چلاس( نمائندہ خصوصی) سربراہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ نے چلاس میں وزارتی کمیٹی کے سامنے متاثرین ڈیم اور عوام دیامر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 18ہزار ایکڑ اراضی واپڈا نے مفت لیا ہے اس کا معاوضہ فوری ادا کیا جائے۔واپڈا کے لوکل عارضی ملازمین کوسپیشل کیس یا ڈیلی ویجز پالیسی بحال کرکے فوری مستقل کیا جائے۔متاثرین کیلئے 6کنال زرعی اراضی فوری حوالا کیا جائے،چولہا پیکیج فوری ادا کیا جائے۔سی بی ایمز سکیموں پر عملدرآمد کیا جائے،متاثرین کیلئے پلاٹس جلد حوالے کیا جائے۔واپڈا اور تعمیراتی کمپنیوں سے غیر مقامی ملازمین کو فوری نکال کر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔سکیل 1سے 16تک مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے اور اور فوری ملازمتوں کو مشتہر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیم کی تعمیر کیلئے قربانی دی ہے ہمارا مذاق نہ اڑایا جائے۔31نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پر من و عن عملدرآمد ہونے تک جدو جہد جاری رہے گی ۔مزاکراتی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد المالک نے کہا کہ اگر حقوق نہیں دیے گئے اور عوام کا ریاست سے رشتہ کمزور ہوتا ہے تو اس کی زمہ داری منسٹیرئل کمیٹی ،صوبائی کمیٹی واپڈا اور حکومت پر عائد ہوگی امید ہے ان پیچیدہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے جلد از جلد عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیںگے۔
