سلام آباد (بہار شاہد) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر و رکن اسمبلی امجد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ فروری میں لینڈ ریفارمز بل اسمبلی میں پیش ہونا چاہئے۔ گلگت بلتستان میں معدنیات کا ترمیمی قانون اسمبلی سے منظور نہیں ہوا۔ گلگت بلتستان کو حقوق و اختیارات ملنے کے وقت سابق حکومت نے غداری اور سودا کیا ۔ پیپلز پارٹی نے لینڈ ریفارمز بل کی شرط پر معاہدہ کیا اور حکومت میں شمولیت اختیار کرلی۔ یہ باتیں انہوں نے اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مسائل کے اوپر سٹیک ہولڈرز کا متفق ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ سابق حکومت کے دور میں نہ صرف سٹیک ہولڈرز ایک پیج پر تھے بلکہ نیشنل سیکورٹی کونسل کی جانب سے بھی عبوری صوبے کی منظوری دیدی گئی تھی۔ میں ذاتی طور پر عبوری صوبے کیلئے تیار تھا کیونکہ آئینی سفر کا سنگ بنیاد رکھنا ناگزیر ہے انھوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعلیٰ خالد خورشید اور تحریک انصاف نے اس معاملے پر مکمل غداری والا رویہ اپنایا اور عبوری صوبے کو روکے رکھا۔ ہمارا بنایا ہوا ڈرافٹ خالد خورشید نے دبائے رکھا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چار جماعتیں ہیں جن کا انتخابات میں مقابلہ ہونا ہے جن میں تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کے علاوہ موجودہ ہم خیال گروپ بھی ہے جن کی حکومت ہے۔ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی حق ملکیت کے نعرے کے ساتھ میدان میں جائے گی۔پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے بھی اس بابت ہمارے اوپر دبائو ہے کہ حق ملکیت پر کام کب ہونا ہے۔
