گلگت(سٹاف رپورٹر)کراچی سے آئے سیاحوں کو مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے رات 3بجے کشروٹ کے مقام پر لوٹ لیا۔ سیاحوں کی طرف سے کینٹ تھانہ میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جوٹیال اڈہ سے کار میں بیٹھ کر نپورہ جانے کے لیے کلمہ چوک کشروٹ پہنچے تو اے کے 47 کلاشنکوف کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے روک لیا۔ پولیس اہلکاروں نے 50ہزار کی رقم لوٹی اور مار پیٹ کر ہسپتال روڑ پر پھینک دیا۔ درخواست آئی جی پی سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے اس حوالے ایس ایس پی گلگت ظہور احمد نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس واقعے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ اور ملزموں کو جلد قانون کےکٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے گا اس واقعے میں جو بھی ملوث پایا گیا۔ اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔بعدازاںسیاحوں کو لوٹنے کے الزام میں تین پولیس اہلکار گرفتار کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں گلگت پولیس نے سیاحوں کو لوٹنے کے الزام میں سارگن پولیس کے تین اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔ یہ کارروائی ایک درخواست موصول ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی، جس میں متاثرہ سیاحوں نے پولیس اہلکاروں پر کلمہ چوک پر زبردستی تلاشی لینے، زدوکوب کرنے اور 50 ہزار روپے سے زائد رقم اور قیمتی اشیا چھیننے کا الزام عائد کیا تھا۔ درخواست گزار کے مطابق، یہ واقعہ کراچی سے گلگت آنے والے سیاحوں کے ساتھ پیش آیا، جو اپنے رشتہ داروں سے ملنے آئے تھے۔ اہلکاروں نے انہیں مبینہ طور پر رات گئے ہسپتال روڈ پر چھوڑ دیا۔ پولیس حکام کے مطابق، گرفتار اہلکاروں سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اور اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے اور اس قسم کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ مزید اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
