بانی پی ٹی آئی کے ذریعے 2018 کے بعد اسٹیبلشمنٹ سیاست میں دوبارہ داخل ہوئی، احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی پی اور ن لیگ نے جمہوریت کے استحکام کے لیے چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کیا لیکن بانی پی ٹی آئی کے ذریعے 2018 کے بعد اسٹیبلشمنٹ سیاست میں دوبارہ داخل ہوئی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں گفتگو کرتے احسن اقبال نے کہا فوج کا پاکستانی سیاست میں اہم کردار ہے، پاکستان میں جمہوری استحکام کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے۔انھوں نے کہا ذمہ دار ملک کے طور پر مسائل کی نشان دہی اور حل پر توجہ کی ضرورت ہے، کوئی ایک لیڈر، پارٹی یا ادارہ پاکستان کو مشکلات سے نہیں نکال سکتا، اجتماعی طور پر جدوجہد کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا سیاسی استحکام کے بغیر معاشی ترقی نا ممکن ہے، موجودہ حکومت میں ریفارم ایجنڈے پر کام شروع کر چکے ہیں، اڑان پاکستان عوامی ترقی اور ملکی خوش حالی کا آئینہ دار ثابت ہوگا۔وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملک کو دیوالیہ کر دیا تھا، مسلم لیگ ن نے گزشتہ دور میں انتہا پسندی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا تھا، معیشت کو بحال کیا اور پاک چین کوریڈور کا آغاز کیا لیکن اس کامیاب حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ہٹا دیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا پی ٹی آئی نے 2018 کے بعد جمہوری روایات کو تباہ کیا، بانی تحریک انصاف نے چند جنرلوں سے مل کر سازش کی، پاکستان کی ترقی اور خوش حالی پر شب خون مارا گیا اور بوگس کیسوں کی بنیاد پر نواز شریف کو سزا دی گئی۔ اس موقع پر سوالات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی واپسی دہشت گردی کی دوبارہ شروعات کی بنیاد بنی، سوشل میڈیا پر اظہار رائے کی آزادی متوازن ہونی چاہیے، ترقی کے لیے تین ملکی ستون ایک پیج پر ہونے چاہیے، ایک بھی ستون کی گڑبڑ نظام کی کمزوری کی بنیاد بنتی ہے۔