ڈیم متاثرین کے احتجاج میں شدت، مطالبات پر حکومتی کمیٹی کی سفارشات بھی تیار

 دیامر (نمائندہ خصوصی) متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کا حقوقِ دو ڈیم بنائو تحریک 21ویں روز میں داخل ہوگیا۔متاثرین ڈیم نے دھرنے کو ڈیم انٹرنس پوائنٹ منیار منتقل کرنے کیلئے جگہ کا انتخاب کر لیا۔متاثرین ڈیم کے سربراہ مولانا حضرت اللہ نے علمادیامر اور سینکڑوں مظاہرین کے ہمراہ جمعہ کے روز ڈیم سائٹ کا ویزٹ کیا اور دھرنے کے اگلے پڑائو کیلئے جگہ کا انتخاب بھی کر لیا گیا،علما دیامر نے ڈیم انٹرنس پوائنٹ منیار کے مقام پر اگلا پڑا ڈالنے کیلئے باقاعدہ جگہ کا سلیکشن کرتے ہوئے سفید جھنڈا بھی لہرا دیا۔منیار سے ڈیم ہیڈ ورک تک صرف دو کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔ڈیم سائٹ منیار کے مقام پر گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ ،مولانا نجیب اللہ و دیگر نے کہاکہ 16تاریخ کو چلاس سے ڈیم سائٹ کی جانب لانگ مارچ کا آغاز ہوگا اور ڈیم انٹرنس پوائنٹ پر دھرنا دیکر ڈیم کے تمام تعمیراتی کاموں کو مستقل بنیادوں پر بند کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ واپڈا کے چیئرمین کی ملک دشمنی اب عیاں ہوچکی ہے اور وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ڈیم پر کام ہوں۔واپڈا کو اب ہم اپنی زمینیں اونے پونے میں فروخت نہیں کریں گے اپنے تمام حقوق لیکر دم لیں گے۔چیئرمین واپڈا دیامر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں دیامر میں اگر حالات خراب ہوئے اور کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کی تمام تر زمہ داری چیئرمین واپڈا اور ان کے حواریوں پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ڈیم متاثرین نے واپڈا آفس اور دیگر کمپنیوں کے دفاتر بند کیئے ہیں ہمارے مطالبات کی منظوری تک اگر کسی نے تالے کھولے تو وہ ذمہ دار ہوگا۔ترجمان برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دیامر کی عوام نے ملک کیلئے لازوال قربانی دی ہے ، یہاں کے مکینوں نے ملک کو روشن کرنے کیلئے  اپنی شناخت اور قبروں تک قربان کیا ہے ،خوش آئند پہلو یہ ہے کہ   علمائے کرام کی سنجیدہ قیادت تحریک کو لیڈ کر رہی، ہے، ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور ان کی کابینہ نے ہر قدم ہر موڑ پر متاثرین دیامر ڈیم کے حقوق کا دفاع کیا ہے ، وزیر اعلی کی ہدایت پر صوبائی سطح کی کمیتی تشکیل دینے کا مقصد بھی متاثرین ڈیم کے کاغذی امور میں معاونت کرنی تھی اور خوشخبری یہ ہے کہ صوبائی سطح کی کمیٹی نے " حقوق دو ڈیم بنا " تحریک کے روح رواں کی جانب سے پیش کردہ 31 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر مفصل سفارشات کو ڈرافٹ کی شکل دے کر متاثرین کے قابل عمل نکات کو موثر انداز میں  وفاقی وزارتی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کیلئے ہوم ورک مکمل کیا ہے ، وزیر اعلی گلگت بلتستان نے وفاقی حکومت کو ایک بار پھر آگاہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر وفاقی سطح کی کمیٹی کو متحرک کر کے جامع مذاکرات کا باقاعدہ آغاز کیا جائے ، ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت  چلاس میں پیدا ہونے والی صورت حال کی تفصیل سے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کو آگاہ کر چکی ہے  ، امید ہے متاثرین دیامر ڈیم کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے قابل عمل نکات پر متاثرین کے امنگوں کے مطابق عملدرآمد ہوگا ۔