گلگت(پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان جسٹس علی بیگ نے ایف سی این اے کے زیر اہتمام نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے استحکام کےلئے ہمیں تمام تر ذاتی مفادات اور تعصبات سے بالاتر ہو کر پر امن ماحول کے قیام اور اپس بھائی چارگی کو فروغ دینا ہوگا گلگت بلتستان پاکستان کا وہ خطہ ہے جو دفاعی، سیاحتی اور جغرافیائی اعتبار سے اہمیت اور منفرد مقام رکھتا ہے یہاں پر قانون کی بالادستی کے لئے عدالتیں آذاد اور خودمختار فیصلوں پر یقین رکھتی ہے جو عدلیہ کا بنیادی مقصد ہے مزید گلگت بلتستان کے عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں مقدمات کو کٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے تمام ججز کو یکم جولائی تک 2021 تک کے تمام کٹیگریز کے مقدمات کو نمٹانے کا حکم دے چکے ہیں اور عملدرآمد بھی ہو رہا ہے یہ مشاہدات اور مفروضات حقیقت کے برعکس ہے کہ انصاف میں تاخیر ہوتی ہیں اور اس میں عدالت کو قصوروار تصور کیا جاتا ہے حالانکہ انصاف کی فراہمی میں وکیل اور سائل کا اہم کردار ہوتا ہے انکے تعاون کے بغیر انصاف کی فراہمی ناممکن عمل ہے کیونکہ جج ہمیشہ مقدمے کی سماعت کے لئے تیار ہوتا ہے لیکن وکیل کے دلائل اور سائل کے گواہان کا پیش ہونا بیان قلمبند کرنا لازمی جو کہ مقدمے کو متاثر اور تاخیر کا باعث بنتا ہے مزید کہا کہ چلاس میں متاثرین ڈیم کے متنازعہ ایوارڈ کی مد میں تقریبا 12ارب روپے عدالت کے اکاﺅنٹ میں موجود ہیں لیکن فریقین کے عدم تعاون کے باعت مقدمات التوا کا شکار ہیں ہمارے معزز ججز مقدمات کا فیصلہ سناتے ہیں جو فریق مقدمہ ہار جاتی وہ اگلی عدالت میں اپیل دائر کرتی قانون کے ضوابط کی تکمیل لازم ہیں جو کہ مستحق لوگوں کو بروقت انصاف کی فراہمی میں دشواری ہوتی ہے نظام کو بہتر بنانے کے لئے گلگت بلتستان میں تنازعات کے حل کے ADR نظام پر کام ہو رہا ہے تاکہ لوگ معمولی معاملات کے لئے اے ڈی آر سے رجوع کریں جو قانونی فرم ہوگا اس موقع پر رجسٹرار گلگت بلتستان چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے شرکا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اس کو مزید مستحکم بنانے کے لئے ہمارے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا اور ہمارے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ناگزیر ہوچکا ہے سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتی نظام میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے تاکہ گھر کی دہلیز پر عدل وانصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان دفاعی، سیاحتی اور جغرافیائی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے اس پاکستان سمیت اس خطے کے تحفظ میں ہماری افواج پاکستان کی خدمات قابل تحسین ہیں فورس کمانڈر میجر جنرل کاشف خلیل کی خصوصی کاوش سے آج عدلیہ ، مقننہ انتظامیہ، عسکری ، اور ہماری مستقبل کی یوتھ کو اکٹھا کیا اور ہمیں ایک دوسروں کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا تاکہ ہمارے درمیان مصنوعی پیدا کردہ دوریاں دور ہو ہم آہنگی کے فضا کو فروغ ملے اس ملک کی ترقی ،خوشحالی اور استحکام کے لئے کام کرسکیں اس موقع بریگیڈیر ندیم یعقوب نے چیف جسٹس نے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں عدلیہ کے ججز اور افسران کی شرکت کی درخواست کو چیف جسٹس نے قبول کرتے ہوئے نیشنل سکیورٹی کے ورکشاپ میں ججز اور عدلیہ کے افسران کی شرکت کی یقین دہائی کرائی نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے شرکا میں گلگت بلتستان اسمبلی کے وزرا ،ممبر ان ، علما کرام امن کمیٹی کے ممبران، عسکری افسران اور یونیورسٹی کے طلبا وطالبات نے شرکت کی ورکشاپ کے اختتام پر بریگیڈئیر ندیم یعقوب نے چیف جسٹس علی بیگ کو سوئنئر پیش کیا جبکہ چیف جسٹس علی بیگ نے مہمانوں میں بریگیڈیر ندیم یعقوب اور رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے کرنل عفان باسط کو سوئینر پیش کردیا
