اپوزیشن کو مزید ٹینشن دیں گے، معاون خصوصی اطلاعات

گلگت (پ ر) معاون خصوصی اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ نے کہا ہے کہ حادثاتی طور پر سیاست میں آنے والے لوگوں کو صوبائی حکومت کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے، جعفر شاہ اور مرزا حسین کسیاتھ بہت اچھی وابستگی تھی، انہوں نے سیاست میں لوہا منوایا مگر جاوید منوا اور سہیل عباس نوکری کے قابل لوگ ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے چند ناسمجھ لوگ اپنے آپ کو سقراط سمجھتے ہوئے یہ خیال کرتے ہیں کہ گلبر حکومت نا کام ہو گئی، مگر ان ناسمجھ لوگوں کو کیا پتہ تھا کہ مختصر مدت میں جو کامیابیاں صوبائی حکومت نے حاصل کیں وہ پچھلی حکومتوں نے 15 سالوں میں حاصل نہیں کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال کے دورانیہ میں گندم سبسڈی اور پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لئے خصوصی بجٹ مختص ہوا اور ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے سالانہ بجٹ میں بھی اربوں کا اضافہ ہوا، اس لحاظ سے ہماری حکومت، وفاقی حکومت کے شکر گزار ہے ، جنہوں نے گلگت بلتستان کے مسائل اور حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ مختص کیا۔ انشا اللہ اپوزیشن کو جواب ریلیف اور ترقی سے دینگے تاکہ یہ لوگ مزید ٹینشن کا شکار ہوں۔ وزیر اطلاعات نے مذید کہا کہ حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے تاریخ میں پہلی دفعہ 10 کروڑ کا انڈومنٹ فنڈ رکھا اور Accrediatation کے عمل سے گزارنے کے بعد ورکنگ جرنلسٹ اور میڈیا انڈسٹری مستفید ہونگے اور اس عمل کو مکمل شفافیت سے تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں امن برقرار رکھنے کے لئے میڈیا مثبت کردار ادا کرے اور سوشل میڈیا کے منفی استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔ متنازعہ اور منفی مواد شیئر کرنے والے قانون کے شکنجے میں آئینگے اور کڑی سزا دی جائے گی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بدامنی گلگت بلتستان کے کسی بھی ضلع میں ہو گی اس پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کوئی رکاوٹ اس حوالے سے برداشت کی جائے گی۔ صوبائی حکومت کی 10 ماہ کی کارکردگی اپوزیشن کو ہضم نہیں ہو رہی۔ انکا کہنا تھا کہ 2004 سے بلدیاتی الیکشن نہیں ہو پا رہے تھے، لیکن ہماری حکومت نے اس معاملے کو سنجیدہ لیتے ہوئے اقدامات اٹھائے ہیں اور بلدیاتی الیکشن نومبر تک ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی بحران کو جلد ختم کرنے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اکتوبر تک 28 میگاواٹ سسٹم میں شامل ہوگی۔ جبکہ سابقہ تین حکومتوں کے ادوار میں 10 میگاواٹ تک بھی سسٹم میں شامل نہیں کرواسکے۔انہوں نے کہا کہ بجلی بل ناہندگان سے ریکوری کرنے کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کی ہم اچھے ایجنڈے اور وطن عزیز کے لئے ہمہ وقت کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔لوگ اگر اسکو سہولت کاری سمجھتے ہیں تو ہمیں یہ سہولت کاری منظور ہے اور ہم افواج پاکستان اور ریاستی ادروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔