سکردو(چیف رپورٹر)ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر سید علی رضوی نے کہاہے کہ ہمارے سامنے اقتدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو رجیم چینج کے دوران ہم حکومت لینے کی پیشکش قبول کرتے اور اس وقت حکومت کے مزے لے رہے ہوتے ہمارے سامنے اقتدار کی نہیں اقدار کی اہمیت ہے جہاں غلط ہوگا آواز بلند کریں گے ہمیں آواز بلند کرنے کیلئے کسی کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں ہوتی پارا چنار کی صورتحال پر کراچی میں دھرنا دینے پر اعتراض کرنے والے آئندہ سندھ کے کسی شخص کے قتل پر گلگت بلتستان میں واویلا نہ کریں آپ جب ذوالفقار علی بھٹو بے نظیر بھٹو کی یاد گلگت بلتستان میں مناسکتے ہیں تو کیا ہم اپنے پارا چنار کے بھائیوں کو کراچی میں دھرنا دیکر یاد نہیں کرسکتے ؟ اگر ہمارا طرز عمل غلط ہے تو آپ اپنے طرز عمل پر کیا کہتے ہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم مظلوموں کے ساتھی ہیں ظالم کے خلاف ہر وقت کھڑے ہوئے ہیں جب آپ کے لیڈر کو قتل کردیا گیا تو ہم اس وقت بھی سڑکوں پر نکلے ہیں ہمارے لئے یہ کوئی معنی نہیں رکھتا کون کس جماعت تنظیم یا گروہ سے ہے ہم یہ دیکھتے ہیں کہ مظلوم کون اور ظالم کون ہے ؟ ظالم کے خلاف قیام کرنا اور مظلوموں کا ساتھ دینا ہماری جماعت کا منشور ہے آپ کل تک جس نظام کے خلاف بات کررہے تھے آج اسی نظام میں شامل ہوکر لوٹ مار کا بازار گرم کررہے ہیں ہمیں آپکا ماضی بھی یاد ہے جب تین تین لاکھ روپے لیکر اساتذہ کی نوکریاں بیچی جاتی تھیں ہم سے نہ چھیڑا جائے تو بہتر ہے ورنہ بات بہت دور نکلے گی جب ہم نے آپ سے کچھ نہیں کہا ہے تو آپ کو مظلوموں کے حق میں دئیے گئے دھرنے پر بھی اعتراض نہیں کرنا چاہیئے کراچی میں آپ کا مکروہ چہرہ سب نے دیکھ لیا ہے کل تک آپ جمہوریت کے چمپیئن بنے بیٹھے تھے مگر آج آپ نے کراچی میں جاری پرامن دھرنے پر دھاوا بول کر اپنی اصلیت ثابت کردی دھرنے میں موجود پرامن لوگوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کرکے آمریت کی بدترین مثال قائم کردی انشا اللہ اس کا بدلہ ہم آئندہ آنے والے وقتوں میں لیں گے ہم کراچی میں آپ کے مہمان تھے بجائے مہمانوں سے چائے پانی کا پوچھا جاتا ان پر اندھادھند شیلنگ کرکے دنیا کو حیراں کردیا مہمانوں کا استقبال شیلنگ سے کیا گیا مگر ہم آپ کا استقبال گلگت میں ہمیشہ پھولوں سے کرتے رہے تھے یہی آپ اور ہمارا فرق ہے ہم مظلوموں کے ساتھی ہیں اور آپ کرپٹ عناصر ظالموں کے سرپرست ہیں آپ اقتدار کیلئے کچھ بھی کرتے ہیں ہم عوامی حقوق کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے لوگ ہیں پارا چنار کی صورتحال پر پورے ملک میں دھرنے جاری ہیں آپ کو اپنے شہر میں دھرنے پر تکلیف کیوں ہوئی ؟ کیا دھرنے پر دھاوا بولنا جمہوریت ہے ؟ کیا یہی آپکی حکمرانی ہے ؟ کراچی کے غیرت مند لوگوں نے سندھ حکومت کے عزائم خاک میں ملا دئیے اور شیلنگ کے باوجود دھرنا جاری رکھ کر پیغام دیا کہ ہم دھونس دھمکیوں سے مرعوب ہونے والے نہیں ہمارے پرامن دھرنے پر دھاوا بولنے کیلئے گلگت بلتستان کی زمین بھی تنگ کردیں گے۔
