گلگت(پ ر)عوامی ایکشن کمیٹی نے ینگ ڈاکٹرز ایوسی ایشن کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطالبات جائز ہیں فوری منظور کئے جائیں ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کی کال دی تو عوامی ایکشن کمیٹی ساتھ کھڑی ہوگی،چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان احسان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے صرف دو سال کنٹریکٹ ملازمت کرنے والے ڈاکٹروں کو ریگولر کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن حکومت اس اعلان پر بھی عملدرآمد کرنے میں ناکام ہے۔ گلگت بلتستان کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی ہے جس کے لئے ہمارا مطالبہ ہیکہ حکومت تمام ینگ ڈاکٹرز کو مستقل ملازمت فراہم کرے اور تمام بیروزگار فارغ التحصیل ڈاکٹرز کو مستقل روزگار فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی کمی کو دور کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے ڈاکٹرز کو ملنے والا اہم پیکیج(ہیلتھ ریفارمز الاونس)کو فیڈرل حکومت کے احکامات کے مطابق فریز کیا گیا ہے اس کو بحال کروایا جائے تا کہ ڈاکٹرز گلگت بلتستان میں کام کرنے کو ترجیح دیں ۔ہاوس جاب اور ایف سی پی ایس ٹریننگ پر معمور نوجوان ڈاکٹرز کے لیے بروقت تنخواہوں کی ادائیگی اور ان کی رہائش کے لئے ہاسٹل کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے ھیلتھ رسک الاونس کی فراہمی کا جو وعدہ کیا گیا تھا اس کو پورا کیا جائے۔گلگت بلتستان کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور دیگر ایمرجنسی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔۔ امراض قلب کے لئے تعمیر شدہ واحد سرکاری ہسپتال میں ہنگامی بنیادوں پر مشینری کو نصب کرکے ہسپتال کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے تاکہ انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی، فالج کا ایمرجمسی علاج، بائی پاس آپریشن اور اوپن ہارٹ سرجری کے ذریعے امراض قلب کا علاج معالجہ گلگت بلتستان میں ممکن بنایا جا سکے.ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات فوری منظور نہیں کئے گئے تو عوامی ایکشن کمیٹی ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج میں ساتھ کھڑی ہوگی۔
