شاہد صدیقی
گزشتہ روز یوم دفاع ملی جوش وجذبہ سے منایاگیا۔ ملک میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کی پریڈ اور دفاعی سازوسامان کی نمائش کی تقریبات منسوخ کردی گئیں تاہم مختلف نجی وسرکاری اداروں میںیوم دفاع کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیاگیا۔ آج اہل وطن 7ستمبر یوم فضائیہ منارہے ہیں۔ 7ستمبر 1965ءملکی دفاعی تاریخ میں وہ یادگار دن ہے جب پاک فضائیہ کے جانبار شاہینوں نے بری، بحری افواج کے شانہ بشانہ جرات وبہادری کی وہ داستانیں رقم کیں جو دنیا کی فضائی تاریخ کا حصہ بن گئیں۔ 1965ءکی پاک بھارت جنگ میں پاکستان ایئرفورس کے ہوابازوں نے 17روز جاری رہنے والی جنگ میں دشمن کے مقابلے میں جنگی سازوسامان کی کمی کے باوجود جذبہ ایمانی سے سرشار اپنی خداداد صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور دشمنوں کے سو سے زائد جہازوں کو تباہ کرکے کباڑ میں تبدیل کردیا۔ 7ستمبر کے دن دشمن نے ایک گھنٹے کے اندر یکے بعددیگرے متعدد حملے کیے لیکن پاک فضائیہ کے شاہینوں نے انہیں بھاگنے پر مجبور کردیا۔ ہواﺅں کے دوش پر یہ فضائی جانباز جب دشمن کے جہازوں پر جھپٹتے تو ایسا محسوس ہوتا جیسے انہیں کسی عقاب نے اپنے پنجوں میں دبوچ کر زمین پر پٹخ دیا ہو۔ 65ءکی جنگ کے ابتدا میں پاک فضائیہ نے پہلے ہی روز دشمن کے 22بمبار لڑاکا طیارے، متعدد ٹینک، اسلحہ وگولہ بارود تباہ کردیا لیکن جنگ کے اگلے ہی روز 7ستمبر پاک فضائیہ نے اپنے نام کرلیا اور اسی روز پاک فضائیہ نے فضائی معرکہ میں جنگی سازو سامان سے لیس اپنے سے بڑے دشمن کو شکست فاش دے کر ناکوں چنے چبوائے۔
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتاہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
جب بزدل دشمن نے رات کے اندھیرے میں تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ آور ہوئے تو شاہینوں نے انہیں فضاءمیں ہی دبوچا اور بھاگنے کا موقع ہی نہ دیا۔ ہمارے جانباز دلیر شاہینوں نے دشمن کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا اور وطن عزیز کی عزت پر حرف نہ آنے دیا۔ انہیں نشان عبرت بنانے کے بعد پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کے ہوائی اڈوں پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بھارت کے مختلف شہروں کے ہوائی اڈوں پر کھڑے 31کے قریب طیارے تباہ کئے۔ دشمن کے کئی ہوائی اڈوں کو بمباری سے تباہ کرکے استعمال کے قابل ہی نہ چھوڑا اور انہیں مکمل طورپر تباہ وبرباد کردیا۔ جنگ ستمبر کے ہیرو ایم ایم عالم نے 9بھارتی طیارے مار گرائے۔ انہیں ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن کے 5طیارے مار گرانے کا اعزاز حاصل ہے جو فضائی جنگی تاریخ میں ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
وطن عزیز کے اس عظیم ہیرو کو دو مرتبہ ستارہ جرا¿ت سے نوازا گیا۔ ایم ایم عالم، سہیل چوہدری، سرفراز رفیقی، راشد منہاس، یونس حسین، سجاد حسین اور دوسرے غازیوں اور شہیدوں کے کارنامے فضائیہ کے نوجوانوں کےلئے جوش وجذبہ کی علامت ہیں۔ جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا پاک فضائیہ کے ہواﺅں کے دوش پر اُڑتے ہوئے جانبازوں کا طرہ امتیاز ہے۔
پاک فضائیہ ایئر مارشل نور خان اور ایئر مارشل اصغر خان جیسے قابل کمانڈروں پر فخر محسوس کرتی ہے۔ انہوں نے قابلیت اور بہترین حکمت عملی کے تحت پاکستان ایئرفورس کو منظم ومضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان ایئرفورس ناصرف پاکستانی قوم بلکہ عالم اسلام کےلئے ایک فخر کی علامت ہے۔ آج یوم فضائیہ مناتے ہوئے پوری قوم اپنے شہداءاور غازی شاہینوں کو سلام پیش کرتی ہے۔