گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سویٹ ہوم دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سویٹ ہوم میں موجود مستحق بچوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان بچوں کو تمام درکار سہولیات کی دستیابی یقینی بنائیں گے۔ پی سی 1- کے مطابق درکار فرنیچر اور دیگر چیزوں کی خریداری کے عمل کو تیز کریں۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ کو ہدایت کی کہ سویٹ ہوم کی بلڈنگ کاکام پی سی 1- کے مطابق جلد مکمل کریں۔ ناقص پی سی1- کی وجہ سے اکثر منصوبوں کو ریوائز کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے مفاد عامہ کے منصوبے التواء کا شکار رہتے ہیں۔ متعلقہ محکمے پی سی 1- کی تیاری میں تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھیں تاکہ منصوبوں کے ریویژن کے کلچر کو ختم کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سویٹ ہوم کے بچوں کا سہولیات کی عدم دستیابی پر احتجاج کرنے کی نوبت نہیں آنی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ نے سویٹ ہوم میں بچوں کے احتجاج کرنے کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی شفاف انکوائری کرائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ سویٹ ہوم جیسے ادارے کو مثالی ادارہ بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر بیت المال کو ہدایت کی کہ صوبے کو ملنے والے حصے میں نادار اور مستحق افراد کی علاج اور ادویات کا زیادہ حصہ مختص کیا جائے تاکہ مستحق افراد کو بہتر طبی سہولیات میسر آسکیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سویٹ ہوم میں موجود بچوں سے ملے، ان کے مسائل دریافت کئے اور ان میں تحائف تقسیم کئے۔اس موقع پر صوبائی سیکریٹری سوشل ویلفیئر، ڈائریکٹر بیت المال اور محکمہ مواصلات و تعمیرات عامہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو سویٹ ہوم کے تعمیراتی کام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ادھر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سیلاب سے زمین کے کٹائو کی روک تھام کیلئے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کیلئے وفاقی حکومت کا منصوبہ لاگت 8 ارب کی عملدرآمد کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے بیشتر اضلاع سیلاب سے کٹائو کا شکار ہیں جس کی روک تھام کیلئے حفاظتی اقدامات لازمی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے منظور کردہ 8 ارب کا یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس منصوبے کو عملی جامع پہنانے میں غیر ضروری تاخیر سے اجتناب کیا جائے۔ اس منصوبے کی کنسلٹنسی کیلئے متعلقہ فرم کو تمام اضلاع میں مختلف ٹیموں کے ذریعے مختصر دورانیے میں کنسلٹنسی مکمل کرنے کا پابند بنایا جائے۔ کنسلٹنسی کیلئے ٹائم لائن کا تعین کرکے آئندہ ایک ہفتے میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو آگاہ کیا جائے۔ سیلابی کٹائو کی روک تھام کے اس منصوبے میں 60 فیصد سکیموں کا تعین متعلقہ حلقے کے ممبران کی مشاورت سے کیا جائے جبکہ 40 فیصد کا تعین واٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے ہوگا۔ منتخب ممبران اسمبلی محکمے کی جانب سے متعین کردہ معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 دنوں میں سیلاب سے کٹائو کی روک تھام کے منصوبوں کی ترجیحی لسٹ محکمے کے پاس جمع کرائیں گے تاکہ ان کی فزیبلٹی کرائی جاسکے۔
