گلگت(پ،ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ لینڈ ریفارمز گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ سابق حکومتوں میں لینڈ ریفارمز کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا، اسلامی تحریک کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گلبر خان نے کہا کہ لینڈریفارمز کے ذریعے ہماری حکومت زمینوں کی ملکیت قانونی طریقے سے عوام کو دے رہی ہے۔ اس حوالے سے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد لینڈ ریفارمز ایکٹ تیار کیا ہے۔تاہم اس ایکٹ پر مزید مشاورت کے لئے بھی تیار ہیں کیونکہ لینڈ ریفارمز کے حوالے سے ایک تاریخی اور انقلابی اقدام ہونے جارہا ہے ،وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلتستان کے علماء سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو لینڈ ریفارمز ایکٹ پر بریفنگ دینے اور مشاورت کرنے کیلئے متعلقہ کمیٹی بلتستان میں موجود ہے۔ اگراس ایکٹ کے حوالے سے کوئی مثبت تجاویز آتی ہیں تو ان تجاویز کو بھی ایکٹ کا حصہ بنانے کے بعد اسمبلی میں پیش کریں گے تاکہ تمام سٹیک ہولڈرز کے تحفظات کا ازالہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ لینڈ ریفارمز ایکٹ سے لینڈ مافیا ز کو نقصان ہوگا جبکہ گلگت بلتستان کے عوام کو اس ایکٹ سے فائدہ ہوگا۔ ہم سیاسی مخالفین سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ منفی سیاست کے بجائے گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد میں لینڈ ریفارمز کے حوالے سے مثبت کردار ادا کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گلگت بلتستان میں زمینوں کی ملکیت قانونی طریقے سے عوام کو دی جارہی ہے جو یہاں کے عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ کے حوالے سے اسلامی تحریک سے بھی مکمل مشاورت کی جائے گی ۔ حکومت منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ ہمارامقصد گلگت بلتستان کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود ہے۔ سردیوں میں بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے وزیر اعظم پاکستان کو سولر منصوبوں کی سفارش کی تھی لیکن منصوبوں میں تاخیر ہوئی ہے۔ زیر تعمیر پاور منصوبوں کی تکمیل کیلئے ٹائم لائنز پر عملدرآمد یقینی بنایا جارہا ہے۔ گلبر خان نے کہا کہ کے آئی یو میں فیسوں کے معاملے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جارہا ہے جس کیلئے وزیر اعظم پاکستان کو کونسل فنڈ سے ایک ارب روپے فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے امید ہے جلد درکار فنڈز انڈومنٹ کیلئے منتقل کئے جائیں گے۔
