وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام خطے کے مفاد میں ہے،انہوں نے کہا ملک میں مہنگائی 38 سے 2.4 فیصد پر لے آئے، ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے مستفید ہوں گے، انتھک محنت سے پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا۔تاشقند میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے بعد میزبان صدر شوکت میرضیایوف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مضبوط روابط قائم ہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے، دونوں ممالک کے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان پاکستان کا قابل اعتماد شراکت دار ہے، سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی خوشحالی اور ترقی ہمارا مشترکہ عزم ہے، اپنی ٹیم کے ہمراہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے ۔صدر شوکت میرضیایوف عملی اقدم پر یقین رکھتے ہیں، انہوں نے ازبکستان کو ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچایا۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ازبکستان کے ساتھ مفاہمتی یادداشتیں اورمعاہدے جلد حقیقت کاروپ دھارلیں گے، شاہراہ ریشم سےشروع ہونے والے تاریخی تعلقات کونئی بلندیوں تک لیکرجائیں گے، ازبکستان کوکراچی اورلاہورسے منسلک کریں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے پرعزم ہوں، ایک سال میں پاکستان کی معیشت کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا ریلوے کے ذریعے تجارت اہمیت کی حامل ہے، اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کو ممکن بنائیں گے، سیاحت کے شعبے میں بھی ملکر کام کریں گے، ازبکستان کو کراچی اور لاہور سے منسلک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 سے 2.4 فیصد پر لے آئے ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، نواز شریف کے دیے ہوئے ترقی کے ویژن پر گامزن ہوں، معاشی شرح نمو میں اضافہ ہورہا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے مستفید ہوں گے، انتھک محنت سے پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا،ریلوے کے ذریعے تجارت اہمیت کی حامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ازبک حکام کے ساتھ معدنیات کے شعبے میں بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کو ممکن بنائیں گے، سیاحت کے شعبے میں بھی مل کر کام کریں گے، ازبکستان کو کراچی اور لاہور سے منسلک کریں گے، تاریخی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا علاقائی امن و استحکام ہم سب کے مفاد میں ہے، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے، افغانستان میں امن و استحکام خطے کے مفاد میں ہے۔ اس موقع پر صدر ازبکستان شوکت میرضیایوف نے کہا کہ روشن مستقبل کے لیے دونوں ممالک کی گفتگو اور معاہدے بہت اہم ہیں، مسائل سے نمٹنے کےلئے مشترکہ لائحہ عمل اور مواقع سے فائدہ اٹھاجائےگا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، تاشقند اور لاہور کے درمیان پروازیں دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں، پاکستان کی ممتاز کاروباری شخصیات دورہ تاشقند پر ہیں، سرمایہ کاری و تجارت کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہورہی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 2 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا، وزیراعظم شہبازشریف کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرتاہوںعلاقائی و عالمی فورمز پر ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھیں گے۔ شوکت مرزیایوف نے کہا کہ بات چیت کے بعد دونوں ممالک نے مفاہمتی یادداشتوں،معاہدوں پردستخط کیے ، پاکستان کی ممتازکاروباری کمپنیاں دورہ تاشقند پرہیں، تاشقند اور لاہور کے درمیان باقاعدہ پروازیں دونوں ملکوں کیلئے فائدہ مندہیں، دونوں ممالک کے تعلقات میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل،مواقع سے فائدہ اٹھایاجائے گا روشن مستقبل کیلئے دونوں ملکوں کی گفتگو اور معاہدے بہت اہم ہیں ۔قبل ازیںپاکستان اور ازبکستان نے تجارت 2 ارب ڈالر تک لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جس میں دونوں ملک کے درمیان معلومات کے تبادلے، کھیلوں، سائنس و ٹیکنالوجی اور نوجوانوں کے امور پر مفاہمی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت میرضیایوف نے بھی شرکت کی، اس موقع پر تاشقند اور لاہور کے درمیان مفاہمتی یادداشت، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان معلومات کے تبادلے، نوجوانوں کے امور، سفارتی پاسپورٹس اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اورازبکستان کے صدرشوکت میرضیایوف نے مشترکہ اعلامیے پردستخط کیے اور دستخط شدہ مشترکہ اعلامیہ کا تبادلہ کیا۔
