گلگت میں بجلی بحران کے خاتمے کی امیدوں کا فیوز اڑ گیا

 گلگت( نامہ نگار)نلتر 16میگاواٹ کو 31 دسمبر تک مکمل کرنے اور گلگت شہر میں لوڈشیڈنگ کی کمی کے حکومتی دعوے غلط ثابت ہوئے، سردی کے باعث نلتر پاور ہاوس پر  کنکریٹ کا کام روک دیا گیا۔ 2012 میں شروع ہونے والا اہم منصوبہ 2024 میں بھی مکمل نہ ہوسکا۔ منصوبہ اپریل 2025 تک مکمل ہوگا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے دعوی کیا تھا کہ اس سال دسمبر کے اخر تک نلتر 16 میگاواٹ پاور پروجیکٹ پر کام مکمل ہوگا اور اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی جائیگی۔ جس سے گلگت شہر میں لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی۔ جبکہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے خود اس اہم منصوبے کا دورہ کرکے ہرصورت رواں سال مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیںلیکن اس اہم منصوبے پر پچھلے ایک ہفتے سے کنکریٹ کا کام روک دیا گیا، جس باعث یہ اہم منصوبہ ایک بار پھر التو کا شکار ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹر نعمت خان سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس وقت نلتر میں شدید سردی ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر چکا ہے جس باعث کنکریٹ کا کام روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف کیمیکلز استعمال کرکے دیکھا لیکن کام کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے تھے اس سردی کے موسم میں اگر کنکریٹ کا کام کیا گیا تو مستقبل میں کام خراب ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ فروری میں جب موسم نارمل ہوجائے گا تو دوبارہ کام شروع کیا جائے گا اور یہ منصوبہ اپریل 2025 تک مکمل ہوگا۔