گلگت (پ ر)چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ سردار محمد شمیم خان نے نئے ہوائی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے جاری کیس میں سول ایوی ایشن کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلی سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم اپیلٹ کورٹ میں گلگت شہر میں نئے ہوائی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے کیس زیر سماعت ہوئی۔گزشتہ پیشی پر چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ سردار محمد شمیم خان نے سول ایوی ایشن حکام کو حکم دیا تھا کہ ہوائی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے جامع رپورٹ اگلی سماعت میں پیش کی جائے۔مورخہ 26جون کو ہونے والی سماعت میں سول ایوی ایشن حکام نے تکینکی وجوہات کو بنیاد بنا کرہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے مختص اراضی کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور رپورٹ پیش کرنے والے حکمنامے کی تعمیل بھی نہیں کی جس پر چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے سول ایوی ایشن حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے حکم دیاکہ اگلی سماعت میں رپورٹ پیش کی جائے اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔یاد رہے قبل ازیں سول ایوی ایشن کی جانب سے دینور (سلطان آباد)اور جگلوٹ کو ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے موزوں قرار دے کر 27 مارچ 2024 کو ٹینڈر طلب کیا گیا تھا تاہم اس بات کا تعین نہیں کیا گیا تھا کہ مذکورہ دونوں سائٹس میں سے کس جگہ پر ہوائی اڈہ تعمیر کیا جائے گا ,اس حوالے سے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے حکام کی جانب سے رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔ معزز عدالت نے رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا تھاکہ کسی ایک جگہ کا تعین کیا جائے جہاں پر ہر قسم کے جہاز آسانی سے اتر سکے۔اس ضمن میں سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے رپورٹ جمع کرانے کی سپریم اپیلٹ کورٹ کو یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی۔
