امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی بنیادوں پر کسی سیاسی لیڈر کو گرفتار نہیں ہونا چاہئیے۔بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری سیاسی بنیادوں پر ہوئی ہے انہیں رہا کیاجائے اگر سیاسی طورپر قید نہیں دی گئی تو ڈائیلاگ کیوں ہو رہے ہیں، پانچ فروری کے بعد بجلی بلوں میں ریلیف کا نیا تحریک کا مرحلہ شروع ہوگا۔اپنے ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آٹھ فروری بدترین دن ہے جس میں الیکشن میں تاریخی دھاندلی کی گئی اس روز تو دھاندلا ہوا، پہلے فکس کریں دھاندلی ہوئی ہے تو فارم سینتالیس کی بنیاد پر حکومت بیٹھی ہے حقیقت ہے کہ دھاندلی کرکے نوازشریف کو حکومت دیدی گئی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریٹ طے ہوئے جس میں سب شامل ہیں کراچی میں تو بیس ہزار والے کو ایک لاکھ ووٹ دے دئیے گئے، بھارت سے ڈائیلاگ کے حامی نہیں ہیں لیکن افغانستان سے مذاکرات ہونے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی و حکومت کے مذاکرات بامعنی ہونے چاہیئں پی ٹی آئی والے تو ہر وقت کہتے ہیں پوچھ کر بتائیں گے، لوگ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرکے جماعت اسلامی سے مکر جاتے ہیں اپنے پلیٹ فارم پر لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نئے الیکشن کے حامی نہیں ہیں فارم پینتالیس کی بنیاد پر حکومت بننی چاہیے باقی فائدہ تو پی ٹی آئی کا ہوگا لیکن پتہ نہیں کیوں فارم پینتالیس کی بات نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمن سے سوال ہے کہ دھاندلی ان کے ساتھ کہاں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاسکو ادارہ ختم نہیں ہونا چاہئے، نیشنل فوڈ سکیورٹی کا معاملہ ہے اگر اس میں کرپشن ہے تو اسے ختم کریں، شہبازشریف کہتے کرپشن ختم کریں گے تو حکومت میں کرپشن ہے تو پھر کیا کہیں گے، آئی ایم ایف تو کہتا ہے جاگیر داروں پر ٹیکس لگائیں تو چھوٹے کاشتکار پر ٹیکس لگا دیتے ہیں۔۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ میں جس طرح پیپلزپارٹی نہیں پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے مصنوعی لڑائی صرف دھوکہ کےلیے لڑتے ہیں جس میں لوگ اب اعتبار نہیں کرتے، سندھ میں اساتذہ احتجاج کررہے ہیں ان کے ساتھ ہیں بلدیاتی اداروں کے الیکشن کوئی کروانا نہیں چاہتا، چھ سال سے بلدیاتی حکومت کے الیکشن نہیں کرواتے گراس روٹ لیول پر نمائندوں سے حکومتیں خوفزدہ ہوتی ہیں۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اکتیس جنوری کو ملک بھر میں احتجاج ہوا یہ تحریک بجلی بلوں میں کمی اور ریلیف کےلیے شروع کی، پانچ فروری کے بعد بجلی بلوں میں ریلیف کا نیا تحریک کا مرحلہ شروع کررہے ہیں، آئی پی پیز معاہدہ پر دھرنا دیا تو حکومت نے کہاکہ دھرنے کے بعد بلوں میں اثر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دو ماہ کے لیے فی یونٹ کم کی لیکن یہ کمی مستقل کم ہوں اور سلیب سسٹم ختم ہونا چاہیے، بجلی بلوں میں ناجائز ٹیکس ختم ہونے چاہئیں، پانچ فروری کے بعد بڑے احتجاجی لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ فروری کا حوالہ زندگیوں کا اہم حوالہ ہے، حکمرانوں نے کشمیر کو پس پشت ڈال دیا ہے رونا معیشت کا ڈالا ہوا ہے کیسے کشمیر کی بات کریں، ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں اسپیشل اسٹیٹس ختم کرکے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنا دیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی فوج و حکومت کی جانب سے وضاحت ہو کہ جنرل باجوہ دور میں کشمیر کا سودا کیا جس نے یہ کام کیا اسے کٹہرے میں ہونا چاہیے، اگر کشمیر کا سودا ہوا تو پھر وزیر اعظم کو معلوم کیسے نہیں تھا یہ مسئلہ تضاد کا شکارنہیں ہونا چاہیے، کل تین فروری کو کشمیر اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پانچ فروری کو ملک بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے، پانچ فروری یوم یکجہتی کشمیر سرکاری سطح پر منایا جاتا ہے قاضی حسین احمد نے اس کی کوشش کی، پانچ فروری کو ایسا مضبوط کشمیریوں کےلیے پیغام دینا چاہئے، پاکستان کے عوام کشمیر کے ساتھ ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے وزیر اعظم کہتے ہیں مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے مونگ کی دال میں چار سو سے ساڑھے چار سو روپے اضافہ ہوا، پیٹرول و ڈیزل کی قیمت میں سات روپے اضافہ ہوا ایل پی جی و گیس مہنگی ہو رہی ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گیس کی قیمت بڑھے ایل پی جی ڈیزل دال اور چینی کی قیمت بڑھے تو وزیر اعظم کہتے ہیں مہنگائی کم ہوئی ہے، مہنگائی کا احساس پارلیمنٹرین کو ہوا ہے پانچ لاکھ انیس ہزار روپے ایم این ایز کی تنخواہیں بڑھا دی گئیں ہیں، پارلیمنٹ کا کیا کردار ہے لکھے لکھائے بلوں کو پاس کردیتے ہیںایم این ایز نے کرنا کروانا کچھ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اظہار رائے پر قدغن لگانے کےلیے پیکا ایکٹ منظور کیا جسے پی ٹی آئی ، پی ڈی ایم ون ٹو تھری لے آئے، ن لیگ کی حکومت ہو یا پی ٹی آئی کی حکومت پیکاایکٹ سے کوئی گرفتار نہیں ہوا لیکن اپنے دشمنوں پر لاگو کیا، پیکا آرڈیننس کی مخالفت کرتے ہیں جو میڈیا تنظیمیں لائحہ عمل کریں گے ان کےساتھ ہوں گے، میڈیا گروپس، میڈیا ورکرز کا احساس کریں تنخواہیں اور سہولیات دیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلسطین پر حماس و اہل غزہ نے تاریخی مزاحمت سے دنیا میں سر فخر سے بلند کردیا، فلسطینی اڑتالیس ہزار شہید ہوئے نسل کشی میں اسرائیلی و امریکہ ملوث رہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ہے غزہ خالی کردیا جائے لبنان مصر غزہ کے لوگوں کو جگہ دیں، ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاس میں فلسطینیوں کو جگہ دے تاکہ وہ رہ سکیں۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستانی حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ اہل فلسطین کےلیے قطری فنڈ میں اپنا حصہ ڈالے، پاکستان جس نے کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا تو ہمیں دباﺅ ڈالا جائے گا اسے تسلیم کریں، حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کا نہ سوچیں وگرنہ عبرت کا نشان بن جائیں گے، کسی مسلم دنیا سے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کروانے یا دباﺅ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو اسے تسلیم نہ کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ تباہ معیشت کا حوالہ دے کر کب تک بیٹیوں کو بیچو گے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے پوری قوم میں اس معاملہ پر اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو مایوس نہ کرو جماعت اسلامی منظم کرکے جدوجہد کرے گی، گندم کے ریٹ حکومت مقرر نہیں کررہی پہلے بھی دھوکہ دیا اب تو ریٹ ہی طے نہیں کررہے۔ان کامزید بھی کہنا تھا کہ کسان اور ٹریکٹر کارڈ دھوکہ ہے ایسی خیرات نہیں چاہیے پالیسی ٹھیک ہونی چاہئے، گنے کا بھی ریٹ طے نہیں کیا کاشتکاروں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی تاکہ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچایا جائے
