جامشورو حادثہ، سندھ حکومت نے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی

سکردو (چیف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر و رکن اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ علی کاظم خواجہ سید جان علی شاہ اور ان کے رفقائے کار کی موت کے اسباب تلاش کرنے کیلئے سندھ حکومت نے جی آئی ٹی تشکیل دیدی ہے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوگی اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا ہم چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت واقعے کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کو کڑی سزا دلائے علی کاظم خواجہ ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ تھے ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جائے گا گلگت بلتستان حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ وہ علی کاظم خواجہ کو تمغہ حسن کارکردگی کیلئے نامزد کرے اس بابت پیپلز پارٹی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ چھنی رگیول میں علی کاظم خواجہ کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ علی کاظم خواجہ اور ان کے ساتھیوں کی المناک شہادت پر پوری ملت اسلامیہ سوگوار ہے حادثے کے حوالے سے اب تک کی جانے والی تحقیقات سے ہم بالکل مطمئن نہیں ہیں سندھ حکومت حادثے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے ہمیں مطمئن کرائے  انہوں نے کہاکہ علی کاظم خواجہ سید جان علی شاہ اور دیگر شہدائے اسلام کو ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا ہوگا جب تک ہم انہیں یاد نہیں رکھیں گے تب تک قومی ہیروز کو پذیرائی نہیں ملے گی اس سے قبل علی کاظم خواجہ کے خانوادے کی جانب سے اسحاق جلال نے تعزیت کیلئے امام بارگاہ چھنی رگیول آمد پر امجد ایڈووکیٹ اور پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماں کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ پسماندگان حادثے کی حقیقت جاننا چاہتے ہیں کچھ سوالات ہیں جن کے جوابات سندھ حکومت سے لئے جائیں جس گاڑی نے علی کاظم خواجہ اور ان کے ساتھیوں کی گاڑی کو ٹکر ماری اس میں چھ لوگ سوار تھے چار کہاں غائب ہیں کسی کو کچھ نہیں پتہ دو ملزمان کو ایس ایچ او نے تھانے میں رکھنے کے بجائے اپنے گھر میں بٹھایا ہوا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں بتایا جائے کہ علی کاظم خواجہ اور ان کے ساتھیوں کو حادثہ پیش آیا تھا یا واقعے کے پیچھے کچھ اور عناصر کار فرما ہیں ؟ ہم بس حقائق جاننا چاہتے ہیں اس سلسلے میں امجد ایڈووکیٹ پسماندہ خاندان کی مدد کریں