خپلو،علماء کا لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لئے ایک ہفتے کا الٹی میٹم

گانچھے(محمد علی عالم )خپلو شہر میں جاری بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس مسئلے پر جمعہ کے خطبات میں مختلف علمائے کرام نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو پیر تک بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کا الٹی میٹم دے دیا۔جامع مسجد چقچن میں امام جمعہ و الجماعت مولانا محمد اسحاق، خانقاہ معلی خپلو میں امام جمعہ و جماعت سید مبارک علی، امام جمعہ و جماعت جامع مسجد باقرپی گوند خپلو مولانا محسن علی اور شیخ غلام حسین نے مرکزی جامع مسجد ناصر آباد ڈنس میں جمعہ کے خطابات میں خپلو شہر میں بجلی کی بدترین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔علمائے کرام کا کہنا تھا کہ خپلو شہر میں کئی دنوں سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، جس کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ گھریلو صارفین، کاروباری افراد اور طلبہ سب ہی پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔ علمائے کرام نے متنبہ کیا کہ اگر پیر تک بجلی کے نظام میں بہتری نہ آئی تو عوامی احتجاج ناگزیر ہوگا اور سخت ردعمل دیا جائے گا۔انہوں نے حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوام کے مسائل فوری طور پر حل نہ کیے گئے تو ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔ ساتھ ہی عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے تیار رہیں۔دوسری جانب بجلی کے بحران کے باعث خپلو کے اکلوتے فلور مل میں گندم کی پسائی کا عمل گزشتہ تین دنوں سے متاثر ہے، جس کی وجہ سے شہر میں آٹے کا بھی شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔ مقامی آبادی پہلے ہی بجلی کی عدم دستیابی سے پریشان تھی، اب آٹے کی قلت نے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔واضح رہے کہ دو میگاواٹ بلے گوند کے واٹر چینل میں پیکج کی وجہ سے بجلی فراہمی معطل ہے جبکہ حلقہ ون اور حلقہ تین سے خپلو شہر کے لئے بجلی کی فراہمی کاٹ دیا گیا ہے اس وجہ سے خپلو اور گرد و نواح میں گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی فراہمی میں شدید تعطل ہے، جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عوامی سطح پر کئی بار احتجاجی آوازیں بلند کی گئی ہیں، مگر تاحال کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔