گلگت(خصوصی رپورٹ)اپوزیشن ممبران کے احتجا ج کے باوجود گلگت بلتستان اسمبلی نے اکثریت رائے سے وزیراعلیٰ کے تنخواہ،مراعات اورالائونس کے بل میںترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت اب وزیراعلیٰ کوسالانہ دس کروڑروپے کے صوابدیدی فنڈزملیں گے،پیر کے روزجب گلگت بلتستان اسمبلی کااجلاس شروع ہواتوسپیکر نذیراحمدایڈووکیٹ نے ایوان کوبتایا کہ اسمبلی نے وزیراعلیٰ کی تنخواہ ،مراعات اورالائونس کے بل میں گزشتہ اجلاس میں کثرت رائے سے ترمیم کرکے گورنرکوبھجوادی تھی مگر گورنر نے اس بل کواس اعتراض کے ساتھ واپس بھجوادیا ہے کہ بل میں وزیراعلیٰ کے صوابدیدی فنڈزکی مالیت کاتعین نہیں کیاگیا ہے وزیرقانون غلام محمد نے ایوان کوبتایا کہ چونکہ سابقہ بل میںصوابدیدی فنڈزکاتعین نہیں کیاگیا ہے اب بل میں صوابدیدی فنڈزکاتعین کیاگیاہے۔اب بل میں صوابدیدی فنڈزکاتعین کرکے دوبارہ ایوان میں پیش کرناچاہتے ہیں سپیکر نذیراحمدایڈووکیٹ کی جانب سے اجازت ملنے پر وزیرقانون غلام محمد بل ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مختلف اضلاع کادورہ کرکے اعلانات کرتے ہیںاسی طرح ناداراورمستحق مریض اورطلباء وزیراعلیٰ سے امدادکی اپیل کرتے ہیں مگروزیراعلیٰ کے پاس فنڈزنہیںہوتے ہیں اس لئے ہم نے وزیراعلیٰ کی تنخواہ مراعات اورلائونس کے ایکت2021کے سیکشن13میں ترمیم کی ہے اوروزیراعلیٰ کاصوابدیدی فنڈ50لاکھ روپے سے بڑھاکردس کروڑروپے کردیا ہے سابق وزیرقانون سیدسہیل عباس نے کہا کہ دس کروڑروپے بہت بڑی رقم ہے اس کو کم کرکے دوکروڑروپے کیا جائے ہم بھی ساتھ دیں گے۔سابق وزیرخزانہ جاویدعلی منوانے کہا کہ گلگت بلتستان میں بائیس بائیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ہسپتالوں میں ادویات موجود نہیں ہیں عوام یوکرین کی خراب گندم کھانے پرمجبور ہیں اس لئے دس کروڑ کی بجائے پچاس لاکھ سے بڑھا کرڈیڑھ کروڑکردیاجائے۔پی پی کے جمیل احمد نے کہا کہ دس کروڑ روپے کم رکھاگیا ہے اس میں مزید اضافہ کیاجائے۔کلثوم فرمان نے کہاکہ صحت کارڈکوبھی بحال کیاجائے ۔کرنل(ر)عبیدنے کہا کہ ہم وفاق کے بجٹ پر گزارہ کرتے ہیں پہلے وزیراعلیٰ کاصوابدیدی فنڈپچاس لاکھ روپے تھا اب دس کروڑکرنامناسب نہیں ہے قائدحزب اختلاف کاظم میثم نے کہا کہ ہم دس کروڑروپے کی حمایت نہیںکرسکتے ہیں۔بحث کے بعدسپیکر نذیراحمد ایڈووکیٹ نے ایوان میں رائے شماری کرائی توحکومتی ممبران نے بل کی منظوری کی حمایت میں ہاتھ کھڑے کردیئے جبکہ اپوزیشن ممبران نے بل کی مخالفت کی جس پرسپیکر نے کثرت رائے سے بل کی منظوری کااعلان کردیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ حاجی گلبرخان نے کہا ہے کہ گلگت سکردوروڈکے مسئلے کاہمیں احساس ہے ہم نے اس مسئلے پرچیئرمین این ایچ اے اوروفاقی وزیرمواصلات سے بات کی ہے گلگت سکردوروڈپرساتھ جگہوں پرسلائیڈنگ کے علاقوں میںاوپن ٹنل یعنی آرسی سی چھت بنانے کے لئے چودہ ارب کاپی سی ون بناکے وفاق میںپلاننگ میں جمع بھی کرادیا ہے ۔وزیراعظم جب گزشتہ دنوںیہاں تشریف لائے تو ہم نے ان سے بھی گزارش کی کہ گلگت سکردوروڈکاپی سی ون کی فوری منظوری کے لئے احکامات جاری کریں۔انہوں نے پیر کے روزایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ وفاق کے پاس ہے اورایک دودن میںحل ہونے والامسئلہ نہیں ہے مگرہم پوری کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پورے گلگت بلتستان میں بجلی کابحران ہے مگراس کاذمہ دارہم نہیں ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہم نے اقتدارسنبھالتے ہی بجلی کے منصوبوں پرتوجہ دی اوربجلی کے جاری منصوبوں کے لئے فنڈزفراہم کئے جس کی وجہ سے کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور کچھ منصوبے تکمیل کے مراحل میںہیں۔انہوں نے کہا کہ نلترپاورہائوس کامیں نے تین دفعہ دورہ کیا نلترپاورہائوس کامنصوبہ گزشتہ پندرہ سال سے التواکاشکارہے کمپنی نے بغیرکسی ٹینڈر کے ٹھیکہ حاصل کیا اورکروڑوں روپے وصول کرنے کے باوجود کام نہیں کیا اب ہم اس کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کررہے ہیںایپکس کمیٹی میں سیکرٹری واٹراینڈپاور نے کمپنی کومزید وقت دینے کی بات کی مگرمیں نے مخالفت کی کمپنی کوتین دفعہ ٹائم بھی دیا اورپیسے بھی دیئے مگر پھر بھی کام نہ ہوسکااب کابینہ میں اس پر بات کرکے قانونی کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ا سمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے لائونسزکامسئلہ حل کریںگے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے اسلام آبادمیں سرکاری گاڑیوں پرپتھرائوکیاتھا اس لئے گرفتارہوئے ہیں۔اس سے قبل علی اکبر رجائی نے کہا کہ گلگت سکردوروڈ کوموت کاکنواں بنایاگیا ہے ایف ڈبلیواووالوں سے اتناتوپوچھاجائے کہ ناقص کام کیوں ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اس سٹرک پرملوپہ کے علاقے میں لوگ کلمہ پڑھتے ہوئے گزرتے ہیں ہم کب تک اس سٹرک پرحادثے کاشکارہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کرتے رہیں گے۔قائدحزب اختلاف کاظم میثم نے کہا کہ گلگت سکردوروڈقاتل شاہراہ بن چکی ہے آئے روزاس سٹرک پرحادثات ہوتے ہیں جوذمہ دارہیں وہ احساس نہیں کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں کے گھروں میںجنازے گئے ہیں اورہم آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں۔
