چلاس (نامہ نگار) متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کر دیا۔ متاثرین نے واپڈا اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ چلاس کے مقام پر متاثرین ڈیم نے چولہا ادائیگیوں، واپڈا ملازمین کی مستقلی اور 2010کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کیلئے روڈ بلاک کیا۔متاثرین نے کہا کہ واپڈا اور انتظامیہ فوری طور پر چولہا ادائیگیوں کو یقینی بنائیں۔متاثرین کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر تعمیرات بشیر احمد خان،امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی محمد نسیم،اقبال ،محمد افضل،نور محمد،عطا اللہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا اپنا قبلہ درست کرے اور متاثرین ڈیم کے تمام مطالبات حل کرے ورنہ احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھا دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ واپڈا ڈیم متاثرین پر ظلم کررہا ہے اور پراجیکٹ میں ملازمین کیساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔انتظامیہ بھی دوغلی پالیسی سے باز آئے۔چلاس میں رات گئے تک دھرنا جاری رہا اور درجنوں مظاہرین نے کفن پہن کر دھرنے میں شرکت کی۔روڈ کی بندش سے ہزاروں مسافر پریشان ہیں تاہم آخری لمحات تک جاری مزاکرات میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے اور متاثرین بدستور اپنے مطالبات پر عملدرآمد پر بضد ہیں۔
