وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سے آخری خارجی کے خاتمے تک ملک میں آپریشن ہوتا رہے گا،کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔یہ عمران خان کا بویا ہوا بیچ ہے۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان بہترین انداز میں ملک کا دفاع کر رہی ہے۔ایک سوال کے جو اب میں کہ کے کوئٹہ کے اندر گزشتہ کئی دنوں سے لاک ڈاون ہے پر وزیر نے کہا کہ میں نے تو کوئی ایسی خبر نہیں سنی اور نہ ہی کسی اخبار میں پڑھی ہے۔کوئٹہ کے اندر پرامن ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کا خطاب انتہائی احسن تھا۔بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کے اندر امن کے لیے افواج پاکستان کے جوان قربانیاں دے رہے ہیں کیا اس سے بڑھ کر بھی کوئی کام ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک یا ڈیڑھ ماہ سے افواج پاکستان کو مسلسل کامیابیاں مل رہی ہیںجو خارجی ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے آخری خارجی کے خاتمے تک سخت اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے پاکستان کا مفاد عزیز ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو ان کا حق ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عدالتیں عمران خان سے متعلق فیصلہ کریں گی۔جو کچھ انہوں نے کیا ہے اس کی اب سزا بھگت رہے ہیں۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ صدرِ پاکستان کا خطاب آئین کی ضرورت ہے، ان کے دیئے گئے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی نہیں ہونی چاہئے تھی مگر یہ پی ٹی آئی کی روایت بن چکی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات تو کبھی ہوئے ہی نہیں تھے، میں تو پہلے بھی کہہ رہا تھا مذاکرات نہیں ہو رہے ، لوگ مانتے ہی نہیں۔
