گلگت(پ ر)سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ(ن)گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پچھلے چار سالوں سے گلگت بلتستان کے عوام کا بدترین استحصال کیا جارہا ہے بنیادی انسانی ضرورتوں کیلئے عوام ترس رہے ہیں بجلی،پانی اور ہسپتالوں میں دوائی صرف حکومتی مراعات یافتہ طبقوں تک محدود ہوچکی ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کیلئے سابق 16 ماہ کی وفاقی حکومت اور موجودہ وفاقی حکومت کے عوامی فلاحی اقدامات علاوہ صوبائی حکومت نے تماشائیوں والا کردار ادا کیا ہے۔ہنزہ کے عوام باشعور شہری ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان اس عوامی احتجاجی دھرنے اور عوامی مطالبات کے ساتھ کھڑی ہے اور نااہل صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے۔انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیوں اور سیر سپاٹوں سے ٹائم نکال کے عوامی مطالبات حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرےں اور گلگت بلتستان کے وسائل کو عوام پر خرچ کرنے کی پالیسی پر 100 فیصد عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہنزہ کے عوام نے اس سخت سردی کے موسم میں احتجاجی دھرنا دیکر اپنا عوامی حق بھرپور استعمال کیا ہے باشعور قوم کی یہی نشانی ہے۔مسلم لیگ(ن)نے ہنزہ کو ضلع بنایا، گوجال کو سب ڈویژن اور شمالی کو تحصیل بنایا۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے خصوصی طور پر پینے کے صاف پانی کا پروجیکٹ دیا۔گلگت بلتستان میں بدترین لوڈ شیڈنگ میں فوری ریلیف کیلئے 100 میگاواٹ کا سولرمنصوبہ دیا۔40 میگاواٹ کا عطا آباد کا پروجیکٹ دیا۔مسلم لیگ(ن)کو موقع ملا تو ہنزہ کے عوام کی حقیقی معنوں میں خدمت جاری و ساری رکھیں گے۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن)ہمیشہ ہنزہ کے عوام ساتھ کھڑی رہی ہے۔حکومت ہو یا اپوزیشن عوام کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ دوسری سیاسی جماعتوں کی طرح زبانی جمع خرچ سے کام نہیں لیا۔انہوں نے کہاکہ آج پورا گلگت بلتستان بنیادی انسانی ضرورتوں سے محروم ہوچکا ہے۔سابقہ چار سالوں میں گلگت بلتستان کو چالیس سال پیچھے دھکیلا گیا ہے۔بنیادی انسانی ضرورتوں کیلئے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں ہونے والے احتجاج سابق اور موجودہ صوبائی حکومت کے خلاف ریفرنڈم سے کم نہیںہے۔
