علی آصف بلتی
اللّہ تعالی نے تمام انسانوں کو برابر پیدا کیا ہر ایک انسان کی اپنی خوبی ہوتی ہے کچھ وہ جلد پہچان لیتے ہیں کچھ دیر سے اور بعض وہ خوبی پہچان ہی نہیں پاتے اور زندگی بھر دربدر ٹھوکریں کھاتے پھرتے ہیں۔انسان علم حاصل کرتا ہے تاکہ اپنے آپ کو پہچان سکو اور اپنے رب کو پہچان سکو دنیا میں بھیجنے کا مقصد سمجھ سکونہ کہ 18‘ 20 سال تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی اس کی وجہ صرف ایک نوکری ہو کہ وہ کسی اور کیلئے یا کمپنی میں کام کر سکوں لیکن اس مقابلے کے دور میں جہاں نوکری ملنا محال ہو جب اس سے اس کی خواہش کے مطابقت نوکری نہیں ملتی تو وہ ہمت و حوصلہ ہار بیٹھتا ہے اور وہ مایوسیوں کی زندگی گزرانے لگتا ہے اور اپنے آپ کو کوستا ہے کہ یہ میں نے کیا کیا ؟ وہ مایوسیوں میں ڈوب جاتا ہے اور کچھ بھی کرنے کے پوزیشن میں نہیں رہتا یہاں ایک بات واضح کرتا چلوں کہ پاکستان کی آبادی کا صرف 3 فیصد سرکاری نوکری کرتے ہیں باقی پرائیویٹ کمپنیز میں ملازمت کرتے ہیں۔لیکن اللّہ تعالی قرآن مجید میں اپنے رحمتوں کا بار بار تذکرہ فرماتا ہے امید افزاءآیت نمبر 53 سورہ رمز امید افزا آیت ہیں اے نبی فرما دیجئے میرے بندوں سے جنہوں نے اپنے جانوں پہ ظلم کیا اللّہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا اللّہ تمام گناہوں کو معاف فرماتا ہے اللّہ غفور ورحیم ہے رحمت کا امیدوار بننا چاہتے ہو تو اللّہ کی فرمانبردار بنو ۔ایک اور جگہ قرآن مجید میں اللّہ تعالی فرماتا ہے سورہ یوسف آیت نمبر 87 بے شک اللّہ کی رحمت سے وہی لوگ مایوس ہوتے جو کافر ہوتے ہیںاللّہ کی رحمت سے امید رہنا مومن پر فرض ہے۔ اللّہ کی اولین تعریف رحمان و رحیم ہیں۔حدیث قدسی ہے میری رحمت میری غضب پہ حاوی ہوچکی ہے۔ آپ نے رحمت کے 100 حصے فرمائے ایک حصہ مخلوق کیلئے اور 99 اپنے پاس رکھے اس ایک رحمت میں ماں کی اپنے بچوں سے شفقت ہے وہ ایک فیصد رحمت کے ہیں تو آپ سوچیں باقی کے 99 فیصد کے اللّہ تعالی کتنی رحمتیں بندو¿ں کو نازل فرماتا ہے وہ ہماری سوچ سے بھی باہر ہیں تو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئیے۔WILLIAMS جو کہ مشہور زمانہ سوشل ایب Twitter کے بانی ہیں لیکن اس سے پہلے اس نے ایک کمپنی ODEO کے نام سے بنائی تھا لیکن ناکام رہا کیونکہ Apple نے اس کا ایک سیکشن Itunes store میں رکھا تھا۔اسی کے ساتھ ساتھ LinkedIn کے بانی Reid اس سے پہلے AirBNB اور Haffman کے نام سے سوشل نیٹ ورک بنایا جو کہ پہلے ناکام ہوا لیکن LinkedIn پورے کامیابی کے ساتھ اب بھی چل رہے ہیں۔اسی طرح Amazon کے بانی Jeff Bezas پہلے ایک کاروبار میں بری طرح ناکام ہوچکا تھا لیکن بعد میں Amazon نے دھوم مچا دی۔اسی طرح بہت سے اور واقعات ہیں جن کی شروعات ناکامیابی سے ہوئی لیکن بعد میں بہت کامیاب رہا ان سب کو لکھنے کامطلب ان سے ہمیں سبق حاصل کرنا ہوگا کہ اگر ایک دفعہ زندگی میں ناکام ہوتے ہیں تو اپنے آپ کو ناکام تصور کرکے نہیں بیٹھنا چاہیے بلکہ اس سے کامیابی کی پہلی سیڑھی کی طرح استعمال کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔اب آتے ہیں کہ ہم زندگی میں ناکام کیوں ہوتے ہیں جن کی کچھ وجوہات ہیں۔
1 پہلے ہم جو بھی شروع کرتے ہیں اس کی منصوبہ بندی باقاعدہ طریقے سے نہیں کرتے آپ نے دیکھا ہوگا کہ پاکستان میں پروجیکٹس زیادہ تر ناکام ہوتے ہیں کیونکہ وہ منصوبہ بندی پہ توجہ نہیں دیتے اسی کے برعکس جاپان میں سارے منصوبے کامیاب ہوتے ہیں کیونکہ وہ لوگ 70 فےصد وقت منصوبہ بندی میں گزارتے ہیں۔2 دوسرا ناکامیابی کی وجہ ہم ہر چیز کی پورا معلومات نہیں رکھتے اور اگر کسی چیز کے بارے میں معلوم نہیں تو کسی سے پوچھنا گوارا نہیں کرتے یہ بھی ناکامیابی کی وجہ بنتی ہے۔3 اپنے مد مقابل کو نظرانداز کرتے ہیں اسی وجہ سے اکثر ہم ناکام ہوجاتے ہےں کہ اپنے مدمقابل کے ساتھ چیزوں میں تبدیلی بہت ضروری ہوتی ہے۔4 اپنے خدشات اور نقصانات کو کبھی چھوٹا نہیں سمجھنا چائیے کیونکہ اس سے آپ کا نقصان ہوگا۔5 مستقل مزاجی کا نہ ہونا بھی ناکامی کی بڑی وجہ اکثر ہم تھک جاتے ہیں یا لوگوں کی باتیں سن کر پیچھے ہٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور ناکام رہتا ہے۔6 ہم بڑھیا سروس نہیں دیتے گاہک کو اہمیت نہیں دیتے جس کی وجہ سے ہمیں ناکامیابی کا سامنا رہتا ہے۔7 غلط جگہوں کا انتخاب بھی ناکامیابی کی وجہ ہے ہم اپنے سہولیات کیلئے بعض اوقات غلط جگہوں کا انتخاب کرتا ہے۔8 غلط پالیسی اور منظم کی وجہ سے ناکامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں کہ ہم اپنے کئے جانے والے فیصلوں پہ سوچتے نہیں اور غلط مشوروں پر عمل کرتے ہیں۔9 ہمیں اپنے کاروبار کی مطابقت سرمایہ چاہیے ہوتا ہے وہ نہ ملنے کی وجہ سے ہم ناکام ہوتے ہیں۔10 اپنے کاموں میں جدت اور تخلیقی پیدا کریں تھوڑا منفرد انداز میں پیش کریں اگر روایتی چیزوں پہ عمل پیرا ہونگے تو ناکامیابی کا سامنا ہوگا۔اب ہم آتے ہیں اپنے کام شروع کرنے کی جانب کہ کیسے اپنا کام یا کاروبار شروع کیا جائے اس کے آج کل کے استطلاع کے مطابق 4 چیزیں ہیں۔1 entreprenurship : کا مطلب وہ کام شروع کرنا جس میں مالی Risk لے کے منافع کی امید سے۔2:Start-ups: نئے کاروبار شروع کرنے والا۔3: Business: کا مطلب کسی بندے کا مستقل کام ہو جیسا کہ پیشہ تجارت وغیرہ۔4: Air BNB : آن لائن کمیونٹی مارکیٹ جس میں لوگ اپنے گھروں کو کرایہ پہ دیتے ہیں اور اب تک 192 مملک میں موجود ہیں کہ جسکا مخفف ہے .Air Bed and Breakfast.۔یہ سارے کاروبار کرنے کے طریقے ہیں تو آپ کیوں مایوس ہوتے ہیں اگر آپ پاکستان کے جس بھی کونے میں رہتے ہیں تو آپ Air BNB اپنے گھر سے ہی شروع کرسکتے ہیں آجکل ناردرن ایریاز‘ سوات ‘ کشمیر اور گلگت بلتستان میں اپنے سیاح آرہے ہیں تو یہ سیزن بھی ہے آزما کے دیکھیں ۔کسی اور کیلئے لاکھوں کما کے دینے کے بعد چند ہزار روپے وصول کرنے سے بہتر نہیں کہ وہ خود کیلئے لاکھوں کمائیں کسی کے پاس نوکری کی تلاش میں جانے سے بہتر نہیں کہ لوگ آپ کے پاس نوکری کی تلاش میں آئےں ملازم بننے سے بہتر نہیں کہ خود مالک بنےں۔اگر آپ نوکری کرتے ہیں تو آپ کے بچے آپ کی نوکری کیلئے اہل نہیں ہونگے بالفرض اگر آپ کسی یونیورسٹی میں بطور پروفیسر خدمات سرانجام دے رہے ہیں تو آپ کے بعد اس نوکری پہ آپکے بیٹے کا تب حق ہوگا جب وہ اس کی مطلوبہ تعلیم حاصل کرے تجربہ رکھتا ہو اور امتحانات پاس کرلے لیکن اگر آپ کسی کاروبار کے مالک ہیں تو آپ کے بعد آپکا بیٹابیٹی اس کاروبار کے مالک ہیں اس کیلئے کسی خاص تعلیم تجربہ یا اہلیت کی ضرورت نہیں پڑی بس وہ مالک اسی لئے نوکری سے آپ کا گزارا مشکل ہو لیکن کاروبار کو کہ سنت رسول اللّہﷺ بھی ہے اس سے آپکی نسلیں سنور جائیں گی۔ کاروبار میں 25 فیصد برکت زیادہ ہے اگر نسلوں کو ترقی کرکے دنیا سے رخصت ہونا ہے تو سوچ بدل ڈالو اور نوکری کی جگہ کاروبار تلاش کرو۔ آخر میں فیض کے شعر کے ساتھ اجازت چاہوں گا۔
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے