ہربن دھرنا:احتجاج ختم ،شاہراہ قراقرم پر ٹریفک بحال

 چلاس(نمائندہ خصوصی) ہربن بھاشہ کی عوام نے اپنے مطالبات کے حل کیلئے گزشتہ روز سے ہربن کے مقام پر دھرنے کے باعث شاہراہ قراقرم پر گزشتہ 36 گھنٹوں سے ٹریفک معطل رہی ،مظاہرین نے مذاکرات کامیاب ہونے پر احتجاج ختم کرتے ہوئے شاہراہ قراقرم پر ٹریفک بحال کی۔ ٹریفک معطل ہونے سے گلگت بلتستان سے اسلام آباد راولپنڈی اور راولپنڈی سے گلگت بلتستان آنے والے ہزاروں  مسافر، بچے، خواتین اور سینکڑوں مال بردار گاڑیاں پھنسے رہے۔متاثرین نے واپڈا اور انتظامیہ سے زمینوں کے معاوضے کی ادائیگیوں سمیت دیگرمطالبات  حل کرنے کا مطالبہ سامنے رکھا۔مظاہرین کی جانب سے شاہراہ قراقرم کی بندش اور مطالبات پر واپڈا، ضلعی انتظامیہ اپر کوہستان و دیامر ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمے داروں نے ہربن بھاشہ کمیٹی ممبران اور عمائدین کیساتھ مزاکرات کیئے۔ مذاکرات میں ہربن بھاشہ کے عمائدین  نے 14 نکات پر مشتمل مطالبات مذاکراتی کمیٹی کے سامنے رکھے جس پر مزاکراتی کمیٹی نے سنجیدگی سے غور کیا۔ مذاکرات میں عمائدین کو بتایا گیا کہ زمینوں کی ادائیگیوں کے لیے درکار مطلوبہ رقم کلکٹر و ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان کو ادا کی ہے، اپر کوہستان انتظامیہ لینڈ ایکوزیشن قانون کے مطابق  مقررہ وقت میں ادا کرے گی، زیرو پوائنٹ سے بصری  تک زمینوں کے معاوضہ جات کے معاملات گرینڈ جرگہ اور کمیٹی کے ذریعے حل کیے جائیں گے  عمائدین کو بتایا گیا کہ اپر کوہستان میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہونے ہیں اس کیلیے ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان کے ذریعے واپڈا کو آگاہ کیا جائے گا ، اجلاس کو بتایا گیا کہ واپڈا دیامر بھاشا ڈیم میں کوہستان کے دس مستقل جبکہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے ساتھ کوہستان کے 358 ملازمین کام کر رہے ہیں، واپڈا کے ساتھ آیندہ ملازمتوں میں مقامی نوجوانوں کو ہی ترجیحی دی جائے گی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل منیجر دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ نے کہا کہ جائز مطالبات کو متعلقہ انتظامیہ کے ذریعے مشاورت سے حل کیا جائے گا،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا سرور شاہ نے کہا کہ جتنے بھی مسائل مستقبل میں درپیش ہوں گے ان کو بذریعہ کمیٹی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا، شاہراہ قراقرم کی بندش سے ہزاروں مسافر کو مشکلات درپیش ہوتے ہیں، اسطرح مسائل حل نہیں ہوتے، اس سے قبل ترجمان واپڈا نے ہربن احتجاج پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا اور انتظامیہ نے اپر کوہستان کے عمائدین کے تمام مطالبات پر کئی مرتبہ جرگے کیے ہیں،،عمائدین اور کمیٹی ممبران کے جائز مطالبات تسلیم کئے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد جاری ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ واپڈا، کنسلٹنٹس اور دیگر کنٹریکٹر کے ساتھ  مقامی افراد بڑی تعداد میں ملازمت کر رہے ہیں۔مقامی نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر نوکریاں دی جارہی ہیں،ہربن بھاشہ عمائدین کے ساتھ مذاکرات میں واپڈا کی جانب سے جنرل منیجر دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ انجینئر نزاکت حسین، گرینڈ جرگہ کی طرف سے معاون خصوصی برائے معدنیات مولانا سرور شاہ،حاجی جیل خان ،مولانا عزیز الرحمان اور نمبردار رحمت شکوار ، ڈپٹی کمشنر  کلکٹر اپر کوہستان طاہر اقبال،ڈی آئی جی دیامر استور ریجن فرخ رشید،،چیف انجینئر ڈیم نعیم قادر منگی، اسسٹنٹ کمشنر چلاس اور اسسٹنٹ کمشنر اپر کوہستان سمیت عمائدین ہربن بھاشہ نے مزاکرات میں شرکت کی ۔