چلاس( نمائندہ خصوصی) متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کا احتجاج تیسرے روز میں داخل ہوگیا۔پلان بی کے تحت'' حقوق دو ڈیم بنائو'' تحریک کے سرپرست اعلی مولانا حضرت اللہ کے حکم پر دیامر بھاشہ ڈیم کے پریفری روڈز پر جاری تعمیراتی کام روکوادیا۔باب چلاس کے مقام پر شاہراہ قراقرم کے کنارے جاری احتجاجی دھرنے میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی،اور واپڈا گردی، انتظامیہ گردہ کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ حکومت جب تک تمام 31نکات پر مکمل عملدرآمد نہیں کرتا تب تک چلاس میں دھرنا جاری رہے گا اور مختلف پلان کے مطابق دھرنے کو وسعت دی جائیگی۔احتجاجی دھرنے اظہار یکجہتی کیلئے گلگت سے عوامی ایکشن کمیٹی کے زمہ داروں فدا حسین،کامریڈ باباجان،انجینئر شجاعت و دیگر نے بھی شرکت کی اور دھرنے سے خطاب کیا۔اس میں انہوں نے کہا کہ واپڈا سفید ہاتھی ہے اس سے حقوق چھین کر لیں یہ لوگ آسانی سے حقوق نہیں دیں گے،زبردستی اپنا حق چھیننا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دیامر کیساتھ ظلم ہورہا ہے اس ظلم کے خلاف عوام کیساتھ کھڑے ہیں۔دھرنے سے مولانا مالک،سراج منیر،مفتی ولی الرحمان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ادھرامیدمتحدہ دینی محاذقاضی نثارنے دھرنے کے شرکاء سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا اپناقبلہ درست کرے،عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی،ڈیم متاثرین کے تمام مطالبات جائزہیں ان کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں۔
