سکردو (چیف رپورٹر) تھرمل بجلی کا منصوبہ ایک بار پھر ناکام ہوگیا جس پر عوام کا پارہ ہائی ہوگیا تاجروں نے تھرمل بجلی کو پیسے ہضم کرنے کا بہانہ قرار دیا اور کہاہیکہ سکردو اس وقت بدستور اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے بجلی کی صورت حال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے پانچ سے چھ گھنٹے بجلی فراہم کرنے کی دعویدار حکومت شہریوں کو ڈیڑھ گھنٹے بھی بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے پیسے خواہ مخواہ ضائع کئے جارہے ہیں انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہر نے کہاہیکہ تھرمل بجلی کے نام پر عوام کو محض چونا لگایا جارہا ہے انہیں بے وقوف بنایا جارہا ہے خدا گواہ ہے کہ سکردو میں بجلی کی پیداوار میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے بجلی کی اعصاب شکن لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے سرکاری کھاتے میں سب کچھ اچھا ہے کہ رپورٹ ہوگی مگر عوام کو بجلی نہیں مل رہی ہے اور یہ سوفیصد حقیقت ہے تاجر لوڈشیڈنگ سے شدید متاثر ہورہے ہیں ہم نے تجویز دی تھی کہ جنریٹرز کے پیسے پاور ہاسز کی خراب مشینوں کی مرمت پر خرچ کئے جائیں بعض حلقوں نے ہماری باتوں کا مذاق اڑایا اور یہ لوگ کہنے لگے انجمن تاجران بجلی بحران کا خاتمہ نہیں چاہتی ہے اس لئے ہم خاموش ہوگئے اور آج بجلی کی صورت حال سب کے سامنے ہے مگر ذمہ دار حلقے لمبی تان کر سوگئے ہیں۔وزیراعلی کے کوارڈینیٹر مبشر حیدر نے کہاہیکہ جب بجلی کے حوالے سے وفاقی سطح پر بڑی بیٹھک ہوئی ہے تو اس کے ثمرات عوام کو ملنے چاہیں وزیراعلی نے ڈیزل جنریٹرز چلنے کے باوجود عوام کو بجلی نہ ملنے کی شکایات کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے اور انہوں نے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کردئیے ہیں میں نے بھی ان کی ہدایات پر قائم مقام ڈپٹی کمشنر سکردو سے رابطہ کرکے صورت حال سے آگاہی حاصل کرلی ہے کوشش ہوگی کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ بجلی فراہم کی جائے اور ان کی مشکلات دور کی جائیں کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلی حاجی گلبرخان شریف النفس انسان ہیں وہ بلتستان کے حوالے سے بہت ہی سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں انہوں نے ہم سے کہاکہ وہ بلتستان کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ہمیں وزیراعلی سے فائدہ اٹھانا چاہیئے وزیراعلی نے جنریٹرز چلنے کے باوجود عوام کو بجلی نہ ملنے کی عوامی شکایات کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے انہوں نے کہاکہ بجلی بحران آج کا پیدا کردہ نہیں یہ برسوں سے موجود ہے ماضی کی حکومتوں سے کوتاہی رہ گئی اس لئے بجلی بحران تاحال ختم نہیں ہوسکا ہماری حکومت کی کوششوں سے کچھ پاور پراجیکٹس پر بڑی پیش رفت ہورہی ہے جب یہ بڑے بجلی گھر بنیں گے تو بحران میں کسی حدتک کمی آئے گی باقی ہم انجمن تاجران سے بھی رابطے میں ہیں سب سے ملکر ہم بجلی بحران کے مستقل خاتمے کیلئے جامع منصوبہ بنائیں گے ایسی حکمت عملی بنائیں گے کہ جس کے تحت بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہوسکے سنجیدہ کوششیں کی جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہ ہو عوام مطمئن رہیں ہم کم از کم کوئی کمزوری نہیں دکھائیں گے انہوں نے کہاکہ میرا اپنا بھی تعلق میڈیا سے رہا ہے میڈیا کی مثبت اور تعمیری تنقید کو ہم سر خم تسلیم کریں گے خاص کر ان صحافیوں کی خبروں کا خصوصی نوٹس لیں گے جن کی خبروں میں ان کا اپنا کوئی ذاتی مقصد شامل نہیں ہوتا۔
