وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کی کنجی سیاسی استحکام ہے،، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے،سکھر حیدرآباد موٹروے پر رواں سال کام شروع ہوجائیگا۔ کراچی میں منعقد ہ ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے حکومت سندھ کے اڑان پاکستان کی پہلی صوبائی ورکشاپ میں نمایاں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 77 سالوں میں ہم نے کامیابی کی 3 اڑانیں کریش کی ہیں، اب چوتھی اڑان بھر رہے ہیں جس میں کامیابیاں مل رہی ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ برآمدات، انرجی، مہنگائی اور اسٹاک سمیت کئی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ نے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے، صوبہ سندھ دور حاضر کی سب سے بڑی موسمیاتی آفت کا شکار ہوا ہے۔احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ صوبہ سندھ کے ساحلی علاقے سمندر برد ہو رہے ہیں، ان ساحلی علاقوں کو بچانے کے لیے سبز انقلاب 2.0 پر عملدرآمد نہایت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں قدرت نے ہمیں 400 سالوں کا کوئلہ دیا ہے، ہمیں خوشی ہے کہ وزیر اعلی سندھ کے ساتھ مل کر سندھ کے اس خزانے کو استعمال کر رہے ہیں، سندھ کا دفن خزانہ اس وقت ملک کا انرجی کیپیٹل بن رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے کو رواں سال ترجیحی بنیاد پر شروع کیا جارہا ہے، کراچی حیدرآباد موٹروے کی تعمیر نو پر کام ہو رہا ہے ، حکومت میڈیا کی آزادی کا مکمل احترام کرتی ہے لیکن میڈیا کی آزادی کے نام پر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی ماں، بہنوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
