حکومت کے مثبت اقدامات اور ےوم تکبےر

 شاہدصدیقی

ملکی سیاسی تاریخ میں پی ٹی آئی کی پہلی حکومت ہے جسے عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے محروم ہوناپڑا۔ قومی اسمبلی اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں مسلم لیگ(ن)،پاکستان پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام نے اہم کرداراداکرتے ہوئے پی ٹی آئی کے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں سے مل کرایک آئینی طرےقے سے عدم اعتماد کے نتیجہ میں پی ٹی آئی کے کم وبیش پونے چارسالہ دورحکومت کاخاتمہ کردیا اور اپنے بھرپوراعتماد کے ذریعہ اپوزیشن لیڈرمیاں محمدشہبازشریف کو وزیراعظم منتخب کرلیا۔شہبازشریف ملکی تاریخ میں پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں کسی حکومت کو عدم اعتماد کے ذریعہ ختم کرنے کے بعدوزیراعظم منتخب کیاگیا ہو۔اسی وسیع البنیاد قومی جمہوری حکومت میں چاروں صوبوں کی نمائندہ نوسیاسی جماعتیں شامل ہیں اس قومی حکومت کی ایک خاص بات یہ ہے کہ مسلم لیگ(ق)بھی اسی قومی حکومت میں اپنی آدھی جماعت کے ساتھ شامل ہے اسی طرح شہبازشریف کی سربراہی میں قائم ہونے والی حکومت کوتمام سیاسی جماعتوں کی بھرپورحمایت حاصل ہے ۔ملکی ابترمعاشی وسیاسی صورتحال کے پیش نظر ایک طویل عرصے سے سیاسی حلقوں کی طرف سے ملک میں ایک قومی حکومت کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی جس میں چاروں صوبوں کی نمائندہ سیاسی جماعتیں شامل ہوں تاکہ ملک کومعاشی بحران سے نکالنے کے لئے کوئی متفقہ لائحہ عمل بنایاجاسکے۔بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیارنہیں تھی بہت سے ایسے مواقع آئے جب قومی سلامتی کے مسئلہ پر تمام بڑی چھوٹی سیاسی جماعتوں بشمول قومی سلامتی کے سربراہان سرجوڑکربیٹھے لیکن عمران خان ان کے ساتھ بیٹھنے کے لئے تیارنہ تھے۔ ماضی میں پی ٹی آئی کے دورحکومت سے پہلے بے شمار ایسے مواقع آئے جب تمام سیاسی جماعتےں وسیع ترملکی مفاد کے پیش نظر اپنے تمام سیاسی اختلاف بالائے طاق رکھتے ہوئے اکٹھاہوکر مسئلہ کاکوئی نہ کوئی حل ضرورتلاش کرلیاکرتی تھیں لیکن سابقہ دور حکومت میں ہماری یہ شاندار روایت بھی ختم ہوگئی۔میاں شہبازشریف اپنے قائدانہ صلاحیتیوں کی بدولت ایک تجربہ کار سیاست دان ہونے کے ساتھ ایک سخت گیرمنتظم کی حیثیت سے ایک خاص مقام رکھتے ہیں مسلم لیگ نواز کے سابقہ دورحکومت میں میاں شہبازشریف کی بطوروزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے کارکردگی اورپنجاب میںان کے میگا پروجیکٹ کی کامیابی کودیکھ کر یہ اندازہ لگانا بالکل مشکل نہیں کہ اگراتحادیوں کی طرف سے انہیں اسی طرح تعاون حاصل رہا تو وزیراعظم شہبازشریف اوران کی معاشی ٹیم ملکی تباہ حال معیشت کوترقی کی راہ پرگامزن کرنے میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ عمومی طورپربرسر اقتدارجماعت اپوزیشن کی طرف تعاون کاہاتھ بڑھانے میں پہل کرتی ہیں تاکہ ملک کودرپیش مسائل کے حل کے لئے اپوزیشن کاتعاون حاصل کیاجاسکے اس کے برعکس وسیع ترملکی مفاد کے پیش نظرسابقہ دورحکومت میں آج کے وزیراعظم اورسابقہ اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے اس وقت کی پی ٹی آئی کی حکومت کوتعاون کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی لیکن عمران خان نے اس پیشکش کوحقارت سے ٹھکرادیاتھا اس وقت اگرعمران خان اپنے چہرے سے رعونت کانقاب اتارکر صرف قومی مفاد کومدنظررکھتے ہوئے شہباز شریف کی اس پیشکش کوقبول کرلیتے تو آج ملکی معاشی حالت اس قدردگرگوں نہ ہوتی۔معیشت کی بہتری کے حوالے سے موجودہ حکومت کی طرف سے لگژی اورغیر ضروری اشیاکی درآمد پرپابندی کے علاوہ توانائی کے شعبہ میں سولرٹیکنالوجی کی درآمد پر17فیصددرآمدی ٹیکس کی چھوٹ کے فیصلوں سے ملکی معیشت پریقیناً مثبت اثرات مرتب ہوں گے حکومت کے اس اقدام سے سالانہ چار ارب ڈالر کی بچت ہوگی ملک کے معروف ماہرمعاشیات ڈاکٹراشفاق حسن نے سابقہ پی ٹی آئی کی حکومت کولگژری اشیاکی درآمد پرپابندی لگانے کی تجویز دی تھی لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے اس طرف بالکل توجہ نہ دی۔وزیراعظم شہبازشریف اقتدار سنبھالنے کے بعدصرف ڈیڑھ ماہ کے انتہائی کم عرصے میں ملکی تباہ حال معیشت کوسہارادینے کے لئے دن رات مصروف عمل ہیں اس مقصد کے لئے وہ متعددملکی وغیر ملکی دورے کرچکے ہیں ۔گزشتہ دنوں سعودی عرب کے دورے کے بعدکراچی میں تاجروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کادورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب رہا ہے اور عنقریب سعودی عرب کراچی کے شہروں کے لئے ایک ارب ڈالر کی کثیررقم سے کراچی میں فراہمی آب کامنصوبہ شروع کرے گا جس سے کراچی شہر میں پانی کے دیرینہ مسئلہ کے حل میں مددملے گی۔وزارت عظمیٰ کامنصب سنبھالنے کے چنددن کے بعد میاں محمدشہبازشریف نے راولپنڈی کے عوام کی سفری سہولیات کے لےے اپنے سابقہ دورحکومت کا میٹروبس سروس منصوبہ جو پی ٹی آئی کے دورحکومت میں سست روی کاشکار تھا ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کے احکامات جاری کےے اور چند ہی دنوں بعد اس کاافتتاح کرنے کے بعد پشاورموڑ سے ائیرپورٹ تک میٹروبس سروس رواں دواں کردی۔عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لئے لاہورمیں عالمی معیار کے” پنجاب کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوشن کے متعدد دورے کےے اور اپنے دورکے اسی شاندارمنصوبے کوبحال کردیا۔یہاں عوام الناس کوعالمی معیار کی صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہےں۔پنجاب میں بطور وزیراعلیٰ شہبازشریف کے دورحکومت کے ترقیاتی منصوبوں کودیکھتے ہوئے دوسرے صوبوں کے عوام اور اہل پنجاب اس امید کے ساتھ یہ سمجھتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب صوبہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کاجال بچھایاتھا اسی طرح وہ بطوروزیراعظم پاکستان‘ ملک کے طول وعرض میں عوامی فلاحی منصوبوں کاآغازکریں گے اورملک ایک بارپھرترقی اورخوشحالی کی جانب گامزن ہوگا۔حکومت کے حالیہ انتخابی اصلاحات سے ملک میں آزادانہ صاف شفاف الیکشن کے انعقادمیں مددملے گی۔حکومت کے اس واضع اعلان کے بعد سے وہ اپنی آئینی مدت پورے گی اس سے ملک میں غیریقینی کی کیفیت ختم ہوگی اورسرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہوگا۔ وزیراعظم شہبازشریف ملک سے بے روزگاری،غربت کے خاتمہ اورمعیشت کی بحالی کے لئے انتہائی پرعزم ہیں اورانہیں اپنے اتحادیوں کابھرپوراعتمادحاصل ہے۔