حماد علی خان
پانی زندگی کا بنیادی عنصر ہے، پاکستان کے انتہائی شمال گلگت بلتستان میں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے ہمالیہ، قراقرم، ہندوکش اور دنیا کے تین بڑے گلیشیئرز بیافو، بلتورو اور بٹورا موجود ہیں اور یہ گلیشیئرز گلگت بلتستان اور پاکستان کو پینے اور زمینیں سیراب کرنے والے پانی کی سپلائی کے لئے لائف لائن کی حیثیت رکھتے ہیں دریائے سندھ انہی پہاڑی سلسلوں اور گلیشیئرز سے آنے والے پانی سے تشکیل پاتا ہے اور پورے پاکستان کو سیراب کرتا ہوا بلا آخر بحیرہ عرب میں داخل ہوجا تا ہے۔برف پہاڑوں اور گلیشیئرز سے پگھل کر ندیوں میں پانی کی صورت میں داخل ہوتی ہے، جو انسانوں کے بنائے ہوئے چینلز سے گزراجاتی ہے پانی کو زراعت، مویشیوں اور گھریلو ضروریات بشمول پینے کے لئے آبادیوں میں لے جایا جاتا ہے گلگت بلتستان میں پانی کی آلودگی کی بنیادی وجہ گھریلو اور تجارتی فضلہ ہے، خاص طور پر شہری بستیوں، دکانوں، ورکشاپس، ہوٹلوں اور ریستورانوں سے نکلنے والا فضلہ شامل ہے، یہاں یہ بات واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں باقاعدہ صنعتیں موجود نہیں۔شہری بستیوں میں مائع اور ٹھوس کچرے کو ٹھکانے لگانے کے نظام کا فقدان ہے اسی وجہ سے سطحی اور زمینی آبی ذخیرے خطرناک حد تک آلودہ ہوگئے ہیں، اس فضلہ کو براہ راست دریائے سندھ میں چھوڑ دیا جاتا ہے گلگت شہر جو کے صوبے کا دارالحکومت ہے کم از کم دس بڑے نالے دریائے سندہ میں اترے ہیں جن میں سارا فضلہ بغیر کسی ٹریٹمنٹ سے گزرے بغیر دریائے سندھ میں داخل ہوتا ہے پانی کو آ لودہ کرنے میں میونسپل ویسٹ کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں اور سلاٹر ہائوسز کا فضلہ بھی شامل ہے بہت ساری آبادی مٹی اور دیگر نامیاتی ذرات کے مرکب سے آلودہ ہونے والے دریا، ندیوں اور چشموں سے پانی حاصل کرتے ہیں پانی اس خطہ کے حسن کو تو چار چاند لگاتا ہے لیکن صرف 22 فیصد لوگ پانی کے صاف پانی کے حصول میں کامیاب ہوتے ہیں گلگت بلتستان کے کچھ علاقوں میں 100 فیصد تک پانی آلودہ ہے (ڈبلیو ایچ او اسٹینڈرڈ) کے مطابق،مضر صحت پانی مختلف قسم کی بیماریوں کا باعث ہے جس کی وجہ سے لوگ متعد موذی امراض کا شکار ہوتے ہیں اور ہسپتالوں میں رش رہتا اور ڈاکٹروں کی چاندنی ہوتی ہے میری لوگوں سے دست بستہ گزارش ہے پانی پینے سے پہلے اس بات کی تصدیق لازمی کریں کہ پانی صاف ہے یا اس کی ٹریٹمنٹ کی گئی ہے۔پانی کی حفاظت اور صحت مند پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے متعدد ادارے موجود ہیں، واسا اور ان اداروں کی ذمہ داریاں کیا ہیں اس پر کسی دن انشاللہ تفصیل سے لکھوں گا لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کے ان اداروں کے عہدیدار بندہ ناچیز سے زیادہ آگاہ ہیں۔ اگر آپ کا پانی آلودہ ہے اور آپ منرل واٹر کی بوتل خریدنے کی سکت نہیں رکھتے تو پانی کو صاف اور صحت مند بنانے کے کچھ طریقہ ہیں جوآج کل استعمال ہوتے ہیں، ہر طریقے کی اپنی خوبیاں اور خامیاں ہیں فلٹریشن پانی کی گندگی اور کلورین کوصاف کرنے کے لئے بہت اچھا عمل ہے لیکن طویل دورانیے کے لئے ریورس اوسموسس بہترین آپشن ہے لیکن ریورس اسموسس کی عدم دستیابی کی صورت میں پانی کو پینے کے لئے محفوظ بنانے کے چار طریقے ہیں ۔
1ابالنا:پانی ابالنا پانی صاف کرنے کا سب سے سستا اور محفوظ طریقہ ہے۔ پانی کے ذرائع اور یا تقسیم کے چینلز آپ کے پانی کو غیر محفوظ بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر جراثیم ایسی چیزیں ہیں جو آپ ننگی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے ہیں، لیکن ان کے اثرات جان لیوا ہوسکتے ہیں۔اس طریقہ کار میں، صاف پانی کو ابالنا چاہیے اور رولنگ بوائل پر 1-3 منٹ کے لیے چھوڑ دینا چاہیے۔ اونچائی والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ آپ اپنا پانی کم اونچائی پر ابلتے پانی سے زیادہ دیر تک ابالیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی زیادہ اونچائی پر کم درجہ حرارت پر ابلتا ہے۔ پینے سے پہلے ابلا ہوا پانی ڈھانپ کر ٹھنڈا ہونے دیا جائے۔ کنوؤں سے نکلے ہوئے پانی کے لیے، استعمال کے لیے صاف پانی کو فلٹر کرنے سے پہلے اسے مرکبات کے لیے چھوڑ دیں۔
فلٹریشن:فلٹریشن پانی کو صاف کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے اور جب صحیح ملٹی میڈیا فلٹرز استعمال کرتے ہیں تو یہ مرکبات سے پانی کو چھڑانے میں موثر ہے۔ یہ طریقہ پانی کو صاف کرنے اور اسے انسانی استعمال کے لیے محفوظ بنانے کے لیے کیمیائی اور جسمانی عمل کا استعمال کرتا ہے۔ فلٹریشن دونوں بڑے مرکبات اور چھوٹے، خطرناک آلودگیوں کو ختم کرتا ہے جو کہ سادہ اور فوری فلٹریشن کے عمل سے بیماریوں کا باعث بنتا ہے چونکہ فلٹریشن تمام معدنی نمکیات کو ختم نہیں کرتا، اس لیے فلٹر کیا گیا پانی دوسرے طریقوں سے استعمال ہونے والے پانی کے مقابلے میں صحت مند ہو تاہے۔ یہ پانی صاف کرنے کے موثر طریقوں میں سے ایک ہے جو کیمیائی جذب کے عمل کو استعمال کرتا ہے جو پانی سے نا پسندیدہ مرکبات کو مؤثر طریقے سے ہٹا دیتا ہے۔ریورس اوسموسس کے مقابلے میں، فلٹریشن کو مؤثر سمجھا جاتا ہے جب یہ بہت چھوٹے سالماتی مرکبات جیسے کلورین اور کیڑے مار ادویات کے خاتمے کی بات آتی ہے۔ دوسرا عنصر جو فلٹریشن کو کم مہنگا بناتا ہے وہ یہ ہے کہ اسے ڈسٹیلیشن اور ریورس اوسموسس میں بہت زیادہ توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ یہ پانی صاف کرنے کا ایک معاشی طریقہ ہے کیونکہ صاف کرنے کے دوران بہت کم پانی ضائع ہو جاتا ہے۔
ڈسٹیلیشن:ڈسٹیلیشن پانی صاف کرنے کا ایک طریقہ ہے جو گرمی کو بخارات کی شکل میں خالص پانی جمع کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ یہ طریقہ اس سائنسی حقیقت سے کارآمد ہے کہ پانی میں دیگر آلودگیوں اور بیماری پیدا کرنے والے عناصر کے مقابلے میں پانی کے ابلنے کا نقطہ کم ہوتا ہے۔ پانی کو گرم کیا جاتا ہے جب تک کہ وہ اپنا ابلتا ہوا مقام حاصل نہ کر لے۔ پھر اسے ابلتے مقام پر چھوڑ دیا جاتا ہے یہاں تک کہ یہ بخارات بن جائے۔ ان بخارات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کنڈینسر میں ڈالا جاتا ہے۔ ٹھنڈا ہونے پر، بخارات کو مائع پانی میں الٹ دیا جاتا ہے جو پینے کے لیے صاف اور محفوظ ہے۔ دوسرے مادے جن کا ابلنے کا مقام زیادہ ہو وہ کنٹینر میں تلچھٹ کے طور پر رہ جاتے ہیں۔یہ طریقہ جراثیم، نمکیات اور دیگر بھاری دھاتیں جیسے سیسہ، پارا اور آرسینک کو ہٹانے میں موثر ہے۔ ڈسٹیلیشن ان لوگوں کے لیے مثالی ہے جن کے پاس خام، غیر علاج شدہ پانی تک رسائی ہے۔ اس طریقہ کار کے فوائد اور نقصانات دونوں ہیں۔ ایک قابل ذکر نقصان یہ ہے کہ یہ پانی صاف کرنے کا ایک سستا عمل ہے۔ اس کے علاوہ، اس کے کام کرنے کے لیے صاف کرنے کے لیے حرارت کا ایک ذریعہ درکار ہوتا ہے۔ اگرچہ توانائی کے سستے ذرائع تیار کیے جا رہے ہیں، آسون پانی کو صاف کرنے کا ایک مہنگا عمل ہے۔ یہ صرف مثالی (مؤثر اور کم سے کم مہنگا) ہے جب پانی کی چھوٹی مقدار کو صاف کیا جائے۔
کلورینیشن:کلورین ایک طاقتور کیمیکل ہے جو کئی سالوں سے گھروں میں استعمال ہونے والے پانی کے علاج کے لیے استعمال میں ہے۔ کلورین پانی صاف کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے جو جراثیم اور دیگر بیماری پیدا کرنے والے جانداروں کو زمین یا نل کے پانی میں پائے جاتے ہیں۔ پانی کو کلورین گولیاں یا مائع کلورین کے ذریعے صاف کیا جا سکتا شیلف پانی صاف کرنے والی مصنوعات کے طور پر، کلورین سستا اور موثر ہے۔ تاہم، پینے کے پانی کی صفائی کے لیے کلورین مائع یا گولیاں استعمال کرتے وقت احتیاط برتنی چاہیے۔ مثال کے طور پر، تائرواڈ کے مسائل میں مبتلا افراد کو اس پروٹیکٹ کو استعمال کرنے سے پہلے میڈیکل پریکٹیشنر سے بات کرنی چاہیے۔ کلورین گولیاں استعمال کرتے وقت، انہیں گرم پانی میں لگانا ضروری ہے، کیونکہ وہ 21 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ پانی میں اچھی طرح گھل جاتی ہیں۔ کلورین کی گولیاں آپ کے پانی کو صاف اور محفوظ کرکے کر تمام بیکٹیریا کو مار دیتی ہیں لیکن کلورین کے استعمال سے پہلے کسی ماہر سے اسکی مقدار اور ٹریٹمنٹ کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں بغیر رہنمائی کے اس طرح کی ٹریٹمنٹ آپکے پانی کو غیر محفوظ بنا سکتی ہے۔پانی خدا کی ایک نعمت ہے یہ صرف اور صرف انسانوں کی غیر ذمہ داریوں کی وجہ سے آلودہ ہوتا ہے آئیں اور عزم کریں کے پانی کو بچانے اور صحت مند پانی کے لئے ذاتی اور سماجی سطح پر ہر طرح کی کاوشیں کریں گے جس سے ہمارے اور ہماری آنے والی نسلوں کے لئے پانی محفوظ ہو۔