ڈاکٹروں کی ٹرانسفر،پوسٹنگ پالیسی پیش کرنے کا حکم

 گلگت(پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے کہاکہ شگر، کھرمنگ، روندو، یاسین، گوریکوٹ، داریل اور تانگیر کے 30بیڈ ہسپتالوں کو مکمل فعال بنانے کیلئے محکمہ صحت کو جامع سفارشات (پی سی ون) تیار کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے جس میں تاخیر ہورہی ہے۔ آئندہ ایک ہفتے میںان 30بیڈ ہسپتالوں کو مکمل فعال بنانے کیلئے حتمی سفارشات جلد تیار کریں اور ان سفارشات پر تفصیلی بریفنگ دی جائے۔وزیراعلیٰ کی زیرصدارت ہیلتھ سٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہوا جس میںوزیر اعلیٰ نے 250بیڈ ہسپتال سکردو او رپی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں جاری ترقیاتی کام پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد پی ایچ کیو ہسپتال کے تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کیلئے خود دورہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبائی سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ ڈاکٹروں کی ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسی کو حتمی شکل دے کر آئندہ کابینہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کریں۔ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے اور ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے چلاس 300بیڈ ہسپتال کے پی سی ون کو 30جنوری 2025 تک مکمل کرنے اور میڈیکل و نرسنگ کالج کے پی سی ون کو15جنوری2025 تک حتمی شکل دینے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سرکاری ملازمین کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے تمام سرکاری ملازمین کے انشورنس کافیصلہ کیا ہے اس حوالے سے سیکریٹری صحت اور سیکریٹری سروسز آئندہ کابینہ اجلاس میں پالیسی تیار کرکے منظوری کیلئے پیش کریں۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان نے کہا کہ  بلتستان میں کینسر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے کینسر کے مریضوں کابنیادی علاج کیلئے آر ایچ کیو ہسپتال سکردو میں کینسر یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیاہے اس یونٹ کو ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ سے منسلک کرنے کیلئے کمیٹی سفارشات تیار کرکے آئندہ اجلاس میںپیش کریں۔وزیر اعلیٰ نے سوست ہنزہ اور نگر کے ہسپتالوں کو بھی فعال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان ہسپتالوں کیلئے درکار ضروری سٹاف کو ایس پی ایس کے تحت بھرتی کرنے کیلئے سفارشات تیارکی جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے ضلعی ہیڈکوارٹرز ، ریجنل ہسپتالوں اور صوبائی ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایمرجنسی کو فری کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے، جس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے سیکریٹری صحت اقدامات کریں۔ وزیر اعلیٰ نے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری اور ترسیل کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے ہسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ سرکاری ہسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری اور سپلائی کے عمل کا ازسر نو جائزہ لے کر بروقت ادویات کی سپلائی یقینی بنانے کیلئے پالیسی تیار کریں۔ادھروزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے شیرقلعہ میں ایک میگاواٹ پاور پروجیکٹ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت زبانی دعوئوں کے بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ جلد غذر کا تفصیلی دورہ کرکے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے ہدایات دوں گا۔ ہماری حکومت نے بجلی کے منصوبوںکو ٹارگٹ کرکے ٹائم لائنز کا تعین کیا اور ان منصوبوں کی ہنگامی بنیادوں پر تکمیل کو یقینی بنارہے ہیں۔ پاور کے اے ڈی پی منصوبوں کے علاوہ پی ایس ڈی پی منصوبوں پر بھی کام شروع ہورہا ہے جس سے گلگت  بلتستان سے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوگا۔ شارٹ ٹرم پالیسی کے تحت وزیر اعظم پاکستان کے اعلان کردہ 100 میگاواٹ سولر پاور پروجیکٹ کو جلد عملی جامہ پہنایا جارہاہے۔ مفاد عامہ کے مختلف منصوبوں کے پی سی فورز وفاقی حکومت کے پاس منظوری کے منتظر ہیں۔ ہم نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ ان پی سی فورزکی منظوری دی جائے تاکہ تعمیر ہونے والے منصوبوں سے عوام مستفید ہوسکے۔ صحت، بجلی اور تعلیم کے جو منصوبے مکمل ہوئے ہیں ان کو فوری طور پر فعال بنانے کیلئے ایس پی ایس کے تحت ضروری سٹاف کی بھرتیوں کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بہت جلد غذر کا تفصیلی دورہ کروں گا۔ شیرقلعہ سے پاور ہائوس تک روڈ کا منصوبہ آئندہ سال کے اے ڈی پی میں شامل کیا جائے گا۔شیرقلعہ 10 بیڈ ہسپتال کو فعال بنانے کیلئے ضروری سٹاف کی بھرتیاں ایس پی ایس کے تحت کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے شیرقلعہ ایک میگاواٹ پاور پروجیکٹ کا افتتاح کیا اور محکمہ برقیات کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔