محمد ریاض زوقی
گلگت بلتستان فطری حسن اور قدرت کی رعنائیوں کی بدولت نہ صرف پاکستان بھر میں مشہور و معروف ہے بلکہ دنیا بھر کے ایڈونچر اور سیاحت کے شائقین کے دلوں میں بھی ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ فری سٹائل پولو، شندور، دیوسائی، استور اور دیامر کی حسین وادیاں، سیاچن کے برف زار، ہنزہ نگر کی برفانی چوٹیاں، ضلع غذر کی پھنڈر سمیت دیگر دلکش وادیاں اور کتنے ایسے نام ہیں جو کہ بجا طور پر اس خطے کا فخر ہیں۔ نانگا پربت، کے ٹو سمیت کئی بلند و بالا پہاڑ اس خطے کی پہچان ہیں۔ ایک طرف قدرت کے یہ شاہکار تو دوسری جانب اس خطے سے تعلق رکھنے والے کئی سپوت ہیں جنہوں نے ہر شعبہ ہائے زندگی میں گلگت بلتستان کا نام نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سطح پر روشن کیا ہے۔ تعلیم، صنعت و حرفت، کوہ پیمائی، میڈیسن، طب، کھیل اورایڈونچر سپورٹس سمیت کئی میدانوں میں اس خطے کی خواتین سمیت مرد حضرات نے کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں اور پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ تعلیم و ہنر کے میدانوں میں ترقی کیے بغیر گلگت بلتستان حقیقی معنوں میں ترقی کی منزلیں طے نہیں کر سکتا، دن بدن بڑھتا آبادی کا دباﺅ، معاشی مسائل اور دیگر عوامل جو کہ معاشرے کے ترقی میں حائل ہیں ان کا دور رس اور پائیدار حل تعلیم و ہنر کی ترقی و ترویج میں ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے روز اول سے ہی شعبہ تعلیم خصوصا سرکاری سکولوں کی استعداد میں اضافے، ہیومن ریسورس (اساتذہ)کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں۔ جن کے ثمرات جلد عوام کے سامنے آجائیں گے. حال ہی میں گلگت بلتستان میں اولین کیرئیر فیسٹول کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان بھر سے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے ماہرین نے شرکت کی اور گلگت بلتستان کے طلبا کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا، ساتھ ہی ساتھ مستقبل بینی، مختلف شعبوں میں میسر مواقع اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے شاندار تعلیمی اداروں کے بارے میں بھی طلبا کو آگاہی دی گئی۔ کیرئیر فیسٹ کے موقع پر پاکستان بھر کی معروف یونیورسٹیوں، تعلیمی اداروں اور علمی تنظیمیوں کی جانب سے سٹالز بھی لگائے گئے تھے، جہاں پر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے تشریف لانے والے ہزاروں طلبا کو ایک نئے جہاں سے متعارف کرایا گیا۔ گلگت شہر کے قدیم اور تاریخی درسگاہ ہائی سکول نمبر ایک میں منعقد اس کیرئیر فیسٹیول کا باقاعدہ آغاز وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کیا اور افتتاحی تقریب میں کیرئیر فیسٹ کی مقاصد سے شرکا کو آگاہ کیا۔بتایا جا رہا ہے کہ گلگت بلتستان میں کتب بینی کو فروغ دینے کے لیئے حکومت کی جانب سے سرکاری کتب خانوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے لیے پچاس ملین روپے مختص کئے جا چکے ہیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کا یہ اعلان بھی خوش آئند ہے کہ سرکاری سکولز میں ای۔لرننگ، یعنی انٹرنیٹ اور جدید کمپیوٹرز کی مدد سے تعلیمی سرگرمیوں کے فروغ کی خاطر144 ڈیجیٹل لائبیریریزاور ڈیجیٹل لیب بنانے کے لئے وسیع پیمانے پر اقدامات متعارف کرائے جا چکے ہیں جو کہ ایک نہایت ہی خوش آئند امر ہے۔ یہ اس سمت کی طرف باقاعدہ سفر کا آغاز ہے کہ ہماری آئندہ نسلیں فنی مہارت خصوصا جدید علوم سے بہرہ مند ہو کر آنے والے وقت کے لئے تیار ہو سکیں گی۔ ضلع گلگت چونکہ دیگر اضلاع کی نسبت انٹرنیٹ کنکٹیوٹی اور دیگر سہولیات کے لحاظ سے آگے ہے اس لئے حکومت کی سرگرمیوں کا مرکز اور ہدف دیگر اضلاع کو بھی بہتر سہولیات کی فراہمی ہے۔ اسی ضمن میں ماضی میں بھی صوبائی حکومت نے دور افتادہ علاقوں کے طلبا کے لئے بھی بوٹ کیمپس کا انعقاد ممکن بنایا ہے۔ 15 اگست سے 18اگست تک جاری رہنے والے کیرئیر فیسٹ 2022کے ثمرات سے تمام اضلاع کے سٹوڈنٹس مستفید ہوئے جن کو ان اضلاع کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے حکام نے نہایت ہی بہترین انتظامات کرتے ہوئے گلگت پہنچایا۔ یہاں میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہوں گا کہ انہوں نے انتہائی قلیل مدت میں پاکستان بھر سے مختلف شعبوں کے ماہرین کو اس کیرئیر فیسٹ میں شرکت کے لئے نہ صرف آمادہ کیا بلکہ ان کی بروقت شرکت کو یقینی بنایا۔ ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ التمش جنجوعہ کی انتھک محنت بھی قابل ذکر ہے جنہوں نے ایک محنتی ٹیم کی سربراہی کرتے ہوئے اس فیسٹ کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔تمام سرکاری اداروں خصوصا محکمہ تعلیم، پلاننگ و ڈیولپمنٹ، محکمہ اطلاعات اور دیگر صوبائی محکموں نے بھی اس فیسٹ کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا۔ مختصر مدت میں ہی فیسٹ میں شرکت کے لئے پاکستان بھر کے اداروں سے رابطہ کاری کرکے چنیدہ ماہرین کو گلگت بلتستان بلا یا گیا جنہوں نے فیسٹ میں شرکت کرکے اپنے ذاتی تجربات، مستقبل کے مواقع اور طلبا کے لئے کیرئیر گائےڈنس کی بابت سیر حاصل معلومات کا تبادلہ کیا۔ گلگت بلتستان کے درافتادہ علاقوں سے تشریف لانے والے مہمانوں (طلبا و طالبات)کے لیئے یہ ایک نادر اور اچھوتا موقع تھا جسے طلبا نے لائف ٹائم ایکسپیرینس سے تشبیہ دی۔ ان سطور کے ذریعے میں گلگت بلتستان کی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کروں گا کہ انہوں نے کیرئیر فیسٹ کے ذریعے طلبا کو پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، آغا خان یونیورسٹی کراچی، نیشنل کالج آف آرٹس لاہور، یونیورسٹی آف انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کیمبرج یونیورسٹی، لمز لاہور سمیت دیگر کئی ملکی اور غیرملکی اداروں کے ماہرین کے ساتھ براہ راست گفتگو اور زاتی تجربات کے تبادلے کا موقع فراہم کیا۔ مجھے امید ہے کہ گلگت بلتستان کے ہونہار طلبا نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور ان کو درست سمت کے تعین، مستقبل بینی آنے والے دنوں میں درست فیصلے کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ یقین ایک قلبی سکون کا باعث ہے کہ علم و ہنر کے میدانوں میں ہمار ے ہونہار طلبا مزید جھنڈے گاڑتے ہوئے مملکت پاکستان کی ترقی اور بہتری کے لئے کام کریں گے۔ آمین