مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی وکلا نے ثابت کر دیا ان کی وفاداری پارٹی کارکنوں کے بجائے مالی مفادات سے جڑی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی وکلا کو انصاف سے نہیں صرف پیسے سے دلچسپی ہے۔ اور پی ٹی آئی کے وکلا نے ثابت کر دیا کہ ان کی وفاداری پارٹی کارکنوں کے بجائے صرف مالی مفادات سے جڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 69 مخلص کارکنوں کو قانونی ٹیم نے اس لیے چھوڑ دیا کیونکہ انہیں بھاری فیس نہیں دی گئیں۔ مختلف مقدمات میں ملوث کارکنوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دینا یہ ثابت کرتا ہے کہ پی ٹی آئی کا قانونی ونگ اور آئی ایل ایف ان لوگوں کا ساتھ دینے کو تیار نہیں۔طلال چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن آج قانونی مدد سے محروم کر دیئے گئے۔ اور پی ٹی آئی قیادت خود سہولیات سے لطف اندوز ہو رہی ہے۔ جبکہ اس کے کارکن مشکلات کا شکار ہیں۔ یہ پی ٹی آئی قیادت کا دوہرا معیار ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایل ایف کی جانب سے اپنے ہی کارکنوں کا دفاع نہ کرنا پی ٹی آئی کی اندرونی کرپشن اور منافقت کو بے نقاب کرتا ہے۔ انصاف اب صرف ان کے لیے ہے جو اس کی قیمت ادا کر سکتے ہیں۔ یہ پی ٹی آئی کے انصاف کا نعرہ ہے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ آئی ایل ایف کارکنوں کے قانونی دفاع کے لیے بنایا گیا تھا۔ لیکن آج خود ہی کارکنوں کا ساتھ چھوڑ چکا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکلا اپنے موکلین کو کارکن نہیں بلکہ پیسہ کمانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ اور پارٹی کے لیے قربانیاں دینے والے کارکن آج اسی پارٹی کی بے حسی کا شکار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا انصاف کا نعرہ اس وقت کھوکھلا ثابت ہو جاتا ہے۔ جب اس کے اپنے کارکن عدالتوں میں بے سہارا ہوتے ہیں۔ اور جب پیسہ بولتا ہے تو پی ٹی آئی کے وکلا سنتے ہیں۔ وفاداری اور اصول ان کے لیے ثانوی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگر پی ٹی آئی آج اپنے کارکنوں کے ساتھ نہیں کھڑی، تو کل یہ عوام کے ساتھ کیسے کھڑی ہوگی؟۔ طلال چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی بیک ڈور بات چیت سے متعلق صرف بیانیہ بناتی ہے۔ اور پی ٹی آئی اپنے کارکنان کو پرامید رکھنے کے لیے ایسی باتیں کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک طرف تو پاں پکڑتی ہے اور دوسری طرف گریبان پکڑ رہی ہے۔ پی ٹی آئی اگر 700 ارب کی چوری نہ کرتی تو 70 یونیورسٹیاں بن جاتیں۔ آئین کا حلف اٹھا کر آئین کی عمل داری روکنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
