سکردو(چیف رپورٹر)سابق گورنر راجہ جلال حسین مقپون نے پی ٹی آئی سے نظریں چرانے کیلئے دوست احباب سے صلاح مشورے شروع کرلئے، وہ بیک وقت پیپلز پارٹی اسلامی تحریک اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطے میں ہیں۔ذرائع کے مطابق ان تینوں جماعتوں میں سے کس جماعت میں شامل ہونا ہے ؟ان کی پہلی ترجیح پاکستان پیپلز پارٹی ہے سکینڈ اور تھرڈ آپشن کے طورپر وہ پاکستان مسلم لیگ ن اور اسلامی تحریک کی طرف دیکھ رہے ہیں ذرائع کے مطابق راجہ جلال حسین مقپون کو پی ٹی آئی کی قیادت نے پہلے صوبائی صدارت دی پھر انہیں گورنر شپ دی مگر جب سے وفاق میں حکومت تبدیل ہوئی سابق گورنر سیاسی سرگرمیوں خاص طور پر پی ٹی آئی کی تمام سرگرمیوں سے لا تعلق ہوگئے یہاں تک کہ اپنی بلڈنگ میں موجود پی ٹی آئی کا دفتر بھی ختم کردیا جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کے کارکنان پارٹی اجلاس ہوٹلوں میں منعقد کرتے رہے، کئی بار ٹائیگرز نے راجہ جلال سے درخواست کی کہ وہ پارٹی معاملات میں دلچسپی لیں اور کارکنوں کی حوصلہ افزائی کریں مگر انہوں نے ٹائیگرز کی ایک نہ سنی ،ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی میں شمولیت کی صورت میں سکردو حلقہ نمبر1 سے راجہ جلال آئندہ الیکشن میں پی پی پی کے متوقع امیدوار ہونگے گورنر پہلے اپنے بیٹے سید توقیر مہدی شاہ کو ٹکٹ دلانے کی کوشش کریں گے بیٹے کو ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں وہ راجہ جلال کو میدان میں اتاریں گے۔ سابق گورنر کو پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر بشارت ظہیر کا راستہ روکنے کیلئے پیپلز پارٹی میں لایا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق گورنر کی پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور اسلامی تحریک کے قائدین سے متعدد بار ملاقات ہوچکی ہے ان ملاقاتوں میں کئی فارمولے زیر غور لائے گئے اس طرح راجہ جلال عنقریب پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دیں گے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت بھی سابق گورنر کی ایک ایک سرگرمی کو نوٹ کررہی ہے اور عنقریب پی ٹی آئی کی قیادت کی طرف سے بھی کوئی بڑا فیصلہ متوقع ہے دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و صوبائی وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل سے راجہ جلال کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ راجہ جلال سے گورنر سید مہدی شاہ رابطے میں ہیں ہمارا ان سے باضابطہ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے، پیپلز پارٹی میں متعدد مقتدر سیاسی شخصیات شامل ہورہی ہیں جن کے ناموں کا اعلان جلد سامنے آجائیگا ادھر اسلامی تحریک کے سینئر رہنما شیخ احمد ترابی نے کہاکہ سابق گورنر راجہ جلال سے رابطے جاری ہیں ان سے بات چیت چل رہی ہے انشا اللہ اچھا بریک تھرو ہوگا