گلگت (سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ایجوکیشن فیلو شپ پروگرام بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے بد انتظامی کے مرتکب آفیسران کے خلاف جی بی سول سرونٹ ای اینڈ ڈی رولز کے تحت سخت تادیبی کارروائی کی ہدایت کی ہے ایجوکیشن فیلوشپ پروگرام بند کرنے سے 1200 نئے تعینات اساتذہ بیروزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ گلگت بلتستان سے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کو محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں ایجوکیشن فیلوز کی بھرتی کے حوالے سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جی بی تعلیم کی ترقی کے لئے ایجوکیشن فیلو پروگرام شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد پورے گلگت بلتستان میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنا تھا، خاص طور پر ان دور دراز علاقوں کو ترجیح دینا تھا جہاں شرح خواندگی بہت کم ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مطلوبہ ہیومن ریسورس کی تقسیم سے متعلق شکایات موصول ہونے پر، اس موضوع پر محکمہ تعلیم کی بریفنگ 29 نومبر 2024 کو وزیر اعلی جی بی کے دفتر میں طلب کی گئی تھی جس میں ڈائریکٹر جنرل سکول ایجوکیشن اور ڈائریکٹر ایجوکیشن دیامر ریجن نے وزیر اعلی کو گلگت بلتستان کے سکولوں میں ان فیلوز کے طریقہ کار اور تقسیم کے بارے میں بتایا۔ تاہم، متعلقہ افسران ان فیلوز کے طریقہ کار اور تقسیم کے معیار کی وضاحت اور جواز پیش کرنے سے قاصر تھے۔ وزیر اعلی، جی بی نے ایجوکیشن فیلوز کی غیر منصفانہ تقسیم پر سخت مایوسی کا اظہار کیا کیونکہ پروگرام کا مقصد بنیادی طور پر دور دراز علاقوں کی ضروریات کو پورا کرنا تھا، تاہم محکمہ تعلیم بنیادی ہدف/مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ محکمہ تعلیم کی ناقص منصوبہ بندی اور بدانتظامی کو ظاہر کرتا ہے جس کی وجہ سے ناانصافی اور عوامی ناراضگی اور سرکاری فنڈز کا ضیاع ہوتا ہے۔ خط میں وزیر اعلی جی بی نے ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر اس منصوبے کو بند کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی ہے کہ بد انتظامی کے مرتکب افسران کے خلاف جی بی سول سرونٹ (ایفشینسی اینڈ ڈسپلن) رولز 2011 کے تحت سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ گلگت بلتستان حکومت نے اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے ایجوکیشن فیلوز کے نام پر 1200 اساتذہ کو ٹیسٹ انٹرویوز کے ذریعے سے ایک سال کے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا تھا۔ 2 ماہ قبل 700 اساتذہ کو تربیت دے کر سکولوں میں بھیج دیا گیا تھا جبکہ 5 سو اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری تھا۔
