پاراچنار پر سیاست ہورہی، ایم ڈبلیو ایم کے پی حکومت کیوں نہیں چھوڑتی، امجد ایڈووکیٹ

سکردو(محمد اسحاق جلال)پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ کراچی میں پارا چنار کی صورتحال پر جاری دھرنے میں بیٹھے شرکا ء پر طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہئے تھا پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے دھرنا والوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ایکشن کسی بھی صورت میں نہیں ہونا چاہئے  تھا مگر دوسری ایم ڈبلیو او کا طرز سیاست بھی سمجھ سے باہر ہے یہ لوگ حکومت میں بھی رہنا چاہتے ہیں اور اپوزیشن بھی کررہے ہیں ایم ڈبلیو ایم کو حکومت یا اپوزیشن میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا دونوں چیزیں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں  ،کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایم ڈبلیو ایم والے یہ دھمکی کیوں نہیں دیتے ہیں کہ پارا چنار کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو وہ کے پی حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے اگر انہوں نے ایسی کوئی دھمکی دی تو پی ٹی آئی والے سیدھے ہو جائیں گے ریاست پر بھی دبا ئوبڑھے گا اس وقت پارا چنار کے لوگ ہی قربانی کا بکرا بنے ہوئے ہیں پارا چنار اور کرم ایجنسی میں صرف شیعہ نہیں اہلسنت برادری کے لوگ بھی متاثر ہورہے ہیں اگر پارا چنار میں کوئی ائیرپورٹ ہوتا تو وہاں کے لوگ کبھی بلیک میل نہ ہوتے پارا چنار کے نام پر اس وقت ہر طرف سے سیاست ہورہی ہے ہم چاہتے ہیں کہ پارا چنار کے مسئلے کا حل نکالا جائے اور اس علاقے کے نام پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہرگز نہیں ہونی چاہئے ایم ڈبلیو ایم آج ہی عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کرے کل سے ہم بھی ان کے دھرنوں میں شریک ہونگے عمران خان اور علی امین گنڈاپور میٹھے اور باقی سب کڑوے یہ منطق سمجھ سے باہر ہے پارا چنار میں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے اس کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے مگر ایم ڈبلیو ایم علی امین گنڈاپور کو کچھ کہنے کیلئے تیار ہی نہیں ہے بتایا جائے کہ سندھ میں احتجاج کرنے سے علی امین گنڈاپور کی صحت اور سیاست پر کیا اثر پڑے گا ؟ دوہرا معیار اپنانے سے نتائج کبھی نہیں ملیں گے اس میں دو رائے نہیں کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کسی بھی صورت میں نہیں ہونی چاہئے دھرنے لاہور اسلام آباد گلگت سمیت پشاور میں بھی جاری ہیں وہاں کچھ نہیں ہوا ہے تو کراچی میں بھی کچھ نہیں ہونا چاہئے تھا انہوں نے کہاکہ اس وقت سیاسی نظام جمود کا شکار ہے اس کی وجہ ملک کی داخلی صورت حال ہے بدقسمتی سے اس وقت جمہوری نظام کمزور ترین سطح پر ہے غیر جمہوری روایات اور اقدار فروغ پار ہی ہیں جو کسی بھی صورت میں ملکی مفاد میں نہیں ہے عمران خان اور ان کے ساتھی حد سے زیادہ بڑھ گئے جس کا نقصان لامحالہ سیاسی اور جمہوری نظام کو پہنچ رہا ہے پی ٹی آئی فورا ایکشن پر اتر آتی ہے ریاست پر چڑھائی کرتی ہے اس نے جمہوری اقدار اور روایات کا کبھی خیال نہیں رکھا جس کا سب سے بڑا نقصان جمہوری اقدار اور روایات کو پہنچا۔