ایک ارب بیس کروڑ میں کھٹارہ جنریٹر کرائے پر لانے والوں کا احتساب ہوگا، معاون خصوصی

 گلگت(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلات ایمان شاہ نے سیکرٹری برقیات ثنا اللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی حاجی گلبر کی حکومت میں تاریخی کام ہوئے ہیں سردیوں کے تین مہینوں میں ڈیزل جنریٹرز چلانے کیلئے 47 کروڑ روپے مختص کئے گئے جن میں سے چار اضلاع میں تھرمل جنریٹرز چلاکر بجلی فراہم کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر غلط ہے  70 کروڑ روپے خرچ کرکے گلگت میں آدھہ گھنٹہ بجلی دی جاتی ہے فیک خبریں پھیلا کر عوام کو حکومت کے خلاف کرنے کے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت شہر میں اس وقت چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے اس بات کو تسلیم کیا جائے کہ بہتری آئی ہے اگر کسی کو حاجی گلبر خان سے تکلیف ہے تو ہمارے پاس اس کا علاج نہیں ہے ماضی میں سپیشل لائنوں کے ذریعے اشرافیہ کو بجلی فراہم کی جارہی تھی اور آج سیکریٹری برقیات ثنا اللہ نے پہلی مرتبہ غریب اور امیر میں فرق ختم کردیا ہے تاکہ اس امیرزادے کو بھی اس بات کا احساس ہو کہ ماضی کی حکومتوں نے بجلی کے منصبوں پر کیوں توجہ نہیں دی سپیشل لائنوں کے خاتمے کے بعد محکمہ برقیات نے نظام کو بہتر اور شفاف بنایا ہے جس پر محکمہ برقیات کے حکام داد کے مستحق ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت نے 1 ارب بیس کروڑ روپے خرچ کرکے کرائے پر ڈیزل جنریٹرز لائے تھے اور 65 کروڑ روپے میں 16 میگاواٹ تھرمل جنریٹرز خریدنے کے منصوبے کو ختم کیا گیا جس کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں کرائے کے کھٹارہ جنریٹرز پر قوم کے پیسے ضائع کرنے والوں پر کڑا احتساب ہوگا اور وہ قانون کے شکنجے میں آئیں گے معاون خصوصی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی کرپشن اور گند حاجی گلبر خان کی حکومت  پر ڈالنے کی کوشش نہ کی جائے حاجی گلبر خان کی حکومت نے گلگت ،بلتستان میں ماضی کی حکومتوں کے گند صاف کرتے ہوئے عوام کو بھر پور ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے اور کامیاب بھی ہورہی ہے بہترین حکمت عملی کے تحت صوبائی حکومت نظام چلارہی ہے اس موقع پر سیکریٹری برقیات ثنا اللہ نے کہا کہ ماہ صیام سمیت سردیوں کے ان تین مہینوں میں عوام کو تھرمل جنریٹرز کے زریعے گلگت چلاس سکردو اور ہنزہ میں بجلی کی فراہمی کیلئے 47 کروڑ روپے مختص ہیں جس میں سے فیول مارکیٹ ریٹ کے مطابق خرید کر استعمال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ تھرمل جنریشن کو شفاف بنانے کیلئے ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے سٹیک ہولڈرز پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے اور بھر پور شفافیت کے ساتھ تھرمل جنریشن فراہم کی جارہی ہے سیکرٹری برقیات نے کہا کہ بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے زیر تعمیر پاور کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی گئی ہے گلگت اور چلاس میں پاور کے مزید پانچ منصوبے امسال مکمل ہونگے جبکہ بلتستان میں بھی منصوبے پائپ لائن میں ہیں انہوں نے کہا کہ نلتر سولہ میگاواٹ منصوبہ مئی کے آخر تک مکمل ہوگا اور جون سے بجلی سسٹم میں شامل ہوگی جس کے بعد گرمیوں کے سیزن کیلئے گلگت میں بجلی سرپلس ہوگی انہوں نے کہا کہ گلگت میں اگر گرمیوں میں بجلی سرپلس ہوئی تو قریبی اضلاع کو بھی مہیا کی جائیگی ثنا اللہ نے کہا کہ ہینزل پاور منصوبہ ایکنک سے منظوری کے مرحلے میں ہے آئندہ ایک ہفتے میں اس بات فیصلہ ہوگا کہ اس منصوبے کو 20 میگاواٹ ہی کرنا ہے یا 40 میگاواٹ کرنا ہے منصوبہ ایکنگ کے فورم پر ہے امید ہے جلد اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہوگا جبکہ وزیراعظم کے اعلان کردہ سولر انرجی منصوبے کی فیزبلٹی رپورٹ تیار ہوئی ہے آئندہ چند روز  میں پی سی ون منظور ہوگا اور رواں سال نومبر تک یہ منصوبہ مکمل ہوگا جس کے بعد گلگت بلتستان میں بجلی بجران پر قابو پانے میں مدد ملے گی انہوں نے کہ گلگت بلتستان میں محکمہ برقیات کے شعبے میں جدید اصلاحات متعارف کراتے ہوئے ای بلنگ کا نظام لارہے ہیں جس سے بجلی صارفین کو آسانی ہوگی جبکہ آن لائن بل پیمٹ سسٹم کو متعارف کرایا گیا ہے سیکریٹری ثنا اللہ نے کہا کہ محکمہ برقیات میں لائن لاسز کو دور کرنے اور بلنگ کی ریکوری کیلئے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے منصوبے کو بھی وسعت دی جارہی ہے انشا اللہ محکمہ برقیات کو عوام کے تعاون سے مثالی ادارہ بنائیں گے