محمد اسماعیل حمزہ
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطا اللہ شاہ کی گزشتہ چار سالہ بہترین کارکردگی اور سینٹ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی سفارش پر چانسلر قراقرم یونیورسٹی و صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وائس چانسلر کی مدت ملازمت میں مزید چار سال کی توسیع کرنے کی باقاعدہ منظور ی دے دی ہے۔ ڈاکٹر عطا اللہ شاہ کو بہترین کارکردگی پر چانسلر جامعہ قراقرم و صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے 4 سال کے لیے ایک بار پھر ذمہ داری دی ہے۔ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ 5 جنوری 1965 کو پیدا ہوئے ۔آپ نے مختلف مضامین میں ڈگری حاصل کی ہے۔آپ نے2009 میں یونیورسٹی آف ٹیکسلا سے PhD سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ۔ ڈاکٹر عطا اللہ شاہ نے 1999 سے 2010 تک علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں اپنی خدمات انجام دیں ۔ آپ ایک بہترین استاد اور ایک بہترین انجینئرکے طور پر جانا جاتا ہے ۔آپ کی قسمت کے دروازے اس وقت کھلے جب آپ 2014 میں سٹی یونیورسٹی آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی پشاور میں وائس چانسلر کی ایک بہت بڑی ذمہ داری دی گئی۔آپ نے 2014 سے 2018 تک ایک ایماندار اور بہترین وائس چانسلر کی حیثیت سے یونیورسٹی کا معیار بلند کیا۔2018 میں آپ جامعہ قراقرم کے وائس چانسلر بن کر آئے تو گلگت بلتستان کے عوام کو آپ سے بہت امیدیں تھی۔کیونکہ اس وقت یونیورسٹی بڑی مشکلات سے دو چار تھی۔یونیورسٹی میں انتظامی امور کا مسئلہ، فیسوں کا اضافہ اور دیگر بڑے مسئلے تھے آپ نے بہت ہی کم عرصے میں یونیورسٹی کو مشکلات سے نکلنے کے لیے اہم کرداد ادا کیا۔آپ نے یونیورسٹی کو معیاری تعلیم اور تحقیق تعلیم کا مرکز بنانے میں ایک بہترین نمائندہ کے طور پر کام کیا۔آپ کو ایک بہترین استاد اور ایک بہترین انجینئرکے طور پر جانا جاتا ہے ۔آپ نے 2014 سے 2018 تک ایک ایماندار اور بہترین وائس چانسلر کی حیثیت سے یونیورسٹی کا معیار بلند کیا۔انجینئر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ سول انجینئرنگ، کنسٹرکشن مینجمنٹ اور پائیدار تعمیر شدہ ماحولیات کے شعبوں میں ایک محقق، استاد اور پیشہ ور ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبوں میں ہائی سٹرینتھ کنکریٹ کی شیئر پراپرٹیز، تباہ شدہ عمارتوں کی ریٹروفٹنگ، کنسٹرکشن اینڈ پروکیورمنٹ مینجمنٹ اور ڈیزائن اور تعمیرات اور پائیدار عمارتیں شامل ہیں۔تعلیمی اور انتظامی قیادت جس میں کوالٹی ایشورنس، ریسرچ پروڈکٹیویٹی، کیمپس آٹومیشن اور بلینڈڈ لرننگ، جسمانی اور تکنیکی انفراسٹرکچر کی مضبوطی، خطے میں انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم، قومی اور بین الاقوامی تعاون سے اہم کردار ادا ہے۔آپ کا شمار قومی اور بین الاقومی محققیں میں ہوتا ہے۔آپ نے اپ تک سو سے زیادہ تحقیقی مقالے لکھے ہیں جو پاکستان اور بین الاقومی ریسرچ جرنل میں شائع ہوئے ۔آپ چھے سے زیادہ کتابوں کے مصنف بھی ہیں ۔آپ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ نے اپ تک تحقیق کی غرض سے بیس سے زیادہ ممالک کا تعلیمی و تحقیق معیار کا بھی غور سے جائزہ لیا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے اپنی زندگی میں بہت سی اسناد، سرٹیفیکٹ اور انعام حاصل کر رکھے ہیں۔ آپ نے قومی اور بین الاقومی کانفرنسز میں بھی ملک کی نمائندگی کی ہے۔ آپ کی ان تمام تعلیمی، انتظامی اور تحقیقی معیار کی وجہ سے ایک بار پھر سے آپ کو جامعہ قراقرم کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام آپ سے پہلے سے بھی زیادہ امیدیں رکھے ہوئے ہیں تاکہ آپ یونیورسٹی کے انتظامی اور تحقیقی معیار کو عالمی سطح پر لانے کی کوشش کریں ۔آپ سے یہ امید بھی کی جاتی ہے کہ یہ علاقہ گلگت بلتستان پسماندہ ہے جہاں غریب لوگ رہتے ہیں آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ فیسوں میں کمی کی جائے تاکہ ہر انسان چاہے امیر ہو یا غریب سب تعلیم حاصل کر سکیں۔ آپ سے یہ بھی امید کی جاتی ہے کہ عالمی یونیورسٹی سے معاہدہ کر کے جامعہ قراقرم کے طالبہ و طالبات کے لیے بین الاقومی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ تاکہ یونیورسٹی کی کارکردگی عالمی معیار کے مطابق ہو۔ یونیورسٹی کے پاس بہت سے مواقع ہوتے ہیں کہ وہ اپنے طالبہ و طالبات کو وظیفہ اور عالمی یونیورسٹی میں تعلیم و تحقیق کا مواقع فراہم کرے انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ہم گلگت بلتستان کے عوام آپ سے امید رکھے ہوئے ہیں کہ ان چار سالوں میں یونیورسٹی کے معیار اور فیسوں میں کمی کرکے غریب عوام تک معیار تعلیم آسان کر دیں ۔ہمیں امید ہے کہ جامعہ کی تعمیروترقی کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لاکر جامعہ کو ایک معیاری اور تحقیق تعلیم کا بہترین مرکز بنانے کے لیے کوشش کریں گے ۔ وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دوسر ٹینور 01جون 2022سے 31مئی 2026تک رہے گا۔