سکردو(محمد اسحاق جلال)صوبائی وزیر بلدیات حاجی عبد الحمید خان نے کہاہے کہ صوبائی اسمبلی کے حلقے بڑھانے کی کوششیں ہورہی ہیں حلقوں کی تعداد 24 سے بڑھا کر 32 کرنے پر غور ہورہا ہے۔ اسمبلی کی نشستیں بڑھنے سے علاقے میں تعمیر و ترقی کی رفتار تیز ہوگی اور علاقے میں بڑے فنڈز آئیں گے حلقوں میں اضافہ کرنا عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے کے پی این کو انٹرویو دیتے ہوئے،عبدالحمیدخان نے کہاکہ بلدیاتی الیکشن کیلئے ساری چیزیں فائنل ہوگئی ہیں رواں سال مئی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا ہدف پورا کریں گے۔ حد بندی اور حلقہ بندی کے 90 فیصد کام مکمل کرلیاگیا ہے جہاں جہاں سے حلقہ بندیوں اور حد بندیوں کے حوالے سے اعتراضات آئے تھے انہیں دور کرلیا گیا ہے ۔انشا اللہ مئی میں الیکشن کرائیں گے چیف الیکشن کمشنر سے بھی بات طے ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہیلتھ انڈوومنٹ فنڈ جلد بحال ہوگا بجٹ میں کمی کی وجہ سے فنڈ کی فراہمی رک گئی تھی۔ وزیراعلیٰ سے ہماری بات ہوچکی ہے وہ ہیلتھ انڈوومنٹ فنڈ کیلئے بجٹ کا بندوبست کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ سکردو سے خپلو تک ہائی وے بنایا جارہا ہے منصوبے پر دس ارب روپے خرچ ہونگے منصوبہ فیڈرل پی ایس ڈی پی کے تحت مکمل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ گلگت کے موقع پر میں نے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ سکردو سے خپلو تک ہائی وے بنایا جائے یہ عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے انہوں نے میری درخواست پر ماہرین کی ٹیم سکردو بھیجی، ٹیم نے ہائی وے کی تعمیر کیلئے سروے مکمل کرکے رپورٹ آگے ارسال کردی ہے انشا اللہ آئندہ سال تک منصوبے پر کام شروع ہوگا انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے حلقے میں تقریبا تین ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرائے ہیں، میرا ضمیر بالکل مطمئن ہے کہ میں نے عوام کے ساتھ کوئی خیانت نہیں کی میرے مخالفین بھی میرے ترقیاتی کاموں کے معترف ہیں، زیادہ تر پیسے تعلیم و صحت کے شعبے پر خرچ کئے علاقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا پانچ ہائیر سکینڈری سکول اور کالج بنائے خپلو ہسپتال کی اپ گریڈیشن پر دس کروڑ روپے خرچ کئے گئے چھوربٹ سکسہ میں دس بیڈ کا ہسپتال بنایا جہاں جہاں سکولز نہیں تھے سکولز بنائے، ایجوکیشن اور ہیلتھ کے شعبے کو ترجیح دی واٹر سپلائی سکیموں پر بھی کروڑوں روپے خرچ کئے گئے رابطہ سڑکیں بنائیں براہ میں نوجوانوں کو روزگار دیاگیا، براہ میں بے روزگاری ختم کردی انہوں نے کہاکہ حلقے میں بجلی گھر بنائے جارہے ہیں نئے بجلی گھروں پر ایک ارب روپے خرچ ہونگے، نئے بجلی گھروں کی تکمیل سے علاقے میں 80 فیصد لوڈشیڈنگ ختم ہوگی۔
