شغرتھنگ شاہراہ زندگی اور موت کا مسئلہ، تاخیری حربے برداشت نہیں کرینگے،اپوزیشن لیڈر

سکردو(چیف رپورٹر)صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم نے شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہاہیکہ بلتستان دشمن لابی شاہراہ شغرتھنگ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کررہی ہے جو کسی بھی صورت میں قابل برداشت فعل نہیں ہے شغرتھنگ شاہراہ ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اس اہم شاہراہ کو پس منظر میں ڈالنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شغرتھنگ شاہراہ ہماری سابقہ حکومت کا اہم منصوبہ تھا جس پر محض اس لئے کام نہیں کیا جارہا ہے کہ اس کو ہم نے میچور کروایا تھا اور وفاق سے منظور کروایا تھا موجودہ چیف سکریٹری ابرار احمد مرزا کا بھی ہم شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بھی اس کلیدی شاہراہ کی تعمیر کو یقینی بنانے اور پی سی ون کی ریویژن میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا مگر یہ کونسی بات ہے کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک لابی شروع سے سرگرم عمل ہے کیا یہی عمل  حکمرانی کے زمرے میں آتا ہے ؟ ہم کبھی کوئی منفی سیاست نہیں کرتے جو لوگ اچھے کام کرتے ہیں ان کی تعریف بھی کریں گے شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربوں سے بلتستان کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے عوام سمجھتے ہیں کہ بلتستان کے ساتھ ہر وقت ناروا سلوک کیا جاتا ہے اور اس ریجن کے عوام کو اربابِ اختیار انسان ہی سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں جب تک شغرتھنگ شاہراہ پر کام شروع نہیں کریں گے ہم خاموش نہیں رہیں گے انہوں نے کہاکہ بلتستان اور استور کے عوام کیلئے شاہراہ شغرتھنگ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس کو التوا میں ڈالنے والے دشمن ملک کے آلہ کار ہیں یہ شاہراہ نہ صرف سیاحتی اور تجارتی اعتبار سے اہم ہے بلکہ دفاعی نقظہ نظر سے بھی اس شاہراہ کی بہت بڑی اہمیت ہے اب بتایا جائے کہ اس اہم شاہراہ کی تعمیر میں تاخیری حربے استعمال کرنے والے وطن کے وفادار ہوسکتے  ہیں یا غیروں کے ایجنٹ ؟ انہوں نے کہاکہ شاہراہوں کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر کسی بھی صورت میں نہیں ہونی چاہیئے کیونکہ ان کی تعمیر سے علاقہ ترقی کرے گا لوگ خوشحال ہونگے لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔