حمزہ سفیر
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جو بے روزگاری اور غربت جیسے سنگین مسائل سے دو چار ہے۔ ورلڈ بینک کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان کے 39.3 فیصد لوگ غربت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ملک میں روزگار کے مواقع کم اور بے روزگار افراد زیادہ ہیں۔ بے روزگاری کے ساتھ ساتھ ملک میں تعلیم حاصل کرنے کا رجحان بھی بہت کم پایا جاتا ہے۔ تاہم گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ ملک میں تعلیم حاصل کرنے کا رجحان آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے مگر ابھی بھی اس کے لیے بہت وقت درکار ہے۔ غربت کے اس دور میں ایک عام انسان کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ ہے۔ اس کے باوجود ایک غریب انسان جیسے تیسے کر کے اپنی اولاد کو تعلیم کے زیور سے مالا مال کرتا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس کی اولاد نوکری کر کے ان کے حالات بدل دے گی مگر ڈگری پوری کرنے کے بعد نوجوانوں پر اس چیز کا انکشاف ہوتا ہے کہ ملک میں ڈگری ہولڈر نوجوان زیادہ اور روزگار کے مواقع کم ہیں۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے مطابق ملک کے 31 فیصد نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں۔جس میں سے 51 فیصد خواتین اور 16 فیصد وہ نوجوان ہیں جن کے پاس پروفیشنل ڈگریاں ہیں۔آج سے دس سال پہلے ہمارے ملک کے نوجوان فری لانسنگ کے نام سے ناواقف تھے۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مالیاتی چیلنجز کے پس منظر میں صوبے کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو صحیح سمت میں لے جانے کے لیے حکومت پنجاب نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب کے 36 اضلاع میں ای روزگار سینٹرز کا قیام کیا۔ اس پروگرام کا مقصد بے روزگار نوجوانوں کو پائیدار آمدنی حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔ حکومت پنجاب کی یہ دانشمندانہ تحریک ایک سال میں تقریبا پندرہ ہزار لوگوں کو ٹریننگ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اپنے لئے باعزت آمدنی کا انتظام کر سکیں۔ نہ صرف یہ پروگرام بیروزگار نوجوانوں کے لیے مددگار ہے وہاں ہیں یہ ان لڑکیوں اور خواتین کے لیے خوشی کی نوید ہے جو گھر کی چار دیواری میں رہ کر روزگار حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے دی جانے والی یہ ٹریننگ تین ماہ کی ہوتی ہے جس میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو مختلف کورسز (گرافک ڈیزائننگ، کریٹےو رائٹنگ اور ٹیکنیکل) پڑھائے جاتے ہیں جن کے ذریعے وہ روزگار حاصل کرتے ہیں۔ ٹریننگ پروگرام کے ہر سینٹر میں ایسے آزاد اساتذہ موجود ہیں جو ہر بہرطور پر سٹوڈنٹس کی مدد کرتے ہیں اور ان کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔اس ٹریننگ کو مکمل کرنے کے بعد نوجوان آن لائن انٹرنیشنل مارکیٹ سے گھر بیٹھے نہ صرف روزی کماتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے شروع کیا جانے والا یہ پروگرام صرف ایک تربیتی پروگرام نہیں ہے بلکہ ایک انقلاب ہے جو روزگار پیدا کرنے میں مدد دے گا اور پاکستان کو مستقبل میں دنیا کی دوڑ کے لیے تیار کرے گا۔