شہید بینظیر کی قربانی سے جمہوریت مضبوط ہوئی، سعدیہ دانش

گلگت (پ ر) ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ 27 دسمبر 2007 ہمیشہ ملک کی تاریخ میں ایک المناک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں۔ وہ اپنی اعلی سیاسی بصیرت، مسلسل جدوجہد اور بہترین قیادت کی مہارت کی وجہ سے منتخب ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئین کی مضبوطی اور بالادستی کے لیے جیل کی صعوبتوں تک برداشت کی انہوں نے مزید کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی شہادت سے پیدا ہونے والا خلا پاکستان کی سیاست میں کبھی پورا نہیں ہوگا اور ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے دی گئی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ڈپٹی سپیکر سعدیہ دانش نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو اپنے مشن میں آخری لمحے تک ثابت قدم رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید بی بی کا مشن ایک جمہوری نظام قائم کرنا اور ایک ایسے معاشرے کی تشکیل تھا جو ہمارے قائد محمد علی جناح کے خیالات پر مبنی ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک عظیم اور مثالی رہنما تھیں جنہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی وراثت سنبھالی اور ایک جمہوری پاکستان کے مشن کو پورا کرنے میں اپنا حصہ ڈالا۔انہوں نے مزید کہا  کہ تمام مشکلات کے باوجود شہید بینظیر بھٹو نے اداروں کی طاقت کو فروغ دینے، آئین کی بالا دستی کے لیے اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کی۔انہوں نے کہا کہ ان کے وژن پر عمل پیرا ہو کر ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا جا سکتا ہے اور لوگوں کو غربت، بے روزگاری اور ناانصافی سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے شہید بینظیر بھٹو کے مشن کو جاری رکھا ہے اور ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہم ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے نظریے کی پیروی کرتے ہوئے ہم اس ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر لے جا سکتے ہیں۔