گلگت(نامہ نگار خصوصی)مقپون داس سپیشل اکنامک زون منصوبے کی عوامی شنوائی میں عمائدین نے شکایات کے انبار لگا دئے۔ گلگت بلتستان بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے دفتر میں اسپیشل اکنامک زون کے حوالے سے منعقد عوامی شنوائی میں جلال آباد۔ چھموگڑھ۔ ہراموش اور دیگر علاقوں کے عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عوامی شنوائی میں عامر عقیق خان سیکریٹری انڈسٹریز مائنز اینڈ منرلز۔ شاہد علی ڈائریکٹر جنرل بورڈ آف انوسٹمنٹ، احمد خان ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز مائنز ایند منرلز، خادم حسین ڈائریکٹر محکمہ تحفظماحولیات، محمد موسی ایڈیشنل سیکرٹری واٹر اینڈ پاور، سیکرٹری جنرل گلگت چیمبر آف کامرس کے علاوہ زوم پر سید محسن کنسلٹنٹ اسپیشل اکنامک زون شریک ہوئے۔ عمائدین نے مقپون داس منصوبے کے حوالے سے شکایات اور تحفظات کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظات دور کئے بغیر انڈسٹریل زون نہیں بن سکتا ہے جبکہ زمین کے حوالے سے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں عوامی شنوائی میں عمائدین کے تحفظات کے ازالے اور اس کے حل کے بارے رائے لی گئی اور محکمہ کی جانب سے عوامی تحفظات اور تجاویز پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا گیا کہ عمائدین کی شکایات اور تحفظات کے حوالے مستقبل قریب میں عوامی شنوائی کے مزید اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔ واضح رہے اسپیشل اکنامک زونز ایکٹ 2012 اور ایس ای زیڈ رولز 2013 کے تحت عوامی شنوائی عمل میں لائی گئی۔ متعلقہ فریقین۔ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری۔ سول سوسائٹی۔ ماحولیاتی ادارے اور ماہرین سے عوامی شنوائی میں شرکت سے متعلق کہا گیا ہے۔ ذرائع محکمہ انڈسٹریز۔ لیبر اینڈ کامرس کے مطابق سی پیک کے تحت پاکستان میں 9 اکنامک زونز تعمیر ہونے تھے جن میں سے 8 زونز کی تعمیر سے متعلق منظوری مل چکی ہے جبکہ گلگت بلتستان کے واحد مقپون داس اکنامک زون التوا کا شکار ہے۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے 7 جنوری کو مقپون داس اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ ڈھائی سو ایکڑ پر مشتمل مقپون داس اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر پر 27 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ انڈسٹریز۔ لیبر اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ ذرائع کے مطابق مقپون داس کی زمین 1993 کو وفاقی حکومت کو الاٹ ہوئی اور 2014 میں یہ زمین حکومت گلگت بلتستان کے نام الاٹ ہوئی۔ ذرائع نے مزید بتایا مقپون داس منصوبے کے حوالے سے عوامی شکایات اور تحفظات عوامی شنوائی میں واضح ہوجائے گی یا ان کا حل تلاش کیا جائے گا۔ اور عوامی شنوائی کا مقصد یہی ہے ک منصوبے کو متنازعہ بنانے سے روکا جائے۔ مقپون داس سپیشل اکنامک زون منصوبے سے 20 ہزار افراد کو ڈائریکٹ اور 2 لاکھ سے زیادہ افراد کو ان ڈائریکٹ روزگار ملے گا۔ اور زون کے ذریعے ایک کھرب سے زیادہ کی تجارتی سرگرمیاں ہونگی۔
