مقامی چھٹیاں ختم کرنے کے خلاف تحریک چلانے کا انتباہ

  گلگت(سٹاف رپورٹر)مرکزی انجمن امامیہ نے گلگت بلتستان میں مقامی چھٹیوں کے خاتمے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مقامی چھٹیوں کے خاتمے کے نوٹیفیکیشن کو واپس نہیں لیا گیا تو تمام قانونی اور آئینی اقدامات سمیت تمام ضلعی انجمنوں کو اعتماد میں لے کر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی مرکزی انجمن امامیہ کے صدر سید شرف الدین کاظمی' جنرل سیکرٹری غلام عباس' سیکریٹری اطلاعات و نشریات کوثر حسین اور دیگر عہدیداروں نے مرکزی امامیہ مسجد گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت میں مقامی چھٹی ختم کرکے موقف اپنایا جارہا ہے کہ عوام کو صحت کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ڈاکٹرز کی ہمہ وقت ہسپتالوں میں موجودگی یقینی بنانا ہے اگر ایسا ہی ہے تو ہسپتالوں میں آوے کا آوہ بگڑا ہوا ہے۔ ادویات ناپید ہیں تمام آلات ناکارہ ہوچکے ہیں حکومت ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے کی کسی قسم کوشش نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں مقامی چھٹیوں کو کس قانون کے تحت ختم کیا گیا ہے سکولوں میں تدریسی عملے کی شدید کمی ہے۔ سینکڑوں اساتذہ گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے ہیں یکم فروری کو تعلیمی سال شروع ہوا ہے اور ابھی دو ماہ بعد درسی کتب کی فراہمی شروع ہوئی ہے۔ ایلیمنٹری کلاس کا خراب رزلٹ کو بہانہ بنا کر اساتذہ کو پریشان کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہٹ دھرمی کی روش کو چھوڈ دے اور انگریز دور سے جو قانون چلا آرہا ہے اس کی تبدیلی سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقامی چھٹیوں کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو تمام قانونی اور آئینی اقدامات اٹھائے جائیں گے اور عید الفطر کے فورا بعد تمام ضلعی انجمنوں کے اشتراک سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی