معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ کا کلچرل سرگرمیوں میں بے حیائی کی حوصلہ شکنی پر زور

معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ کا کلچرل سرگرمیوں میں بے حیائی کی حوصلہ شکنی پر زور

گلگت: معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ حالیہ دنوں ایک کلچرل پروگرام میں شریک ہوئے تھے، جو ایک مقامی گلوکار اور گلوکارہ کی سرگرمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس پروگرام کے مواد کا علم نہیں تھا اور وہاں پہنچنے کے بعد یہ احساس ہوا کہ انہیں اس پروگرام میں شرکت سے گریز کرنا چاہیے تھا۔ ان کے ساتھ جی ڈی اے کے افسر عارفبھی موجود تھے۔

ایمان شاہ نے کہا کہ ہمارے علاقے کی مخصوص روایات اور ثقافت ہے، اور اس سے ہٹ کر ہونے والی کسی بھی سرگرمی کی وہ مذمت کرتے ہیں اور اس کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔

انہوں نے گلوکار کا نام لیے بغیر گلوکارہ کے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں جو اس طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں، کیونکہ ان سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گلگت بلتستان کا کلچر نہیں ہے کہ ثقافت کے نام پر ایسی سرگرمیاں کی جائیں جو بے حیائی کا سبب بنیں۔

قائداعظم گیمز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں پر تحفظات

ایمان شاہ نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی قائداعظم گیمز پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سپورٹس کے نام پر گلگت بلتستان سے کچھ بچیوں کو بھیجا گیا، اور وہاں ایسی سرگرمیوں کی اطلاعات اور تصاویر موصول ہوئی ہیں جو قابلِ مذمت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپورٹس اور کلچر کے نام پر کچھ مافیا اس قسم کی سرگرمیاں کر رہے ہیں، اور میڈیا سمیت تمام طبقوں کو ان کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔

والدین کو بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی تاکید

ایمان شاہ نے ہنزہ اور غذر کے بالائی علاقوں کے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں، خاص طور پر بچیوں، پر خصوصی توجہ دیں اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت گلگت بلتستان ایسے واقعات کی مذمت کرتی ہے ۔

انہوں نے سول سوسائٹی، میڈیا، وکلا اور علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ ان غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔

تعلیم کے نام پر شہروں میں جانے والے بچوں پر نظر رکھنے کی ضرورت

ایمان شاہ نے کہا کہ والدین اگر اپنے بچوں کو تعلیم کے نام پر بڑے شہروں میں بھیجتے ہیں تو ان پر نظر رکھیں تاکہ وہ کسی غلط راہ پر نہ چلیں۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات نے گلگت بلتستان کے ثقافتی اور اخلاقی اقدار کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا .