلنج ہیں۔ہمارے لئے چند اہم سوالات یہ ہیں کہ ہم کسی مسئلے کو کس طرح سمجھتے ہیں،کس طرح دلیل پیش کرتے ہیں، کس طرح منصوبہ بندی کرتے ہیں، کس طرح تعاون کرتے ہیں، کس طرح بات چیت یا رابطہ کرتے ہیں، پڑھتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ زبانی یا تحریری اظہار کرتے ہیں؟ اور یہ کہ زبان اور منطق کا کیا کردار ہے؟ دماغ کی ساخت کس طرح کی ہے، کس طرح عمل بینائی ظہور پذیر ہوتی ہے؟ یہ تمام سوالات اتنے ہی اہم اور بنیادی ہیں جس طرح کہ مادہ کی ایٹم سے بھی چھوٹے ذروں کی ساخت۔ یہ وہ سوالات ہیں جن کو سمجھنے کے لئے کمپیوٹنگ سائنس ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک کمپیوٹر سائنٹسٹ کا سابقہ ایسے مسئلہ جات سے بھی پڑ سکتا ہے جو نہایت پیچیدہ، مشکل ہوتے ہیں اور وہ ان کو کامیابی سے حل کرنے کے لئے دوسرے سائنسدانوں، انجینئروں اور دوسرے علوم کے ماہرین کی مدد حاصل کرتا ہے۔ آپ یہ تاثر نہ لیں کہ کمپیوٹنگ صرف بڑے بڑے سوالات حل کرنے کے لئے ہے۔ یہ انجینئرنگ میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے اور چیزوں کے صحیح طریقہ سے کام کرنے میں رہنمائی بھی کرتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کمپیوٹنگ یا کمپیوٹر ٹیکنالوجی ایک بے مثال، نادر علم ہے جو کہ آپ کے سائنس کے چیلنج اور انجینئرنگ کی تشنگی کو دور کرتی ہے۔ کمپیوٹر سائنس ایک مختلف علمی شعبوں پر مبنی مضمون ہے۔ اس کی بنیادیں پختہ طور پر انجینئرنگ اور ریاضی کے علموں میں مضبوطی سے پیوستہ ہیں اور ساتھ ہی اس کا تعلق لسانیات ، نفسیات اور دوسرے مضامین یا علوم سے ہے۔ کمپیوٹر ٹیکنالوجی کا ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر سسٹم، ڈیجیٹل الیکٹرانکس، کمپائلر ڈیزائن، پروگرامنگ لینگوئجز، آپریشن سسٹمس، نیٹورکس اور گرافک سے بہت قریبی تعلق ہے۔ تھیور ٹیکل کمپیوٹر سائنس بنیادی موضوعات کو توجہ دیتی ہے یعنی قابل تبدل قدر کی رفتار، ہارڈ وئیر اور سافٹ کی درستی اور باہمی رابطوں کے سسٹمز کی تھیوری۔کمپیوٹر سائنس ایک بنیادی سائنسی مضمون ہے جس کے دائرہ کار میں میڈیسن انجینئرنگ، علم حیاتیات، تجارت اور آرٹس یعنی زبانیں، ادب، تاریخ بھی آتے ہیں۔ پچھلے پچیس سالوں میں اس علم نے بالکل ابتدائی مرحلہ سے شروع ہو کر دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ ترقی یافتہ اربوں ڈالر کی صنعت کی جگہلے لی ہے۔کمپیوٹر سائنس نہ صرف کمپیوٹرز کی تعلیم تک محدود ہے بلکہ اس کے علاوہ اس کا تعلق معلوما ت کا مناسب انتظام اور ان کا صحیح طریقہ استعمال ہے۔ اس مضمون یا علم کا ایک مختصر ساحصہ کمپیوٹر کے وسیع اعداد پر مبنی تخمینہ یا حساب کے لئے وقف ہوتا ہے اس کا سب سے زیادہ حصہ ان عام کمپیوٹنگ ٹیکنیکس سے متعلق ہے جو کہ بیحد کارآمداور مفید ہوتی ہیں۔ خواہ یہ اعدادی یا غیر اعدادی بنیادی معلومات پر مبنی ہوں۔