سکردو(چیف رپورٹر)ٹنلز بنائو زندگی بچائو مہم کے سلسلے میں گلگت سے پانچ روز قبل سکردو کیلئے پیدل نکلنے والے طلبا روندو ڈمبوداس پہنچ گئے روندو پہنچنے پر ہزاروں لوگوں نے طلبا کا فقید المثال استقبال کیا اور انہیں کندھوں پر بٹھاکر ٹنلز اور شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر کے حق میں زبردست نعرے بازی کی علاقے کے لوگوں نے طویل مسافت طے کرکے روندو پہنچنے والے طلبا کے پائوں کے بوسے لئے اور انکے حق میں ڈمبوداس بازار میں بڑا اسٹیج سجایا روندو کے قرب وجوار سے بھی بڑی تعداد میں لوگ قومی جدوجہد میں روندو پہنچنے والے طلبا کے دیدار کیلئے ڈمبوداس بازار میں پہنچ گئے تھے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما نجف علی، سید نذر عباس کاظمی اور دیگر ذمہ داران بھی سکردو سے کئی کلو میٹر طے کرکے روندو پہنچ گئے جنہوں نے گلگت سے پیدل سفر کرکے روندو پہنچنے والے طلبا کو ہار پہنائے نجف علی نے کہاکہ قوم طلبا کی مقروض بن گئی انہوں نے ٹنلز کی تعمیر کیلئے طویل مسافت پیدل چل کر طے کی یہ احسان بلتستان کے عوام زندگی بھر نہیں بھولیں گے گلگت سے پیدل چل کر روندو پہنچنے والے طلبا نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا اور کہاکہ ہمارے مارچ کا مقصد صرف ٹنلز بنوانا نہیں ہم چاہتے ہیں شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر بھی جنگی بنیادوں پر شروع کی جائے ٹنلز کو بناکر شغرتھنگ شاہراہ کو پس منظر میں ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے آج تک ہمارا نعرہ تھا ٹنلز بنائو زندگی بچائو اب اس نعرے میں ایک اور نعرے کا اضافہ کردیا گیا ہے وہ نعرہ یہ ہوگا کہ "ٹنلز بنائو زندگی بچائو" ٹنلز کے ساتھ شغرتھنگ شاہراہ بنائو " ہم پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ گئے ہیں اب کوئی ٹنلز کے نام پر ہمیں بے وقوف نہیں بناسکتا ٹنلز اور شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
