گلگت بلتستان میں معدنیات کی لیز پر پابندی ختم کردی گئی

گلگت (پ ر) گلگت بلتستان حکومت نے معدنیات کے شعبے میں ترقی اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کردیا۔جس کے تحت صوبائی حکومت نے منرل ٹائٹلز پراسیسنگ پر سے پابندی اٹھا لی اور آن لائن سسٹم متعارف کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی گلگت بلتستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، گلگت بلتستان کابینہ کے 11ویں اور 14ویں اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں، معدنیات کی پروسیسنگ پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے، جو کہ 4 مارچ 2021 کو نافذ کی گئی تھی۔مزید برآں، معدنیات کی گرانٹ اور انتظام کے موجودہ مینوئل سسٹم کو جدید آن لائن سسٹم میں منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد معدنیات کے شعبے میں شفافیت اور تیزی سے کام کو یقینی بنانا ہے۔نیا آن لائن سسٹم 6 جنوری 2025 سے فعال کر دیا جائے گا، اور اس تاریخ سے معدنی عنوانات کے لیے درخواستوں پر پابندی کا خاتمہ تصور کیا جائے گا۔ اس نئے نظام کے تحت، تمام نئی درخواستیں صرف سرکاری ویب پورٹل کے ذریعے قبول کی جائیں گی۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 4 مارچ 2021 سے پہلے جمع کی گئی درخواستوں کو قانون اور رولز کے مطابق پہلے پراسیس کیا جائے گا،اس کے بعد آن لائن سسٹم سے وصول ہونے والی درخواستوں پر پراسیس شروع ہوگی۔تمام درخواستوں پر گلگت بلتستان مائننگ کے رعایتی قواعد 2016 ،2019 اور 2024 کی ترامیم کے مطابق کارروائی کی جائے گی تاکہ قانونی اور شفاف عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔گلگت بلتستان حکومت نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقدام معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جی بی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ لیز کے عمل میں شفافیت لانے کے لیے درخواستوں کی وصولی کا عمل آن لائن کر دیا گیا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ای مائننگ کے نئے طریقہ کار کے تحت 6 جنوری 2025 سے درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے ایک پورٹل بھی متعارف کرایا گیا ہے، جہاں درخواست دہندگان اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔فیض اللہ فراق نے مزید کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی خصوصی کاوشوں کی بدولت مائننگ پالیسی کو شفاف بنایا گیا ہے، جس کا مقصد سرمایہ کاروں کے لیے آسانی پیدا کرنا اور علاقے کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔