چلاس (نمائندہ خصوصی) نمائندہ خصوصی متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کی حقوقِ دو ڈیم بناو تحریک بیسویں روز میں داخل ہوگئی۔وفاقی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ وزارتی کمیٹی تاحال چلاس نہیں آئی۔ جس کے باعث متاثرین نے ڈیم سائٹ کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دیدی۔ سربراہ ڈیم کمیٹی مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ واپڈا کا دہرا معیار عوام کے سامنے آچکا ہے لیکن اب عوام ہر صورت اپنے حقوق لیکر دم لیں گے۔چییرمین واپڈا کی ہٹ دھرمی سے ڈیم متاثرین 20دنوں سے سڑکوں پر ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومت بے بس نظر آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جمعہ کے روز اہم فیصلے کریں گے۔دوسری جانب واپڈا آفس اور ڈیم سائڈ پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنیوں کے دفاتر دو روز سے بند ہیں،ڈیم کے اطراف میں پریفری روڈز پر بھی کام روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے واپڈا کو روزانہ کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔کام بندش کی وجہ سے واپڈا ملازمین تھور میں محسور ہیں۔ڈپٹی کمشنر دیامر آمن و آمان کی صورتحال کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔دیامر میں بے یقینی کی سی صورتحال کا سامنا ہے ملکی ترقی کا میگا منصوبہ دیامر بھاشہ ڈیم کی تعمیر میں حائل رکاوٹیں دور نہ ہونے سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔
